Authors
Claim
رواں ماہ کی 5 تاریخ یعنی کل بروز منگل کی شام میٹا سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم جیسے فیس بک، تھریڈز اور انسٹاگرام کی سروسز کچھ گھنٹوں کے لئے متاثر ہو گئی تھیں۔ اسی تناظر میں کچھ پاکستانی صارفین نے ایک پوسٹ شیئر کر رہے ہیں، جس میں لکھا ہے کہ “فیس بک، یوٹیوب، ٹویٹر (ایکس)، سوشل ڈیجیٹل میڈیا کی ایپس تمام اکاؤنٹ صرف پاکستان کی حدود میں غائب یا بند کی گئی ہیں، یورپ، مغربی ممالک اور دنیا کے دیگر خطوں میں یہ اکاؤنٹس اوپن ہو رہے ہیں اور دیکھی اور سنی جارہی ہیں۔ پی ٹی اے کا موقف غلط بیانی پر مبنی ہے”۔
وائرل پوسٹ یہاں، یہاں یہاں اور یہاں دیکھی جا سکتی ہیں۔
Fact
میٹا سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی سروسز صرف پاکستان میں بند ہونے والے دعوے کی تحقیقات کا ہم نے آغاز کیا۔ سب سے پہلے ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا، اس دوران ہمیں منگل کی شب کو شائع ہونے والی رائٹرز، بی بی سی، واشنگٹن پوسٹ اور انڈی پنڈنٹ یوکے کی رپورٹس موصول ہوئیں، جس کے مطابق پانچ مارچ کی رات میں فیس بک، انسٹاگرام اور تھریڈز اپلیکیشن کی سروسز دنیا بھر میں متاثر ہو گئی تھی۔ جس کی وجہ تکنیکی خرابی بتائی گئی ہے۔ ان رپورٹس میں کہیں بھی صرف پاکستان کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
حالانکہ میٹا اسٹیٹس کے مطابق اب یہ سروسز بحال ہوچکی ہے۔ اس حوالے سے میٹا کے ترجمان اینڈی اسٹون نے بھی ایکس پلیٹ فارم پر ٹویٹ کیا تھا کہ “ہم آگاہ ہیں کہ صارفین کو تینوں ایپس کے استعمال میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ہم اس پر کام کر رہے ہیں”۔
مزید تحقیقات کے لئے ہم نے ڈاؤن ڈیٹیکٹر نامی ویب سائٹ کی بھی مدد لی۔ ڈاون ڈیٹیکٹر ریئل ٹائم میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی سروسز متاثر ہونے کی معلومات فراہم کرنے والی ایک ویب سائٹ ہے۔ جس کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران، فیس بک ڈاؤن سے متعلق 527,365 رپورٹس موصول ہوئی ہیں، انسٹاگرام کے لئے 81,858 رپورٹس اور تھریڈز کے لئے 949 رپورٹس درج کی گئی ہیں۔
کیا پاکستان میں یوٹیوب، ایکس، میٹا سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بندش عائد ہیں؟
رواں ماہ کی 5 اور 6 تاریخ کو شائع ہونے والی ڈان نیوز اور دنیا نیوز کے مطابق پاکستان میں 17 فروری سے تاحال ایکس سروسز بحال نہیں ہوئی ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے بھی ایکس سروسز کی بندش سے متعلق ابھی تک کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔ ان دنوں پاکستانی صارفین ایکس سروسز کو وی پی این کے ذریعے استعمال کر رہے ہیں۔ بتادوں کہ میٹا پلیٹ فارمز متاثر ہونے کی پوری مدت کے دوران یوٹیوب پاکستان میں باآسانی دستیاب تھا۔
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ دنیا بھر میں صارفین کو میٹا پلیٹ فارمز فیس بک، انسٹاگرام، اور تھریڈز سروسز کے متاثر ہونے کا سامنا کرنا پڑا تھا، یہ ایپس خاص طور پر پاکستان میں بند نہیں کی گئی تھیں، حالانکہ یہ دعویٰ صحیح ثابت ہوا کہ ان دنوں پاکستان میں ایکس سروسز پر پابندی ہے اور یوٹیوب پاکستان میں باآسانی چل رہا ہے۔
Sources
Reports published by BBC, The Washington Post, Independent and Reuter on 5 March 2024
Information of Outages on Meta Status
X post by Meta’s spokesperson Andy Stone on 5 March 2024
Reports published by Dawn News and Duniya News on 5, 6 March 2024
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔