پیر, دسمبر 23, 2024
پیر, دسمبر 23, 2024

HomeFact Checkکیا کرکٹر مہیندر سنگھ دھونی سرمنڈوا کر بن گئے ہیں بھکشو؟

کیا کرکٹر مہیندر سنگھ دھونی سرمنڈوا کر بن گئے ہیں بھکشو؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

ٹویٹر پر ایک یوزر نے بھارتیہ کرکٹ کے سابق کپتان مہیندرسنگھ دھونی کی ایک تصویر شیئر کی ہے۔ جس کے کنارے میں لکھا ہے کہ مہیندر سنگھ دھونی اپنا سر منڈواکر بھکشو بن گئے ہیں۔

مہیندر سنگھ دھونی کی وائرل تصویر
مہیندر سنگھ دھونی کی وائرل تصویر

ٹویٹر پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

کرکٹر مہیندر سنگھ دھونی بھارتیہ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رہ چکے ہیں۔ دھونی نے 15اگست 2020 کو کرکٹ کی دنیا کو الوداع کہہ دیا تھا۔ بتا دوں کہ دھونی نے بطور کپتان ہندوستان کو سال 2007 میں ٹی 20 ورلڈ کپ ، 2011 میں ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ اور 2013 میں چمپئنز ٹرافی دلائی ہے۔ دھونی انڈین ٹیم کے بہترین بلے باز اور وکٹ کیپر رہ چکے ہیں۔ وہیں ان دنوں سوشل میڈیا پر دھونی کی ایک تصویر مختلف دعوے کے ساتھ خوب گردش کررہی ہے۔ جس میں وہ بودھ مذہب کے لباس میں نظر آرہے ہیں۔

اس تصویر کو مختلف زبان میں مختلف دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ اردو میں ایک یوزر نے دھونی کی تصویر والا پوسٹر شیئر کیا ہے۔ جس میں لکھا ہے کہ مہیندر سنگھ دھونی سرمنڈا کر بھکشو بن گئے ہیں۔ اس تصویر کے ساتھ کیپشن میں “ملک کا وزیراعظم بننے سے اچھا ہے کہ بندہ سر منڈوا کر بنی گالہ میں ہی آستانہ بناکر بیٹھ جاتا کم سے کم عزت تو نہیں اچھلتی” لکھا ہے۔ وہیں ہندی یوزر کا دعویٰ ہے کہ دھونی نے بودھ مذہب اپنا لیا ہے۔

جب ہم نے وائرل تصویر کے ساتھ کئے گئے دعوے کو کراؤڈٹینگل پر سرچ کیا تو پتاچلا کہ ہندی زبان میں اس موضوع پر 123 لوگ تبصرہ کرچکے ہیں۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔

مہندر سنگھ دھونی کے حوالے سے کراؤڈ ٹینگل کا ڈیٹا
مہندر سنگھ دھونی کے حوالے سے کراؤڈ ٹینگل کا ڈیٹا

Fact check / Verification

مہیندر سنگھ دھونی کی وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے تصویر کے ساتھ لکھے جملے کو سرچ کیا۔ جہاں ہمیں پاکستانی نیوز ویب سائٹ ایکسپریس نیوز پر وائرل تصویر کے ساتھ ایک خبر ملی۔ جس میں مذکورہ کیپشن کے ساتھ خبر شائع کی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز پر ملی مہیندر سنگھ دھونی کے حوالے سے وائرل خبر
ایکسپریس نیوز پر ملی مہیندر سنگھ دھونی کے حوالے سے وائرل خبر

پھر ہم نے ایم ایس دھونی کے وائرل تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں اسکرین پر دھونی کی وائرل تصویر کے حوالے سے کئی خبروں کے لنک فراہم ہوئے۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔

ریورس امیج سرچ کے دوران ملی مہیندر سنگھ دھونی کی خبر
ریورس امیج سرچ کے دوران ملی مہیندر سنگھ دھونی کی خبر

پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں اے بی پی پر شائع ایک خبر ملی۔ رپورٹ کے مطابق ایم ایس دھونی کی یہ تصویر آئندہ آنے والی ایک تشہیر کی ہے۔ لیکن اے بی پی کے رپورٹ پڑھنے کے بعد ہمیں کئی باتیں مشکوک لگی۔ جس سے یہ واضح نہیں ہو پا رہا تھا کہ وائرل تصویر دھونی کی آنے والی تشہیر کی ہے یا کسی اور معاملے کی۔

مہیندر سنگھ دھونی کے حوالے سے ملی خبر
مہیندر سنگھ دھونی کے حوالے سے ملی خبر

مذکورہ جانکاری سے واضح نہیں ہوسکا کہ دھونی کی یہ تصویر کس موقع محل کے پیش نظر کلک کی گئی ہے۔ پھر ہم نے اسپورٹ کے ٹویٹر ہینڈل کو کھنگالا۔ جہاں ہمیں اسٹار اسپورٹس کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ویڈیو ملا۔ جس میں مہیندر سنگھ دھونی اُسی حُلیے میں ہیں جو وائرل تصویر میں نظر آرہا ہے۔

مہیندر سنگھ دھونی کی تشہیر

سرچ کے دوران ہمیں اسپورٹ کیڑا نامی ویب سائٹ پر وائرل تصویر ملی۔ جس کے مطابق ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ اسپورٹ نے آئی پی ایل 2021 کے پہلے کومرشیئل کو ریلیز کردیا ہے۔ جس میں دھونی کو بھکشو کے حلیے میں دکھا یا گیا ہے۔

مہیندر سنگھ دھونی کی تصویر کے بارے میں خبر
مہیندر سنگھ دھونی کی تصویر کے بارے میں خبر

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ مہیندر سنگھ دھونی نے نہ تو بودھ مذہب اپنایا ہے اور نا ہی سر منڈوا کر بھکشو بنے ہیں۔ بلکہ ایم ایس دھونی کی یہ تصویر آئی پی ایل 2021 کے ایک تشہیر کی ہے۔ جس میں دھونی بودھ بھکشو کے حلیے میں نظر آرہے ہیں۔


Result: Partly False


Our Source


expresspk:https://www.express.pk/story/2154814/16/

abp:https://news.abplive.com/sports/ipl/ipl-2021-ms-dhoni-s-monk-avatar-is-breaking-the-internet-know-the-reason-behind-this-new-look-1448400

Sport:https://www.sportskeeda.com/cricket/news-monk-ms-dhoni-stars-new-ipl-promo

Tweet:https://twitter.com/StarSportsIndia/status/1371085863493406722

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular