اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkکیا ویڈیو میں نظر آرہے بودھ راہب کی عمر 377 سال ہے؟...

کیا ویڈیو میں نظر آرہے بودھ راہب کی عمر 377 سال ہے؟ پڑھیئے وائرل دعوے کا سچ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

سوشل نٹورکنگ سائٹ فیس بک پر بودھ راہب کی ایک ویڈیو شیئر کی جارہی ہے۔ جس میں زعفرانی رنگ کا کپڑا پہنے ہوئے شخص بستر پر لیٹا ہوا ہے۔ صارف کا دعویٰ ہے کہ یہ بزرگ اکیسویں صدی کے سب سے عمر دراز انسان ہیں، جن کی عمر 377 سال ہے۔

Courtesy: Facebook/Sami Ullah

Fact

بودھ راہب والی وائرل ویڈیو کو ہم نے انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے کچھ فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں نیمس اویاری کے ایچ نامی فیس بک پیج پر شیئر شدہ فروری 2022 کے کئی پوسٹ ملے۔ جس میں بزرگ شخص کا نام لوآنگ فو یائی یا لوآنگ تا اور اس کی عمر 109 سال بتائی گئی ہے۔

Courtesy:FB/Name’s Auyary KH

دی ٹیب نامی ویب سائٹ پر انگلش زبان میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ کے 109 سالہ بزرگ شخص، لوآنگ فو یائی یا لوآنگ تا تھے، ان کی موت 22مارچ 2022 کو شام کے 6:40 پر ہوگئی تھی۔ ان کی موت کی خبر بزرگ شخص کی پوتی نے اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ کے ذریعے دی تھی۔ بتادوں کہ موت سے پہلے لوآنگ فو یائی کی ویڈیو ٹک ٹاک پر خوب وائرل ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ اکیسویں صدی کے کئی عمر دراز اشخاص کے حوالے سے میڈیا رپورٹس ملیں۔ جسے یہاں اور یہاں پڑھا جاسکتا ہے۔

Courtesy:thetab.com

یہ ویڈیو پہلے بھی الگ الگ دعوؤں کے ساتھ وائرل ہو چکی ہے۔ جس کا فیکٹ چیک نیوز چیکر کی ہندی اور انگلش ٹیم نے کیا ہے۔

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہے بودھ راہب کی عمر 377 سال نہیں ہے، بلکہ 109 سال کی عمر میں ہی وہ دنیا کو الوداع کہہ چکے ہیں۔ ان کا تعلق تھائی لینڈ سے تھا اور نام لوآنگ فویائی یا لوآنگ تا تھا۔

Result: False

Our Cources
Facebook Post by Name’s Auyary KH on 21 Fab 2022

Media Report Published by TheTab on 6month ago

کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular