جمعہ, دسمبر 20, 2024
جمعہ, دسمبر 20, 2024

HomeFact Checkٹک ٹاک اسٹار ریاض علی کی موت کی خبر فرضی ہے

ٹک ٹاک اسٹار ریاض علی کی موت کی خبر فرضی ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

واہٹس ایپ پر دعویٰ کیاجارہا ہے کہ ٹک ٹاک اسٹار ریاض علی سڑ کے حادثے میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔

فیس بک پر بھی ریاض علی کی موت کی خبر کی جارہی ہے شیئر

اُڈیشہ ری ایکٹر کے فیس بک پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

گوبند داس کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

Fact check / Verification

سوشل میڈیا پر ریاض علی کی موت کے حوالےسے وائرل دعوے کی سچائی جاننے کےلئے ہم نے سب سے پہلے تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔لیکن ہمیں گوگل پر کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔پھر ہم نے یوٹیوب پر “ریاض سڑک حادثے میں موت سرچ ” کیا۔جہاں ہمیں کافی ایسے ویڈیو ملے۔جس کے تھم نیل میں ریاض علی کی موت کے باتیں لکھی ہوئی تھی۔لیکن پورا ویڈیو دیکھنے اور سننے کے بعد پتاچلا کہ جو دعویٰ کیاجارہاہے وہ فرضی ہے۔

مذکورہ جانکاری سے واضح پوچکاکہ وائرل دعویٰ فرضی ہے۔فیس بک اور واہٹس یوزرس تھم نیل کی بناپر جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔

پھر ہم نےانسٹاگرام پر ریاض علی کو تلاشا۔جہاں ہمیں ریاض علی کے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر19گھنٹے پہلے شیئر کی گئی ان کی تصاویر ملی۔بتادوں کہ ریاض کو 11ملین لوگ انسٹاگرام پر فالو کرتے ہیں۔اس سے پہلے وہ ٹک ٹاک اسٹار رہ چکے ہیں۔واضح رہے کہ تحقیقات کے دوران ہمیں کسی بھی قابل اعتماد نیوز ویب سائٹ پر ریاض علی کے موت کی خبر نہیں ملی۔

Conclusion

نیوزچیکر تحقیقات سے یہ ثابت ہوتاہے کہ ریاض علی کی موت کی خبر فرضی ہے۔یوٹیوب کے تھم نیل کو موت کی خبر سمجھ کو یوزرس سوشل میڈیا شیئر کررہے ہیں۔

Result – False

Our sources

Youtube:https://www.youtube.com/watch?v=TxIzgS1PE2I&t=51s

Riyaz:https://www.instagram.com/p/CI8bXPDAdQG/?utm_source=ig_web_copy_link

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular