جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Checkفرعون کا پاسپورٹ نہیں جاری کیا گیا مرنے کے تین ہزار سال...

فرعون کا پاسپورٹ نہیں جاری کیا گیا مرنے کے تین ہزار سال بعد

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

عجائب نامہ
فرعون دنیا کا واحد شخص ہے جس کی مرنے کے تین ہزار سال بعد پاسپورٹ بنا۔ فرعون کا پاسپورٹ 1974 میں بنایا گیا کیوں کہ فرعون کی نعش کو محفوظ رکھنے کے لیے کچھ مرمت فرانس میں ہونی تھی اور فرانس میں بنا پاسپورٹ لاش بھی داخل نہیں ہوسکتی اس لیے فرعون کا پاسپورٹ بنایا گیا ـتھا۔

فرعون کی لاش کو جاری پاسپورٹ کی تصویر کے ساتھ ہی یہ دعویٰ پہلے بھی کافی تعداد میں شئیر کیا جا چکا ہے۔

تونسہ پولس عوام دوست کے فیس بک پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

Fact Check/Verification

فرعون کے پاسپورٹ کی وائرل تصویر کے ساتھ کئے گئے دعوےکی سچائی جاننے کے لئے کچھ ٹولس کی مدد سے سب سے پہلے ہم نے گوگل سرچ کیا ۔لیکن ہمیں کوئی بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔پھر ہم نےکچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں پتا چلا کہ یو نیورسٹی ٹولوس 1 کیپیٹل کے پروفیسر میتھیو ٹوزیل ڈیوینا نے اےایف پی کو بتایا کہ فرانس میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے جس میں لاش کے لئے پاسپورٹ لازم ہو۔

پھر ہم نے پاسپورٹ کو غور سے دیکھا تو تصویر میں نظر آ رہےبارکوڈ کے نیچے ہیریٹیج ڈیلی ڈاٹ کام(Heritagedaily.com) لکھا ہوا دکھائی دیا ۔تب ہم نے مذکورہ ویب سائٹ پر فرعون کی لاش کے پاسپورٹ کے حوالے سے سرچ کیا تو ہمیں وائرل پاسپورٹ ملا۔ جس کے کیپشن میں “یہ پاسپورٹ ایک تخلیق کار کا کارنامہ ہے- تصویر صرف نمائندگی کے لئے ہے۔ دراصل اصلی پاسپورٹ عوام کے لئے دستیاب نہیں ہے” لکھا ہے۔

دی اینٹین نیوزپیپر اور دی نیو یارک ٹائمس کے مطابق 28ستمبر 1976 کو فرعون کی لاش مصر سے فرانس علاج کے لئے بھیجی گئ تھی۔لیکن دونوں رپورٹ میں پاسپورٹ کا ذکر کہیں بھی نہیں ہے۔

وہیں سرچ کے دوران ہمیں” رام سیس 2: دی گریٹ جرنی” نامی ڈاکومینٹری ملی۔ جس میں بھی فرعون کی لاش کے پاسپورٹ کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ بتا دوں کہ یہ ڈاکومینٹری2011 میں شائع کی گئی تھی۔

ایلیزابیتھ ڈیوڈ، مصر کے لوور میوزیم کے افسر،نے 12 اکتوبر 2020 کو اے ایف پی کو بتایا تھا کہ غلط فہمی اس وجہ سے بھی ہو سکتی ہے کہ نیچرل ہسٹری کے نیشنل میوزیم نے 1985کو ایک رپوٹ شائع کی تھی جس میں ماہر آثار قدیمہ کریسٹین ڈیسروچیس نوبل کورٹ نے کہا تھا کی فرعون کی لاش کو مصر سے باہر لے جانے کے لئے پاسپورٹ ہونا چاہئے۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوتاہے کہ فرعون کو مرنے کے 3 ہزار سال بعد بھی کوئی پاسپورٹ جاری نہیں کیا گیا ہے۔وائرل ہو رہے پاسپورٹ کی تصویر محض نمائندگی کے مقصد سے بنائی گئی تھی۔اصل پاسپورٹ عوام کے لئے دستیاب نہیں ہے۔

Result:False

Our Sources

UT:https://www.ut-capitole.fr/m-mathieu-touzeil-divina–535910.kjsp

h:https://www.heritagedaily.com/2020/03/the-passport-of-ramesses-ii/126812

en:https://www.youtube.com/watch?t=789&v=9xI5jAjIZyc&feature=youtu.be

nyt:https://www.nytimes.com/1976/09/28/archives/paris-mounts-honor-guard-for-a-mummy.html

IM:https://www.imdb.com/title/tt6830934/

R:https://drive.google.com/file/d/1WZxsyCwWGSV2g5jnb09_v75ECCvvkwcY/view?usp=sharing

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular