Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
شیئر چیٹ پر ایک اخبار کی کٹنگ شیئر کی گئی ہے۔ جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ تنزانیہ کے صدرجان موگوفلی کا قتل کیا گیا ہے۔ جسے میڈیا دل کا دروہ پڑنے سے ہوئی موت بتا رہی ہے۔ صدر موگوفلی نے کروناوائرس کی جانچ کو فرضی بتایا تھا۔
مہلک وباء کروناوائرس ایک بار پھر دنیا کے کئی ممالک میں اپنا قدم جما رہی ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے بھارت کے مہاراشٹر، کیرلہ سمیت کئی ریاستوں میں لگاتار کرونا مریضوں کا اضافہ ہو رہا ہے۔ پانچ مہینوں میں کووڈ-19 کے سب سے زیادہ معاملے آج سامنے آئے ہیں، چوبیس گھنٹے میں 62258 معاملے شمار کئے گئے ہیں۔ وہیں سوشل میڈیا پر ان دنوں تنزانیہ کے صدر جان موگوفلی کے حوالے سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ان کا قتل کردیا گیا ہے، کیونکہ انہوں نے کرونا کی جانچ کو فرضی بتایا تھا۔ یوزرس کے مطابق میڈیا ان کی موت کی وجہ حرکتِ قلب بند ہونا بتارہی ہے۔ جبکہ ان کا قتل کردیا گیا ہے۔
پون موریا کے فیس بک پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
شاہنہ پروین کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
کراؤڈ ٹینگل پر جب ہم نے وائرل دعوے کو سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ پچھلے تیس دنوں میں فیس بک پر اس موضوع پر اردو زبان میں 441 اور ہندی میں 838 افراد تبادلہ خیال کرچکے ہیں۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔
تنزانیہ صدرجان موگوفلی کے حوالے سے وائرل دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔ سب سے پہلے ہم نے انگلش، اردو اور ہندی میں صدر جان موگوفلی کے حوالے سے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ لیکن ہمیں کہیں بھی صدرجان موگوفلی کے قتل کی خبر نہیں ملی۔
پھر ہم نے کچھ اور کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ڈی ڈبلیو اردو اور ای ٹی وی بھارت پر شائع خبریں ملیں۔ رپورٹ کے مطابق موجودہ تنزانیہ کی صدر سامعہ حسن نے کہا ہے کہ صدر جان موگوفلی کی موت دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ وہیں اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ جان موگوفلی کی موت کرونا وائرس کی وجہ سے ہوئی ہے۔ کسی بھی رپورٹ میں ہمیں قتل کی جانکاری نہیں ملی۔
سرچ کے دوران ہمیں پاکستانی معروف نیوز ویب سائٹ جیونیوز پر شائع 18 مارچ 2021 کی ایک خبر ملی۔ جس کے مطابق تنزانیہ کے صدر موگوفلی اکسٹھ برس کی عمر میں انتقال فرما گئے۔جان موگوفلی گذشتہ دو ہفتوں سے منظر عام سے غائب تھے اور ان کی صحت سے متعلق طرح طرح کی افواہیں پھیلائی جارہی تھیں۔ تنزانیہ اپوزیشن کی جانب سے کہا گیا تھا کہ صدر جان کو کرونا ہوگیا ہے لیکن اس حوالے سے کسی قسم کی تصدیق نہیں ہوسکی۔بتادوں کہ صدر جان نے کروناوائرس کے علاج کولے کر عوام کو مشورہ دیا تھا کہ وہ دعاء اور اسٹیم تھیراپی کو عمل میں لائیں۔
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ تنزانیہ کے صدر جان موگوفلی کے قتل کی خبر گمراہ کن ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان کی موت دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ کسی بھی میڈیا رپورٹ میں ہمیں صدر جان موگوفلی کے قتل کی خبر نہیں ملی۔ اس حوالے سے مزید جانکاری ملنے پر ہم آپ کو ضرور اپڈیٹ کریں گے۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
July 8, 2024
Mohammed Zakariya
August 3, 2023
Mohammed Zakariya
August 27, 2021