Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
ان دنوں قطر میں منعقد ہورہے فیفا ورلڈکپ 2022 کے سلسلے میٰں مسلمان اور اسلام سے متعلق کافی مواد وائرل ہورہا ہے۔ اسی سلسلے میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جارہی ہے۔
دعویٰ ہے کہ اسٹیڈیم میں باجماعت ادا کی جا رہی نماز کی یہ ویڈیو قطر کی ہے۔ ویڈیو کے کیپشن میں ایک فیس بک صارف نے لکھا ہے کہ “قطر۔ فٹبال گراؤنڈ میں نماز ادائیگی کا ایک خوبصورت منظر”۔

اسٹیڈیم میں باجماعت ادا کی جارہی نماز کا بتاکر اس ویڈیو کو فیس بک کے علاوہ ٹویٹر اور یوٹیوب پر بھی شیئر کیا گیا ہے۔
اسٹیڈیم میں باجماعت ادا کی جارہی نماز کی ویڈیو کو ہم نے انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 4جون 2019 کو شیئر “نیپال مسلم کمنیوٹی” نامی فیس بک پیج پر وہی ویڈیو ملی۔ جسے قطرکے فٹبال اسٹیڈیم میں ادا کی گئی نماز کا بتاکر شیئر کیا جارہا ہے۔ صارف نے اس ویڈیو کو روس کے کزان اسٹیڈیم میں نماز عید کا بنتاکر شیئر کیا ہے۔
اسٹیڈیم میں باجماعت ادا کی جا رہی نماز کی اس ویڈیو سے متعلق مزید سرچ کے دوران ہمیں دی میسج آف اے جی او نامی یوٹیوب چینل پر مذکورہ ویڈیو ملی۔ جس میں دی گئی معلومات کے مطابق یہ ویڈیو روس کے کزان اسٹیڈیم کی ہے۔ اس کے علاوہ ہم نے جب گوگل کزان اسٹیڈیم نماز کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں گیٹی امیجز کی ویب سائٹ پر بھی وائرل ویڈیو سے ملتی جلتی ویڈیو ملی۔ یہاں اس ویڈیو سے متعلق بتایا گیا ہے کہ یہ روس کے کزان اسٹیڈیم میں افطار کے بعد اداکی گئی نماز کی ویڈیو ہے۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے پتا چلا کہ اسٹیڈیم میں باجماعت ادا کی جارہی نماز کی یہ ویڈیو قطر فیفا ورلڈکپ کی نہیں، بلکہ یہ ویڈیو پُرانی ہے اور روس کے کزان اسٹیڈیم میں ادا کی گئی نماز کی ہے۔
Our Sources
Facebook post by NEPAL Muslim Community on 04 june 2019
YouTube video uploaded by The Message of Islam on 10 Jun 2019
Video published by GettyImages on 22 Jun 2016
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in