جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact CheckReligionسعودی عرب کی جانب سے قرآن پاک کے نسخے میں رد و...

سعودی عرب کی جانب سے قرآن پاک کے نسخے میں رد و بدل کی خبر فرضی ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سعودی عرب قرآن پاک میں 1000 سے زیادہ آیتوں میں رد و بدل کرنے جارہا ہے۔سعودی عرب قرآن کی ان آیت کریمہ کو بدلےگا جس میں یہودیوں کے بارے میں غلط باتیں کہی گئی ہیں اور جہاد کا ذکر کیاگیا ہے۔

قرآن کے حوالے سے وائرل پوسٹ
Viral post related to Quran

قرآن پاک میں رد و بدل کے حوالے سے کیا ہے وائرل دعویٰ؟

سوشل میڈیا پر ان دنوں قرآن مجید کے حوالے سے نیوز ویب سائٹ کا دو اسکرین شارٹ خوب گردش کررہا ہے۔جس میں یوزرس کا دعویٰ ہے کہ سعودی عربیہ قرآن پاک میں نعوذبااللہ رد و بدل کرنے جارہا ہے۔دعویٰ ہے جہاد اور یہودیوں کے بارے میں جہاں جہاں ذکر ہے وہاں اس آیت کریمہ کو بدلنے کا منصوبہ بنایا ہے۔وائرل پوسٹ کے آرکائیو درج ذیل ہیں۔

پشپیندر کُشریسٹھ سپورٹ نامی پیج پر نیوز ویب سائٹ کے اسکرین شارٹ کو شیئر کیا ہے ۔آرکائیو لنک۔

راج نیتِک ویانگ نامی پیج پر بھی مذکورہ اسکرین شارٹ کے ساتھ قرآن میں رد و بدل کا دعویٰ کیاگیا ہے۔آرکائیو لنک

پنڈت کی بک بک نامی پیج پر بھی مذکورہ پوسٹ کو شیئر کیا گیاہے۔آرکائیو لنک۔

ٹویٹر پر بھی قرآن کے حوالے سے کیاگیا فرضی دعویٰ

رونق نامی ٹویٹر یوز رنے بھی دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب قرآن میں یہودی کے مطابق رد و بدل کررہا ہے۔آرکائیو لنک۔

https://twitter.com/IRounak_/status/1298278781510012928

Fact Check/Verification

وائرل دعوے کی حقائق تک پہنچے کےلیے ہم نے سب سے پہلے 24پوسٹ نامی نیوز ویب سائٹ کے نیوز کو صحیح سے پڑھا۔جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ قرآن میں سعودی عرب یہودی کے مطابق تبدیلی کررہا ہے۔پھر ہمیں اس رپوٹ پر بالکل بھی یقین نہیں ہوا۔کیونکہ اللہ رب العزت قرآن پاک میں پہلے ہی ذکر کرچکے ہیں۔( لَھُمْ الْبُشْرَی فِی الْحَیَاةِ الدُّنْیَا وَفِی الْآخِرَةِ۔ لاَتَبْدِیلَ لِکَلِمَاتِ اللهِ۔ ذَالِکَ ھُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیمُ)ترجمہ “ان کےلیے دنیا وی زندگی بھی اور آخرت میں بھی خوشخبری ہے اللہ تعالیٰ کی باتوں میں کچھ بھی فرق ہوا نہیں کرتا۔یہ بڑی کامیابی ہے۔مطلب یہ کہ قرآن کے الفاظ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی”

پھر ہم نے جب اس حوالے سے کچھ کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں ملّی کرونیکل اور مسلم ورلڈ جرنل نامی نیوز ویب سائٹ پر قرآن پاک میں تبدیلی کے حوالے سے 3فروری 2020 کی خبریں ملیں۔جس کے مطابق قرآن میں رد وبدل والی فرضی خبر ہے کہ سعودی عرب نے اسرائیل کو راضی کرنے کے لئے عبرانی زبان میں قرآن کی غلط ترجمانی کی ہے۔

فرضی پوسٹ کے حوالے سے پہلی فائنڈنگ
1st Finding

کیا ہے وائرل پوسٹ کی اصل حقیقت؟

بی بی سی عربی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی ایک معروف تنظیم جوحکومت کے زیر احتمام قرآن کا ترجمہ مختلف زبانوں میں کرتی ہے۔اس نے عبرانی زبان میں جو ترجمہ کیا ہے اس میں تقریباً300 جگہ غلطی کی ہے۔واضح رہے کہ قرآن کے الفاظ میں رد و بدل نہیں کیا گیا بلکہ عبرانی زبان میں جو قرآن کا ترجمہ کیا گیا ہے اس میں تبدیلی کی گئی ہے۔ “یعنی قرآن کا جو مفہوم اسلامی عقیدہ کے مطابق ہونا چاہئے وہ نہ لے کر یہودی عقیدہ کے مطابق لیا گیا ہے جو کہ قرآن میں معنوی تحریف ہے”

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہودیوں کو خوش کرنے کےلیے سعودی عرب نے قرآن پاک کے الفاظوں میں کوئی رد و بدل نہیں کیاہے۔بلکہ حکومت کے زیر اہتمام مختلف زبانوں میں قرآن کا ترجمہ کرنے والی تنظیم مجمع الملك فهد نے قرآن کا عبرانی زبان میں ترجمہ کیا۔جس میں تقریبا ً300 غلطیاں سامنے آئیں ہیں۔یہاں ایک ہزار جگہ قرآن میں تبدیلی کرنے کا دعویٰ بھی جھوٹا ثابت ہوتا ہے۔

Misplaced ContextFalse

Our Sources

Millichronicle:https://millichronicle.com/2020/02/fake-saudi-arabia-did-not-mistranslate-quran-in-hebrew-to-appease-israel/

Muslimworldjournal:https://www.muslimworldjournal.com/saudi-did-not-mistranslate-the-quran-into-hebrew/

BBC: https://www.youtube.com/watch?v=B-WuDYhgzfI

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular