Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
سوشل میڈیا پر رکشہ چلا رہے نوجوان کی ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے، جس میں نوجوان رکشے کی آگے والی سیٹ یعنی ڈرائیور سیٹ پر بیٹھا ہوا ہے اور اس کے پیچھے سواری والی سیٹوں پر ایک عمر رسیدہ خاتون اور ایک بزرگ مرد بیٹھے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ تصویر بنگلہ دیش کے ایک رکشہ ڈرائیور کے بیٹے کی ہے جس نے اپنی گریجویشن کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد والدین کو ان کے رکشے پر بیٹھاکر اور خود رکشہ چلاکر انوکھے انداز میں خراج تحسین پیش کی ہے۔
ایک فیس بک صارف نے تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے “ایک طاقتور تصویر؛ بنگلہ کے ایک نوجوان نے ڈگری لینے کے بعد گریجویشن کا لباس اپنے ماں اور باپ کو پہنا کر اُس سائیکل رکشہ میں بٹھایا، جسے چلا کر اُس کے بوڑھے باپ نے اُس کے اخراجات اُٹھائے۔ ماں باپ کو اس انداز میں خراج تحسین”۔
Fact
ہم نے وائرل تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ہوبہو تصویر 4 اکتوبر 2018 کو شیئر شدہ محمد ولی اللہ نامی فیس بک پیج پر موصول ہوئی۔ جہاں ہمیں معلوم ہوا کہ تصویر کے ساتھ شیئر کی جارہی کہانی گمراہ کن ہے۔ وائرل ہونے والی اس تصویر میں رکشہ چلا رہے نوجوان کا نام ولی اللہ ہی ہے، جس نے اپنے فیس بک ہینڈل سے مذکورہ تصویر شیئر کی تھی۔
ولی اللہ نے ایک دوسرے پوسٹ میں اس بات کی وضاحت کی ہے کہ ان کے والد ایک کسان ہیں رکشہ ڈرائیور نہیں ہے۔ ولی اللہ نے وائرل تصویر کے ساتھ شیئر کی جارہی کہانی کو گمراہ کن بھی بتایا ہے۔ ولی اللہ نے مزید وضاحت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ والدین کی دعاء کے بدولت انجینئر بن گئے ہیں اور وہ جو کچھ بھی ہیں، ان کی قربانیوں کی بدولت ہے۔ اسلئے ولی اللہ نے اپنا کانووکیشن کیپ ماں کو پہنایا اور کانووکیشن گاؤن والد کو پہناکر ان کے لئے اپنے پیار کا اظہار کیا ہے۔ اس تصویر کو پسند کرنے کے لئے انہوں نے لوگوں کا بہت شکریہ بھی ادا کیا ہے۔
ولی اللہ کی پروفائل پر ان کی اور بھی متعدد تصاویر موجود ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ وہی ہیں اور ان کی فیس بک پروفائل پر موجود معلومات کے مطابق فی الحال وہ بنگلہ دیش کرشی بینک میں ملازم ہیں۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ تصویر کے ساتھ کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ دراصل رکشہ چلا رہے نوجوان کے والد رکشہ ڈرائیور نہیں ہیں بلکہ ایک کسان ہے جو کھیتی باڑی کرتے ہیں۔ حالانکہ یہ تصویر والدین کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ہی بنوائی گئی تھی۔
Result: Partly False
Sources
Facebook post by mohammad.waliullah.3 on 04 Oct 2018
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.