Friday, April 25, 2025
اردو

Fact Check

Fact Check: کمر میں تلوار نُما بیلٹ باندھے گلوکارہ ایلیانا کی یہ ویڈیو ریاض سیزن 2024 کی نہیں ہے

Written By Mohammed Zakariya, Edited By Chayan Kundu
Nov 21, 2024
banner_image

Claim
ریاض سیزن 2024 میں ذوالفقار تلوار نُما بیلٹ نیم برہنہ رقاصہ اپنے بدن پر سجاکر گانا گا رہی ہے۔
Fact
دعویٰ فرضی ہے، دراصل یہ ویڈیو نیویارک سٹی کی ہے، جہاں فلسطینی و چیلی نژاد گلوکارہ ایلیانا ‘ابو لؤ لؤ المجوسی’ کی تلوار کی شکل کی بیلٹ کمر میں باندھے ہوئی ہیں۔

سعودی عرب کے ریاض میں میوزک کنسرٹس اور فیشن شوز و دیگر تفریحی سرگرمیاں جاری ہیں۔ ریاض سیزن سے متعلق سوشل میڈیا صارفین طرح طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔ اسی تناظر میں سوشل نٹورکنگ سائٹس پر ایک گلوکارہ کی ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں وہ سفید لباس اور کمر میں تلوار نما بیلٹ باندھے گانا گاتے ہوئے رقص کر رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو ریاض سیزن 2024 کا ہے۔ جہاں نیم برہنہ رقاصہ اپنے کمر پر حضرت علی ؓ ابن ابی طالب کی ذوالفقار تلوار جیسی بیلٹ باندھ کر رقص اور گانا گا رہی ہے۔

ویڈیو کے ساتھ ایک فیس بک صارف نے کیپشن میں لکھا ہے “دنیا بھر میں توہین صحابہ کی رٹ لگانے والے سعودیہ میں حضرت علی علیہ السلام کی تلوار ذوالفقار جس پر حدیث بھی لکھی ہے کو جسم پر لپیٹ کر ننگے رقص کے ذریعے اس قدر واضح توہین پر کچھ بولیں گے؟”

آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check/Verification

ریاض سیزن 2024 میں ذوالفقار تلوار کی نیم برہنہ رقاصہ کی جانب سے بے حرمتی کئے جانے کا بتاکر شیئر کی جا رہی ویڈیو کے چند فریموں کو ہم نے الگ الگ ٹول کی مدد سے تلاشا۔ اس دوران ہمیں الحرہ نامی عربی نیوز ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو سے متعلق ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں وائرل کلپ میں نظر آنے والی خاتون کی شناخت گلوکارہ ایلیانا کے طور پر کی گئی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ گلوکارہ ایلیانا نے ریاض سیزن 2024 میں شرکت نہیں کی تھی۔ کنیڈین ویب سائٹ ایکس کلیم نے بھی گلوکارہ ایلیانا کے 2024 دورے کا شیڈیول شائع کیا ہے۔ لیکن اس میں ریاض سیزن 2024 کا ذکر نہیں ہے۔

کیورڈ سرچ کے دوران ہمیں 30 اکتوبر 2024 کو میلوڈک میگزین نامی ویب سائٹ پر ایلیانا کے حوالے سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں ایلیانا کو ہوبہو وائرل تصویر والے لباس میں ملبوث دیکھا جا سکتا ہے۔ اس رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ فلسطینی و چیلی نژاد گلوکارہ ایلیانا کا یہ کنسرٹ نیویارک سٹی میں ہوا تھا۔

Courtesy: Melodic Magazine

اس حوالے سے ایلیانا نے بھی اپنے آفیشل انسٹاگرام پیج پر مذکورہ کنسرٹ کی ویڈیو اور تصاویر شیئر کی ہیں۔

Courtesy: Instagram@elyanna

کیا گلوکارہ ایلیانا نے اپنی کمر میں ذوالفقار تلوار جیسی بیلٹ باندھی تھی؟

ذوالفقار تلوار کے حوالے سے کئے گئے دعوے کی تصدیق کے لئے ہم نے گوگل پر عربی میں “علی ابن ابی طالب، سیف ذوالفقار” کیورڈ تلاشے۔ جہاں ہمیں نیوز ایجسنی العربیہ کے آفیشل یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو موصول ہوئی۔ جس میں ذوالفقار تلوار اور ابو لؤ لؤ المجوسی کی تلوار میں فرق سمجھایا گیا ہے۔ جسے دیکھنے سے صاف واضح ہوتا ہے کہ ایلیانا کی کمر میں نظر آرہے بیلٹ کی ڈیزائن ابو لؤ لؤ المجوسی کی تلوار سے مشابہت رکھتی ہے۔

Courtesy: YouTube/ Al Arabiya

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعویٰ فرضی ہے، دراصل یہ ویڈیو فلسطینی و چیلی نژاد گلوکارہ ایلیانا کے نیویارک سٹی میں منعقد ایک پروگرام کی ہے اور ایلیانا نے اپنی کمر میں جو تلوار نما بیلٹ باندھ رکھی ہے، اس کی ڈیزائن ابو لؤ لؤ المجوسی کی تلوار سے مشابہت رکھتی ہے جبکہ ذوالفقار تلوار اس سے مختلف ہے۔

Result: False

Sources
A report published by Al Hurra on 20 Nov 2024
A report published by Exclaim on 17 July 2024
Instagram post by Elyanna on 11 Nov 2024
Video published by YouTube channel Al Arabiya on 31 Mar 2017


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,908

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔