Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
واہٹس ایپ پر ہمارے ایک قاری نے دیوار پر لٹکی ہوئی خواتین کی ایک تصویر شیئر کی ہے۔ جس کے حوالے سے دعویٰ ہے کہ یہ تصویر روس کے نفسیاتی کلینک کی ہے۔ اس تصویر کو ایک ماہ پہلے بھی فیس بک پر مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا چکا ہے۔
سرچ کرنے پر پتا چلا کہ روس کے نفسیاتی کلینک کا بتا کر ماہ رواں کے درمیان میں فیس بک اور ٹویٹر پر عربی کیپشن کے ساتھ بھی اس تصویر کو شیئر کیا گیا تھا۔
Fact Check/Verification
کیا دیوار پر لٹکی ہوئی خواتین کی یہ تصویر روس کے نفسیاتی کلینک کی ہے؟ اس دعوے کے ساتھ شیئر کی گئی تصویر کی سچائی جاننے کے لئے سب سے پہلے ہم نے تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں آرتُھر ڈاٹ آئی او نامی ویب سائٹ پر وہی تصویر ملی جسے واہٹس ایپ پر ہمیں تحقیقات کے لئے ایک قاری نے بھیجا تھا۔ تصویر کے ساتھ کیپشن فرانسی زبان میں تھا۔ گوگل ٹرانسلیٹ کرنے پر معلوم ہوا “بلو بیئرڈ بارٹُک 1977 پینا باؤچ” لکھا ہے۔
مذکورہ کیورڈ کو جب ہم نے گوگل پر سرچ کیا تو ہمیں وہی تصویر فیلور مچ نامی ویب سائٹ پر ملی۔ تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق گھریلو تشدد کے متعلق جرمن ایکسپریشنسٹ ڈانس پرفارمنس، جس کی کوریوگرافی پینا باؤش نے 1977 میں بارٹک کے اوپیرا بلیو بیئرڈ کیسل میں کی تھی۔
اسی کے پیش نظر ہمیں یوٹیوب پر 2 گھنٹے 58 منٹ پر مشتمل رقص کا ایک ویڈیو ملا۔ جس کے ایک گھنٹا 38 منٹ پر وہی منظر دیکھنے کو ملا ہے جو وائرل تصویر میں نظر آرہی ہے۔ اس ویڈیو کو پینا باؤش باربے بلیو1977 کا شو بتایا گیا ہے۔ وہیں ہمیں اس حوالے سے دی گارجین اور دی اتری ڈیلا ویلی پیرس ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر بھی رپورٹ ملی۔ جس میں جرمنی میں 1977 میں ہوئے پینا باؤش کے بلیو بیئرڈ میوزیکل ایکٹ پروگرام کے سلسلے میں وضاحت کی گئی ہے۔
k.demidov
Conclusion
اس طرح ہماری تحقیقات سے واضح ہوتا ہے دیوار پر لٹکی ہوئی خواتین کی یہ تصویر روس کے نفسیاتی کلینک کی نہیں ہے۔ بلکہ یہ ایک گھریلو تشدد کے متعلق جرمن ایکسپریشنسٹ ڈانس پرفارمنس ہے، جس کی کوریوگرافی پینا باؤش نے 1977 میں بارٹک کے اوپیرا بلیو بیئرڈ کیسل میں کی تھی۔
Result:False Context/False
Our Sources
Image Published by arthur.io
Image Published by fleurmach.com on 25 June 2015
Video Uploaded by YouTube Channel K.demidov / 5years ago
Report Published by The Guargian on 15 Feb 2013
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.