Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
منہدم عمارتوں کی ایک ویڈِیو سوشل نٹورکنگ سائٹس ٹویٹر پر شیئر کی جا رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ویڈیو تاجیکستان میں آئے حالیہ زلزلے کے بعد کی ہے۔ ایک ٹویٹر صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “تاجیکستان کے 7.2 شدت کے زلزلے کے بعد کے حالات پر ایک نظر ڈالیں۔ یہ پچھلے ہفتے میں چوتھا ایشیائی زلزلہ ہے”۔
Fact Check/Verification
ہم نے تاجیکستان میں آئے حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈِیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے چند فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 16 دن پہلے ڈیلی موشن پر اپلوڈ کی گئی ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس میں اس ویڈیو کو گزشتہ دنوں ترکی میں آئے زلزلے کا بتایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ہم نے گوگل پر کیفریم کے ساتھ ترکی ارتھ کوئک 2023 کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ہانگ کانگ کی نیوز ویب سائٹ ڈِمشُم ڈیلی پر ہوبہو ویڈیو کے ایک فریم کے ساتھ 18 فروری 2023 کی رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں بھی ترکی زلزلے کا ذکر کیا گیا ہے، لیکن تصویر ترکی کے کس جگہ کی ہے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے۔
ایرن نامی ٹویٹر صارف نے 8 فروری 2023 کو مذکورہ ویڈیو شیئر کیا تھا، جس میں اس ویڈیو کو ترکی کے ہاتے میں زلزلے کی وجہ سے منہدم ہوئی عمارات کا بتایا گیا ہے۔
مزید تحقیقات کے لئے ہم نے جیو لوکیشن کی مدد سے وائرل ویڈیو میں نظر آرہے مقامات تک پہنچنے کی کوشش کی۔ گوگل ارتھ پر ہم نے “ترکی ہاتے” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں وائرل ویڈیو سے ملتے جلتے مقامات دیکھنے کو ملے۔
درج ذیل گرافکس میں آپ وائرل ویڈیو میں نظر آرہے اور گوگل ارتھ میپس پر موجود مقامات میں واضح مماثلت دیکھ سکتے ہیں۔
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ واضح ہوتا ہے کہ تاجیکستان میں آئے حالیہ زلزلے کا بتا کر شیئر کی گئی ویڈیو دراصل گزشتہ دنوں ترکی میں آئے زلزلے کے بعد کی ہے۔
Result: False
Our Sources
Video uploaded by Dailymotion
Report published by Dimsumdaily on 18 Feb 2023
Tweet by @Eren50855570 on 08 Feb 2023
Geolocation
Self Analysis by Newschecker
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.