Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
اے بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 4 جولائی سے امریکی ریاست ٹیکساس میں آئے سیلاب میں اب تک تقریباً 134 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ متعدد افراد کے لاپتہ ہونے کی بھی خبر ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر پرانی و دیگر مقامات کی ویڈیوز بھی شیئر کی جا رہی ہیں۔
اسی تناظر میں 18 سیکنڈ کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے، جس میں مختلف فریم نظر آ رہے ہیں۔ پہلے فریم میں کسی عمارت کی بیس مینٹ میں کھڑی گاڑیاں ڈوبی ہوئی نظر آ رہی ہیں و دوسرے فریم میں سڑک پر جمع پانی میں بھی گاڑیاں ایک دوسرے سے ٹکر کھاکر رکی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں اور وہیں تیسرے فریم میں مکانات سڑک پر جمع پانی میں ڈوبے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو کے ساتھ صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “بارشوں نے پاکستان سے لیکر امریکہ تک ہر طرف پانی پانی کر دیا ہے، ریاست ٹیکساس میں سیلاب”۔ ساتھ ہی ویڈیو پر موجود متن میں انگریزی میں لکھا ہے “ٹیکساس میں زبردست سیلاب”۔

ٹیکساس میں آئے سیلاب کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کو کیفریم میں تقسیم کیا۔ بیس مینٹ میں پانی میں ڈوبی گاڑیوں والے پہلے فریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں یوٹیوب پر طقس العالم نامی یوٹیوب چینل پر 6 نومبر 2024 کو اپلوڈ شدہ ایک ویڈیو موصول ہوئی۔ ویڈیو میں پانی میں بہتی ہوئی کاروں کے مختلف فوٹیج دیکھے جا سکتے ہیں اور ویڈیو کے آخر میں 10 سیکنڈ پر وائرل ویڈیو میں بیس مینٹ میں ڈوبی گاڑیوں والے منظر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ موجود کیپشن میں اسے اسپین کا بتایا گیا ہے۔

دوسرے فریم جس میں گھروں کے آگے بنی سڑک پر جمع پانی میں گاڑیاں نظر آرہی ہیں، کو گوگل ین ڈیکس پر تلاش کیا۔ اس دوران ہمیں یہی ویڈیو ترکیہ نیوز ویب سائٹ يني شفق اور فرانس کی نیوز ویب سائٹ فرانس بلو پر اکتوبر و نومبر 2024 کو شائع ہونے والی مذکورہ ویڈیو کے ساتھ خبریں موصول ہوئیں۔ ان رپورٹس میں اسے فرانس میں تیز بارش کے بعد آنے والے سیلاب کا منظر بتایا گیا ہے۔

تیسرے فریم، جس میں عمارتوں کو سیلابی پانی میں ڈوبتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے، کو گوگل لینس کی مدد سے تلاش کیا۔ جہاں ہمیں ڈیساسٹر اسٹرکس نامی یوٹیوب چینل پر 21 اپریل 2025 کو اپلوڈ شدہ ہوبہو ویڈیو کا طویل ورژن موصول ہوا۔ ویڈیوکے آخر میں عمارتیں منہدم ہوتے ہوئے بھی نظر آرہے ہیں۔ ہم نے ویڈیو کے تبصرے کا بغور جائزہ لیا تو ایک پن کمنٹ نظر آیا۔ جس میں معلومات دی گئی ہے کہ اس ویڈیو کو ڈیجیٹلی تیار کیا گیا ہے۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ ٹیکساس میں تیز بارش کے بعد سیلاب کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو دراصل پرانی ہے اور وائرل کلپ کا آخری حصہ ڈجیٹلی تیار کیا گیا ہے۔
Sources
Video published by YouTube channel طقس العالم on 06 Nov 2024
Reports published by Yeni Safak and France Bleu on 19 Nov/18 Oct 2024
YouTube Video published Disaster Strucks on 21 Apr 2025