جمعرات, جنوری 9, 2025
جمعرات, جنوری 9, 2025

HomeFact CheckFact Check: تبت اور نیپال میں آئے حالیہ زلزلے کی نہیں ہیں...

Fact Check: تبت اور نیپال میں آئے حالیہ زلزلے کی نہیں ہیں یہ ویڈیوز

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
یہ ویڈیوز تبت اور نیپال میں آئے حالیہ زلزلے کی ہیں۔
Fact
سبھی ویڈیوز پرانی ہیں۔ ان میں دو ویڈیو جاپان اور ایک تائیوان زلزلے کی ہیں۔

وائس آف امریکہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 7 جنوری 2025 کو تبت میں شدید زلزلے کا جھٹکا محسوس کیا گیا۔ جس کا مرکز تبت میں 10 کیلومیٹر زیر زمین تھا۔ زلزلے کے جھٹکے ہمسایہ ملک بھارت اور نیپال کے علاقوں میں بھی محسوس کئے گئے۔ اسی تناظر میں سوشل میڈیا پر مختلف ویڈیوز تبت اور نیپال میں آئے حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کی جا رہی ہیں۔ آج ہم تین ایسے پوسٹ کا فیکٹ چیک کریں گے، جسے تبت اور نیپال کا بتایا جا رہا ہے۔

Claim1

پہلی ویڈیو جس میں سڑک اور عمارتیں کانپتی ہوئی نظر آ رہی ہیں اور ایک شخص سڑک پر سائیکل چھوڑ کر اِدھر-اُدھر بھاگتے ہوئے بھی دکھائی دے رہا ہے، جس کے چند لمحے بعد ایک مکان تاش کے پتے کی طرح بکھر جاتا ہے۔ الگ الگ صارفین اس ویڈیو کو تبت اور نیپال دونوں ہی ملک میں آئے حالیہ زلزلے کا بتا کر شیئر کر رہے ہیں۔

آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check

تبت اور نیپال میں آئے حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کی گئی وائرل کلپ کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں یوٹیوب چینل پر جاپانی کیپشن کے ساتھ 2 فروری 2024 کو اپلوڈ شدہ ہوبہو ویڈیو موصول ہوئی۔ گوگل ترجمہ کرنے پر معلوم ہوا کہ زلزلے کا یہ منظر سوزو شہر کے نوٹو پینن سولا کا ہے۔

Courtesy: YouTube Channel/中日新聞デジタル編集部

مزید تصدیق کے لئے ہم نے کیفریم کے ساتھ “جاپان ارتھ کوئیک، سوزو، تکاراماچی، ایشیکاوا” کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران 28 اپریل 2024 کو نیویارک اور جاپان کے ٹوکیو سے شائع ہونے والی نکئی ایشیاء نامی ویب سائٹ پر ویڈیو کے ساتھ رپورٹ موصول ہوئی۔ جس کے مطابق زلزلے کا یہ منظر جاپان کے ایشیکاوا کے نوٹو پینن سولا کا ہے۔ جہاں ایک جنوری 2024 کی شام میں آنے والے زلزلے کی شدت 7 ریکارڈ کی گئی تھی۔ لہٰذا یہاں یہ واضح ہوگیا کہ مذکورہ وائرل ویڈیو کا تعلق تبت یا نیپال سے نہیں ہے۔ اس حوالے سے مزید خبریں یہاں اور یہاں پڑھیں۔

Courtesy:Nikkei Asia

Claim2

دوسری ویڈیو جس میں شدید زلزلے کے باعث سڑک کے دونوں جانب موجود عمارتیں منہدم ہوتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ اس ویڈیو کو بھی صارفین تبت میں آنے والے حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کر رہے ہیں۔ آرکائیو لنک یہاں دیکھیں۔

Fact Check

ہم نے جب اس ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل لینس پر سرچ کیا تو ہمیں 5 فروری 2024 کو نیپون ٹی وی نیوز 24 جاپان نامی یوٹیوب چینل پر زلزلے کے باعث منہدم ہورہی عمارتوں والی ویڈیو موصول ہوئی۔ ویڈیو کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ مناظر جاپان کے ایشیکاوا پریفیکچر کے نوٹو پینن سولا میں آنے والے زلزلے کا ہے، جسے گاڑی میں لگے کیمرے سے قید کیا گیا تھا۔ زلزلے کی اس ویڈیو کو ایک جنوری 2024 کی شام 4بجکر 10 منٹ میں فلمایا گیا تھا۔ اس حوالے سے دی جاپان نیوز کی رپورٹ یہاں پڑھیں۔

Courtesy: The Japan News

Claim3

تیسری ویڈیو جس میں تیز زلزلے کے باعث سرخ رنگ کی بلند عمارت کو زمین کی طرف جھکا ہوا دیکھا جا سکتا ہے، کو بھی صارفین تبت میں آئے حالیہ زلزلے کی وجہ سے تباہ ہو رہی عمارت کا بتاکر شیئر کررہے ہیں۔ ایک ایکس صارف نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے “تبت میں 7.1 شدت کا زلزلہ، 53 افراد ہلاک، درجنوں زخمی، زلزلے سے بڑی تباہی”۔

آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check

ویڈیو کی تصدیق کے لئے ہم نے زمین کی طرف جھکی سرخ رنگ کی بلند عمارت والی ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں اپریل 2024 میں شائع ہونے والی دی گارجین اور سی این این مونڈو نیوز ویب سائٹس پر وائرل ویڈیو کے کیفریموں کے ساتھ شائع رپورٹس موصول ہوئی۔ ان رپورٹس میں زلزلے کے باعث جھکی عمارت والی اس ویڈیو کو تائیوان کا بتایا گیا ہے۔ اس کے علاہ ہوبہو ویڈیو سن سائی نیوز نامی فیس بک پیج پر بھی دیکھی جاسکتی ہے۔

Courtesy: The Guardian

حالانکہ اس ویڈو کو پہلے اپریل 2024 میں بھی جاپان زلزلے کا بتاکر شیئر کیا گیا تھا، جس کا فیکٹ چیک نیوز چیکر کی جانب سے اگست 2024 میں بھی کیا جا چکا ہے۔

Conclusion

لہٰذا آن لائن ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ تبت اور نیپال میں آئے حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کی جارہی ویڈیوز دراصل پرانی ہیں۔ ان میں دو ویڈیو جاپان اور ایک تائیوان میں آئے زلزلے کی ہے۔

Result: False

Sources
Video published by YouTube Channel Chunichi Shimbun Digital Editorial Department on 02 Feb 2024
Reports published by Nikkei Asia, JiJi and The Mainichi on 9 Feb/28 April 2024
Video published by YouTube Channel Nippon TV News 24 Japan on 05 Feb 2024
A report published by The Japan News on 07 Feb 2024
Reports published by The Guardian and CNN Mundo on Apr 2024


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular