منگل, نومبر 19, 2024
منگل, نومبر 19, 2024

HomeFact Checkکیا رام مندر کولے کر بنائے گئے تنظیم کو تروپتی بالا جی...

کیا رام مندر کولے کر بنائے گئے تنظیم کو تروپتی بالا جی مندر دیگا سو کروڑ؟ پڑھئے ہماری تحقیق

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ تروپتی مندر نے ایک عرب روپے رام مندر کو تحفے میں دیا ہے۔ صارف نے لکھا ہے کہ تروپتی بالا جی مندر بھگوان رام کی مندر بنانے کےلئے سو کروڑ روپے دیگا۔جے شری رام۔۔۔

تصدیق

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب ایودھیا میں متنازع زمین پر رام مندر کی تعمیر ہوگی۔مرکزی سرکار کی جانب سے بنائےجانے کے بعد ٹرسٹ کو مندرکی زمین سونپی جائے گی۔فیصلہ آتے ہی سوشل میڈیا پر مندر کی تعمیر کو لے کر مختلف دعوے کئے جار ہے ہیں۔اس سلسلے میں واہٹس ایپ پر ہمیں ایک میسج آیا۔جس میں دعویٰ کیاجارہاہے کہ تروپتی بالا جی مندر ،بھگوان رام کی تعمیر کے لئے سو کروڑ  روپے دان دیگا۔اسی سے متعلق ٹویٹر پر مختلف انداز میں پوسٹ شیئر کیے جارہے ہیں۔

ہماری تحقیق

ان سب ٹویٹ کو پڑھنےاور دیکھنے کے بعد ہم نے اپنی کھوج شروع کی۔اس دروان ہم نے کچھ کیورڈ کی مدد سے گوگل سرچ کیا۔تب ہمیں دینک جاگرن  اور نیوزایٹین کی ویب سائٹ پر ایک خبر ملی۔ جس میں لکھا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے آنے کے بعد ایودھیا میں رام مندر تعمیر کارستہ ہموار ہوگیا ہے۔عدالت نے ٹرسٹ بنانے کا حکم دیا ہے۔جس کے بعد اکثریت طبقے کے لوگوں نے مندر کی تعمیر کے لئے پیسے دینے کا اعلان بھی کردیا ہے۔

 تحقیقات سے پتاچلاکہ بہار کے پٹنہ میں موجود مہاویر مندر رام مندر کی تعمیر میں حصہ لیں گے۔انہوں نے دس کروڑ روپے دان کرنے کا اعلان کیاہے۔

ہماری تحقیقات میں یہ ثابت ہوتاہے کہ تروپتی بالاجی مندر کی جانب سے سوکروڑ دینے کا جو دعویٰ کیاگیاہےوہ غلط ہے۔

ٹولس کا استعال

گوگل کیورڈ سرچ

ٹویٹر سرچ

نتائج :گمراہ کُن

 نوٹ:۔ اگر آپ ہمارے ریسرچ پر اتفاق نہیں رکھتے ہیں یا آپ کے پاس ایسی کوئی جانکاری ہے جس پر آپ کو شک ہےتو آپ ہمیں نیچے دیگئی ای میل آڈی پر بھیج سکتے ہیں۔

checkthis@newschecker.in

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular