Sunday, April 27, 2025
اردو

Fact Check

بابری مسجد کے نام پر دوسری مساجد کی تصاویر سوشل میڈیا پر کی جارہی شیئر

banner_image

سوشل میڈیا پر ایک تصویر کو کافی شیئر کیا جا رہا ہے۔ دعویٰ ہے کہ بابری مسجد کچھ اس طرح تھی ۔

فرضی دعویٰ
Viral Image from Twitter

کیا ہے وائرل پوسٹ؟

ٹویٹر پر سدرا نامی یوزر نے 4تصاویر کو بابری مسجد کا بتاکر شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

عمران غازی نامی یوزر نے بھی ٹویٹر پر وائرل تصاویر کو بابری مسجد کا بتا کرشیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

فیس بک پر وائر تصاویر کو بابری مسجد کا بتا کر شیئر کیاگیا ہے

نکسل باری جامع مسجد نامی فیس بک پیج پر چاروں تصاویر کو بابری مسجد کا بتاکر شیئر کیاگیا ہے۔آرکائیو لنک۔

حبیب اللہ احسن جعفر نے بھی وائرل پوسٹ میں نظر آرہی مسجد کی پہلی تصویر کو بابری مسجد بتایا ہے۔آرکائیو لنک۔

Fact Check/Verification

ایودھیا میں رام مندر کے بھومی پو جن کی خبر کےبعدبابری مسجد کے نام سے چارتصاویر سوشل میڈیا پر خوب گردش کررہی ہے۔یوزر کا دعویٰ ہے کہ ماضی میں بابری مسجد کچھ اس طرح دل کش نظر آتی تھی۔

دعوے میں کتنی سچائی ہے یہ جاننے کےلیے ہم نے سب سے پہلے مسجد والی تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا (Encyclopedia Britannica) کے ویب سائٹ پر وائرل تصویر ملی۔جس کے مطابق یہ مسجد کرناٹک کے گلبرگہ قلعہ میں موجود تاریخی جامع مسجد ہے۔ناکہ بابری مسجد کی ماضی کی تصویر ہے۔

پہلی تصویر گلبرگہ کی جامع مسجد کی ہے
First Image

دوسری تصویر کو جب ہم نے تلاشا تو ہمیں کچھ کیورڈ کی مدد سے کُلتورا پورتلی (kultur portali)نامی ویب سائٹ پر وائرل تصویر ملی۔جسے نیوزچیکر کی ٹیم نے ترکی کے برسا کی ہری مسجد کی شکل میں پایا۔ درج ذیل میں دونوں تصاویر کو نشاندہی کی گئی ہے۔

دوسری تصویر ترکی  کے ایک مسجد کی ہے
2nd finding

تیسری تصویر کے سلسلے میں جب ہم نے ریسرچ کیا تو ہمیں ٹاکیٹیومین نامی ویب سائٹ پر 10اپریل 2017 کا ایک آرٹیکل ملا۔جس کے مطابق تیسری وائرل تصویر کرناٹک کے بیجا پور میں موجود روضئہ ابراہیمی کے ایک حصے کی ہے۔پھر ہم نے جب اس تصوری کو گوگل میپ پر تلاشا تو ہمیں وائرل تصویر کا اصل ورجن ملا۔جو درج ذیل میں نشاندہی کے ساتھ موجود ہے۔

تیسری تصویر  کرناٹک کے بیجا پور میں موجود   روضئہ ابراہیمی کی ہے
3rd Finding

چوتھی تصویر کو جب ہم نےکچھ اہم ٹولس کی مدد سے سرچ کیاتو ہمیں عالمی نامی ویب سائٹ پر وائرل تصویر ملی۔جس کے مطابق یہ تصویر افغانستان کے نوح گنبد مسجد کے ایک حصے کی ہے۔جب ہم نے مذکورہ نام کو گوگل میپ پر سرچ کیا تو حاجی پیادہ اوپر لکھاہوا نظر آیا اور میپ کی گیلری میں ڈھیڑ ساری تصاویر بھی دکھی۔جن میں ایک تصویر وائرل تصویر بھی تھی ۔جو آپ درج ذیل میں نشادہی کے ساتھ دیکھ سکتے ہیں۔

یہ تصویر افغانستان کی ہے
4rth Finding

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصاویر میں سے کوئی بھی تصاویر بابری مسجد کی نہیں ہے۔بلکہ پہلی تصویر کرناٹک کے گلبرگہ کی تاریخی جامع مسجد کی ہے۔دوسری ترکی کے ہری مسجد ہے،تیسری کرناٹک کے بیجا پور میں موجود روضئہ ابراہیمی کی ہے اور چوتھی افغانستان کے حاجی پیادہ کے روضہ کی ہے۔

Result: Misplaced Context

Our Sources

Britannica: https://www.britannica.com/place/India/Bahmani-consolidation-of-the-Deccan

Kulturportali: https://www.kulturportali.gov.tr/turkiye/bursa/gezilecekyer/yesil-cami

Talkativeman: https://www.talkativeman.com/ibrahim-rauza-bijapur/

Googlemap: https://www.google.com/maps/place/Ibrahim+Rauza+Masjid/@16.8270886,75.7020701,3a,75y,90t/data=!3m8!1e2!3m6!1sAF1QipPbSnzKfqWWc0UCdLuajRUu8tKQOMltEDvgQZZs!2e10!3e12!6shttps:%2F%2Flh5.googleusercontent.com%2Fp%2FAF1QipPbSnzKfqWWc0UCdLuajRUu8tKQOMltEDvgQZZs%3Dw203-h135-k-no!7i5184!8i3456!4m5!3m4!1s0x3bc6ff9cca774173:0xb5876f0ea489b40!8m2!3d16.8270886!4d75.7020701

Alamy: https://www.alamy.com/noh-gunbad-mosque-balkh-afghanistan-image8987454.html?pv=1&stamp=2&imageid=955D7F12-F40B-4318-9B61-CC41B35E38EC&p=63192&n=0&orientation=0&pn=1&searchtype=0&IsFromSearch=1&srch=foo%3Dbar%26st%3D0%26pn%3D1%26ps%3D100%26sortby%3D2%26resultview%3DsortbyPopular%26npgs%3D0%26qt%3Dbalkh%2520mosque%26qt_raw%3Dbalkh%2520mosque%26lic%3D3%26mr%3D0%26pr%3D0%26ot%3D0%26creative%3D%26ag%3D0%26hc%3D0%26pc%3D%26blackwhite%3D%26cutout%3D%26tbar%3D1%26et%3D0x000000000000000000000%26vp%3D0%26loc%3D0%26imgt%3D0%26dtfr%3D%26dtto%3D%26size%3D0xFF%26archive%3D1%26groupid%3D%26pseudoid%3D%26a%3D%26cdid%3D%26cdsrt%3D%26name%3D%26qn%3D%26apalib%3D%26apalic%3D%26lightbox%3D%26gname%3D%26gtype%3D%26xstx%3D0%26simid%3D%26saveQry%3D%26editorial%3D1%26nu%3D%26t%3D%26edoptin%3D%26customgeoip%3D%26cap%3D1%26cbstore%3D1%26vd%3D0%26lb%3D%26fi%3D2%26edrf%3D%26ispremium%3D1%26flip%3D0%26pl%3D

Googlemap: https://www.google.com/maps/place/Haji+Piyada/@36.7298694,66.8853816,3a,114.7y,90t/data=!3m8!1e2!3m6!1sAF1QipMRt4CFJRXw5or5AA3LEQg3P8SiKb2CpXnVeVEq!2e10!3e12!6shttps:%2F%2Flh5.googleusercontent.com%2Fp%2FAF1QipMRt4CFJRXw5or5AA3LEQg3P8SiKb2CpXnVeVEq%3Dw152-h86-k-no!7i700!8i394!4m5!3m4!1s0x3f34ec147ec48b93:0xc56e3c8c5ba9e81c!8m2!3d36.7298694!4d66.8853816

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,944

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔