Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
سوشل میڈیا پر دھماکے کی تصویر کو راجستھان کا بتا کر شیئر کیا گیا ہے۔ صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “بھارتی خفیہ ایٹمی یورینیم ریکٹر پلانٹ جو کہ راجھستان کے علاقے پوکھران میں واقع ہے۔ کسی نے اس کے یورینیم افزودہ کرنے کے 3 کنووں میں ٹائم بم لگا دیئے۔
ان دنوں سوشل میڈیا پر تین تصاویر وائرل ہورہی ہے۔دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ہندوستانی خفیہ ایٹمی یورینیم ریکٹر پلانٹد میں ھماکہ ہوگیا ہے ہے۔یہ پلانٹ راجھستان کے پوکھران علاقے میں واقع ہے۔کسی نے اس کے یورینیم افزودہ کرنے کے 3 کنووں میں ٹائم بم لگا دیا تھا۔ 2 بم پکڑے جانے پر بھارتی میڈیاانڈیا ٹائمز خاص پروگرام نشر کرنے کی تیاری کر رہا تھا کہ تبھی باقی کے13 ٹائم بم پھٹ گئے۔انڈین فوج کے انتہائی اعلیٰ عہدیدار میجر جرنیل رام داس کالیا،کرنل وجے کمار یادو ،کرنل ڈاکٹر اشانت کمار پلویر اور میجر ہرچرن سنگھ ڈھلوں کے ساتھ بھارتی چینل انڈیا ٹائمز کا اینکر پرسن، کیمرہ میں سپاٹ لائٹ بوائے ڈی ایس این انجینئیر ڈرائیور اور لگ بھگ 60 کے قریب ہندوستانی سینک بھی جل کر خاکستر ہو گئیں۔وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک درج ذیل ہے۔بقیہ وائرل تصاویر کی حقائق بھی تفصیل کے ساتھ نیچے موجود ہے۔
آئی ایس پی آر :سائبربلیٹن پاکستان نامی پیچ پر دھماکے کی تصویر کو مذکورہ دعوے کے ساتھ ۸جولائی کو شیئر کیا گیا تھا۔آرکائیو لنک۔
پاک آرمی پی اے ایف ایس ایس جی آئی ایس آئی نامی پیج پر بھی مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔آرکائی لنک۔
ٹویٹر پر نعیم خان نامی یوزر نے مذکورہ تصاوین کے بارے میں پوچھ رہا ہے کہ کوئی اس حادثے کے بارے میں جانتا ہے؟آرکائیو لنک۔
تھریڈ ڑیڈر ایپ نامی اردو ویب سائٹ نے بھی وائرل تصاویر کو راجستھان کے پوکھران کا بتا کر خبر شائع کی ہے۔آرکائیو لنک۔
ٹویٹر پر آتھرا سپاہی نامی یوزر نے بھی وائرل تصاویر کو ہندوستان کے راجستھان کا بتاکر شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔
مذکورہ خبروں سے واضح ہوچکا کہ وائرل ہورہی ایک تصویر ہندستانے کے راجستھان کی نہیں ہے۔بلکہ افغانستان کے کابل دھماکے کا ہے۔اب ہم نے دوسری اور تیسری تصویر کو جب ریورس امیج سرچ کیا تو پتا چلا یہ دونوں تصاویر بھی راجستھان کے پوکھران کی نہیں ہے۔سرچ کے دوران ہمیں بی بی سی انگلش،دی گارجئن اور دی ٹیلی گراف کے نیوز ویب سائٹ پر وائرل تصاویر والی خبریں ملیں۔جس کے مطابق دونوں تصاویر انگلینڈ کے کینٹ کے کلف کی ہے۔جہاں دوہزار پندرہ میں برطانوی آرمی نے بم کو ختم کر دیا تھا۔
دھماکے کے حوالے سے پہلے بھی نیوزچیکر کی ٹیم فیکٹ چیک کر چکی ہے۔
Alarabiya:https://farsi.alarabiya.net/fa/afghanistan/2017/05/31/%D8%AD%D9%85%D9%84%D9%87-:Alarabiya%D
Theguardian:https://www.theguardian.com/uk-news/2015/mar/25/bermondsey-bomb-destroyed-controlled-explosion
BBC:https://www.bbc.com/news/uk-england-kent-32051553
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Mohammed Zakariya
January 16, 2024
Mohammed Zakariya
July 23, 2020
Mohammed Zakariya
August 7, 2020