Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
فیس بک پر محمد سعد نامی یوزر نے ایک خاتون کی تصویر شیئر کیا ہے۔جسے ہمارے آرٹیکل لکھنے تک 240 افراد شیئر کر چکا ہے۔جبکہ 2300 یوزرس نے لائک کیا ہے۔یوزر کا دعویٰ ہے کہ “بھارت کی صالحہ جبین نامی خاتون نے امریکی فوج کی پہلی مسلم جنرل بنائی گئیں ہیں” ۔
محمد سعد کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
مذکورہ دعوے کے ساتھ واہٹس ایپ پر بھی ہمارے ایک قاری نے اس کی تحقیق کےلیے تصویر بھیجا ہے۔
Fact check/ Verification
تصویر کے ساتھ کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کےلئے ہم نے سب سے پہلے تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں اسکرین پر وائرل تصویر سے متعلق کئی خبروں کے لنک فراہم ہوئے۔ سرچ کے دوران اسکرین پر سارہ العمری لکھا ہوا نظر آیا۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔
سرچ کے دوران ہمیں کیھان نامی ویب سائٹ پر شائع 19جولائی 2020 کی ایک خبر ملی۔ جس میں وائرل تصویر کے ساتھ خبر شائع کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس خاتون کا نام سارہ العمری ہے۔ جو متحدہ عرب امارات میں ایک سائنسدان ہیں۔ سارہ العمری کو بچپن سے ہی خلا سے لگاؤ تھا۔ سارہ کا پورا نام “سارہ بنت یوسف العمری” ہے۔ سارہ العمر ایرانی نزاد ایک سائنسدان خاتون ہے۔ جس کی عمر 33 سال ہے۔ جو متحدہ عرب امارات میں مشن ٹو مارس کے کام کو انجام دے رہی ہیں۔
کون ہے سارہ العمری؟
جب ہم نے سارہ العمری کے تعلق سے کچھ کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں بی بی سی اردو،دی پرنٹ اور گلوبل کرنٹ نیوز پرشائع خبریں ملیں۔ جس کے مطابق سارہ العمری متحدہ عرب امارات کی وزیرِ سائنسی ترقی اور سائنسی ٹیم کی سربراہ بھی ہیں۔ بتا دوں کہ یو اے ای نے گزشتہ سال تاریخ رقم کرتے ہوئے مشن ہوپ پروب کو مریخ کیلئے روانہ کیا تھا۔ خلائی جہاز 200 دن کے بعد مریخ کے مدار میں پہنچے گا ، جبکہ اس مشن پر 200 ملین امریکی ڈالر خرچ ہوں گے۔ اس سے قبل اس کی 15 جولائی کے لیے طے شدہ لانچ کو خراب موسم کے باعث ملتوی کر دیا گیا تھا۔
مذکورہ سبھی تحقیقات سے واضح ہوچکا کہ وائرل تصویر صالحہ جبین نامی خاتون کی نہیں ہے بلکہ اس کا نام سارہ العمری ہے۔ پھر ہم نے صالحہ کے حوالے سے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ٹی وی9بھارت،ای ٹی وی بھارت،اور امراجالا پر شائع خبریں ملیں۔ سبھی رپورٹ کے مطابق بھارتی خاتون صالحہ جبین امریکی فوج میں مسلم روحانی رہنما کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ بتادوں کہ صالحہ جبین امریکی فوج کی پہلی اوربھارت میں پیدا ہونے والی خاتون مسلم چیپلن ہیں۔ جبین کو دسمبر میں شکاگو میں کیتھولک تھیولوجیکل یونین میں سیکنڈ لیفٹیننٹ کی حیثیت سے ذمہ داری سونپی گئی تھی، وہ محکمہ دفاع میں مسلم خاتون کی پہلی ممبر بن گئیں تھیں۔ جبین 14 برس قبل بین الاقوامی طالب علم کی حیثیت سے امریکہ آئی تھی۔
وائرل اور اصل تصویر کا موازنہ درج ذیل میں بخوبی دیکھا جا سکتا ہے۔ جس سے صاف واضح ہوتا ہے کہ دو مختلف خاتون کی تصاویر ہے۔جسے فرضی دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا ہے۔
Conclusion
نیوزچیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوتاہے کہ فیس بک پر محمد سعد نے سائنسدان سارہ العمری کی تصویر کو صالحہ جبین کا بتاکر شیئر کیا ہے۔ جبکہ تصویر کے ساتھ کیاگیا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ صالحہ امریکی فوج میں مسلم روحانی رہنما ہیں۔
Result: Misleading
Our Sources
kayhan:https://kayhanlife.com/authors/whos-leading-the-uaes-mission-to-mars-the-iranian-born-scientist-sarah-al-amiri/
global:https://globalcurrentnews.com/?p=77500&no_cache=1613005503&fbclid=IwAR2lJyOZmYnIUfjh0yYk_6k8HcDb_52oUA8oc-KHDlavdWWLA7tSjMiiFmk
BBC:https://www.bbc.com/urdu/science-53400406
Tv9:https://www.tv9hindi.com/world/us-news/first-india-born-saleha-jabeen-female-muslim-chaplin-us-military-chaplin-college-graduate-550608.html#:~:text=%E0%A4%85%E0%A4%AE%E0%A5%87%E0%A4%B0%E0%A4%BF%E0%A4%95%E0%A5%80%20%E0%A4%B8%E0%A5%87%E0%A4%A8%E0%A4%BE%20%E0%A4%AE%E0%A5%87%E0%A4%82%20%E0%A4%B6%E0%A4%BE%E0%A4%AE%E0%A4%BF%E0%A4%B2%20%E0%A4%AA%E0%A4%B9%E0%A4%B2%E0%A5%80,%E0%A4%A6%E0%A5%87%E0%A4%A8%E0%A5%87%20%E0%A4%B5%E0%A4%BE%E0%A4%B2%E0%A4%BE%20%E0%A4%AA%E0%A5%87%E0%A4%B6%E0%A4%B5%E0%A4%B0%20%E0%A4%B9%E0%A5%8B%E0%A4%A4%E0%A4%BE%20%E0%A4%B9%E0%A5%88.
Etv:https://react.etvbharat.com/urdu/national/bharat/saleha-jabeen-of-india-a-spiritual-leader-in-the-us-military/na20210218133818652
Amarujala:https://www.amarujala.com/photo-gallery/education/saleha-jabeen-first-india-born-female-muslim-chaplain-us-militarys?pageId=4
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.