Fact Check
بھارتیوں و بنگلہ دیشیوں کے لئے متحدہ عرب امارات کے لائف ٹائم گولڈن ویزا سے متعلق گمراہ کن دعویٰ وائرل
Claim
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ایک نئی گولڈن ویزا پالیسی متعارف کروائی ہے، جس کے تحت بھارتی و بنگلہ دیشی شہریوں کو 23 لاکھ روپے میں تاحیات رہائش فراہم کی جائےگی۔
Fact
متحدہ عرب امارات کی وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی نے واضح کیا ہے کہ گولڈن ویزا کا اصول کسی خاص ملک کے لوگوں کے لئے نہیں ہے۔ انہون نے مزید ان رپورٹوں کو 'فرضی افواہ' قرار دیا ہے۔
بروز پیر 7 جولائی سے ایک سنسنی خیز خبر گردش کر رہی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات گولڈن ویزا کے ذریعے محض 1 لاکھ درہم(23 لاکھ روپے) میں تاحیات رہائش کی پیشکش کر رہا ہے۔اس خبر کو مین اسٹریم میڈیا نے بھی کور کیا اور سوشل میڈیاپر اس حوالے سے خوب ہنگامہ بھی برپا ہوا۔
ان رپورٹس میں ایک کنسلٹینسی فرم، رائد گروپ کے ملوث ہونے کا بھی ذکر ہے، جو کہ بھارت اور بنگلہ دیش کے شہریوں کو ایک پائلٹ پروگرام کے تحت درخواستوں کی سہولت فراہم کریگی۔
میڈیا ہاؤس جنہوں نے اس دعوے سے متعلق خبریں شائع کی ہیں ، ان میں منصف ٹی وی، اردو میڈیا ڈاٹ ان و دیگر زبانوں کی میڈیا رپورٹ جیسے دی ٹائمس آف انڈیا، ہندوستان ٹائمس اور منٹ شامل ہیں۔

Fact Check/Verification
گولڈن ویزا سے متعلق وائرل دعوے کی تحقیقات کے لئے ہم نے سب سے پہلے گوگل پر کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی امارات نیوز ایجنسی، جسے ڈبلیو اے ایم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، پر 8 جولائی 2025 کو شائع ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں واضح کیا گیا کہ وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی(آئی سی پی) نے مقامی و غیر ملکی میڈیا و ویب سائٹ پر گولڈن ویزا سے متعلق چل رہی خبروں کی تردید کی ہے اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے مخصوص شہریوں کو لائف ٹائم گولڈن ویزا دئے جانے کی خبروں کو فرضی بتایا ہے۔
آئی سی پی نے واضح کیا کہ گولڈن ویزا کے زمرے، شرائط اور ضوابط واضح طور پر سرکاری قوانین، قانون سازی اور وزارتی فیصلوں کے مطابق بیان کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ “دلچسپی رکھنے والے افراد اتھارٹی کی ویب سائٹ یا اسمارٹ اپلیکیشن پر آفیشل معلومات حاصل کر سکتے ہیں”۔
رپورٹ میں اس بات پر زور دیتے ہوئے مزید واضح کیا گیا ہے کہ “گولڈن ویزا کی تمام درخواستوں کو خصوصی طور پر متحدہ عرب امارات کے سرکاری چینلز کے ذریعے ہینڈل کیا جاتا ہے اور درخواست کے عمل میں کسی بھی اندرونی یا بیرونی کنسلٹینسی کو ایک اختیار شدہ فریق کے طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا”۔
آئی سی پی کے بیان کا واضح مطلب ہے کہ انہوں نے گولڈن ویزا کے نظام کے موجود ہونے سے انکار نہیں کیا ہے لیکن اس کے محض مخصوص قومیتوں کو دیے جانے اور اس کی ذمہ داری کسی ایجنسی کو سونپے جانے سے انکار کیا ہے۔
رائد گروپ، جس کنسلٹنسی کمپنی کا رپورٹس میں حوالہ دیا گیا ہے، نے غلط معلومات پھیلانے پر عوامی معافی نامہ جاری کیا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ایک مقررہ قیمت پر تاحیات گولڈن ویزا سے متعلق ان کے بیانات غلط اور گمراہ کن تھے۔ گروپ نے اب گولڈن ویزوں کے لئے اپنی پرائیویٹ ایڈوائزری سروسز کو بند کر دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ ایسا کوئی گارنٹی یا مقررہ قیمت والا لائف ٹائم ویزا موجود نہیں ہے۔
خلیج ٹائمس کی 8 جولائی 2025 کو شائع ایک رپورٹ کے مطابق 8 جولائی بروز منگل کو وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی نے “کچھ مقامی اور غیر ملکی میڈیا اور ویب سائٹس میں یو اے ای کی جانب سے متعدد قومیتوں کو تاحیات گولڈن ویزا دیے جانے سے متعلق گردش کرنے والی افواہوں کو مسترد کردیا”۔
رپورٹ میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ خلیج ٹائمس نے اس حوالے سے کوئی خبر شائع نہیں کی تھی بلکہ 7 جولائی کو آئی سی پی سے ایک سرکاری بیان طلب کیا تھا۔

گولڈن ویزا حاصل کرنے کی شرائط اور معیارات جاننے کے لئے ہم نے آئی سی پی کی آفیشل ویب سائٹ بھی دیکھی۔
ویب سائٹ پر گولڈن ویزا حاصل کرنے کے لئے مختلف زمرے میں متعدد شرائط کی نشاندہی کی گئی ہے، جنہیں پورا کرنا ضروری ہے۔ لیکن حکومت کی جانب سے 1 لاکھ درہم میں تاحیات گولڈن ویزے کی پیشکش سے متعلق کوئی معلومات نہیں ملی نا ہی کہیں اس بات کا ذکر ہے کہ یہ ویزا محض بھارتی و بنگلہ دیشی شہریوں کے لئے ہے۔ اس حوالے سے متعلق مزید معلومات یہاں دیکھی جا سکتی ہیں۔

آؤٹ لُک ٹریولر کی 10 جولائی 2025 کی ایک رپورٹ کے مطابق نامزدگی پر مبنی یو اے ای کا گولڈن ویزا کوئی نئی چیز نہیں ہے بلکہ 2019 میں اپنے لانچ سے ہی یہ پروگرام کا حصہ رہا ہے۔
ہمیں بھارت میں متحدہ عرب امارات کے سفیر عبدالناصر الشالی کی ایک انسٹاگرام اسٹوری بھی ملی، جس میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات مخصوص قومیتوں کے لئے تاحیات گولڈن ویزا سے متعلق افواہوں کی تردید کرتا ہے۔

نیوزچیکر نے گولڈن ویزا کے نئے قانون پر وضاحت کے لئے عبدالناصر الشالی اور بھارت میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کو بھی ای میل بھیجے ہیں۔ جواب موصول ہوتے ہی ہم آڑٹیکل کو اپڈیٹ کر دیں گے۔
Conclusion
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے 23 لاکھ روپے میں بھارتی و بنگلہ دیشی شہریوں کو لائف ٹائم گولڈن ویزا دینے سے متعلق دعوے گمراہ کن ہیں۔ گولڈن ویزا کی زیادہ سے زیادہ مدت دس سال ہے اور یہ تمام ممالک کے شہریوں کے لئے دستیاب ہے۔
Sources
News report from the WAM dated July 8,2025
News report from the Khaleej Times dated July 8,2025
official website of the ICP
Instagram story by Abdulnasser Alshaali
News report from Economic Times dated July 10,2025
News report in the Outlook Traveller dated July 10,2025
(اس آرٹیکل کو انگلش سے اردو میں ترجمہ کیا گیا ہے)