Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
واہٹس ایپ پر ہمارے ایک قاری نے ایک پوسٹر بھیجا۔ جس میں 2 لڑکیاں نظر آرہی ہیں۔ پوسٹر کے اوپر اور نیچے لکھا ہے کہ 20 سال پہلے مراکش کی چرواہا لڑکی ، اب فرانس کی وزیر تعلیم ہے۔

فرانسیسی کابینہ میں 2014 میں جب نئی سرکار بنی تھی تو اس وقت مراکش کی دو خواتین کو کابینہ میں شامل کیا گیا تھا۔ جن میں ایک مریم الخومری کو شہری امور، یوتھ اور کھیل کی وزارت دی گئی تھی۔ جبکہ نجات ولود بلقاسم کو وزیر تعلیم کا قلمدان سونپا گیا تھا۔ حال کے دنوں میں نجات کی تصویر کے ساتھ ایک چھوٹی بچی کی تصویر سوشل میڈیا پر خوب گردش کررہی ہے۔ جس کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نجات پہلے بھیڑوں کو چرایا کرتی تھیں۔ اب وہ فرانس کی وزیرتعلیم ہے۔ درج ذیل میں وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک موجود ہیں۔
روی سنہا کے ٹویٹر پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
تپیش رائے کے لنک ڈن پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
مذکورہ دعوے کا جب ہم نے کراؤڈ ٹینگل پر پچھلے ایک سال کا ڈیٹا نکالا تو پتا چلا کہ اس موضوع پر 49,398 تبصرہ کیا جا چکا ہے۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔

مذکورہ تصویر کے ساتھ کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے دونوں تصاویر کا اویسم اسکرین شارٹ کی مدد سے الگ فریم بنایا اور اسے ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں اسکرین پر اسکوپ ووپ ،انڈیا ٹوڈے اور فائیننشئل ایکسپریس پر وائرل تصویر کے حوالے سے جانکاری ملی۔ سبھی رپورٹ میں چرواہا لڑکی کو نجات ولود سے جوڑ کر خبریں شائع کی گئی ہیں۔ ہم نے احتیاطاً سبھی ویب سائٹ کی خبر کا آرکائیو کرلیا ہے۔ جو یک بعد دیگرے درج ذیل میں موجود ہیں۔
اسکوپ ویب سائٹ کا آرکائیو لنک۔
انڈیا ٹوڈے کی خبر کا آرکائیو لنک۔
فائیننشئل ایکسپریس کی خبر کا آرکائیو لنک۔
مذکورہ ویب سائٹ پر ملی جانکاری سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے نجات ولود کے حوالے سے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ڈیلی پاکستان نامی اردو ویب سائٹ پر 28اگست 2014 کی ایک خبر ملی۔ جس میں کہیں بھی نجات کے حوالے سے یہ لکھا ہوا نہیں ملا کہ نجات20 سال پہلے بھیڑچرایا کرتی تھیں۔ اب وہ فرانس کی وزیر تعلیم ہیں۔ البتہ ڈیلی پاکستان میں یہ ضرور لکھا ہوا ملا کہ وہ 1977ء میں شمالی مراکش کے شہر بنی شکر میں پیدا ہوئی تھیں۔
پھر ہم نے نجات کے حوالے سے مزید کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں گیٹی امیج پر نجات کی وائرل تصویر ملی۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ نجات ولود کی پیرس میں ہورہے ہفتہ واری کیبنٹ میٹنگ سے نکلتے وقت کی یہ تصویر ہے۔ اس تصویر کو 29 اکتوبر 2014 کو کلک کیا گیا تھا۔ پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا اور نجات کے بارے میں جاننے کی کوشش کی کہ آیا سچ میں وہ پہلے چرواہا تھیں یا یہ محض افواہ ہے۔ سرچ کے دوران ہمیں پتا چلا کہ نجات 5 سال کی عمر میں مراکش سے فرانس اپنے اہل خانہ کے ساتھ مقیم ہوگئی تھیں۔

پھر ہم نے چرواہا لڑکی کی تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا اور کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں چرواہا لڑکی کے حوالے سے وی آر واٹر فاؤنڈیشن کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں مراکش کی پرائمری اسکول میں پانی اور صفائی سے متعلق پروجیکٹ کی معلومات تھی۔ اس تصویر کا کریڈٹ پیروزوزی کو دیا گیا ہے۔ جس میں اس لڑکی کا نام فوزیہ بتاگیا ہے۔

وہیں سرچ کے دوران ہمیں پی آئی بی فیکٹ چیک اور عربی فیکٹ چیک فتبینو پر وائرل تصویر کے حوالے سے جانکاری ملی۔ جس کے مطابق پوسٹر میں نظر آرہی چرواہا لڑکی فرانس کی وزیر تعلیم نجات ولود بلقاسم نہیں ہے۔ بلکہ فوزیہ نامی لڑکی ہے۔
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ جس چرواہا لڑکی کو فرانس کی وزیرتعلیم بتا یا جا رہا ہے وہ مراکش نژاد فرانس کی وزیرتعلیم نجات ولود بالقاسم نہیں ہے بلکہ مراکش کی چرواہا لڑکی فوزیہ ہے۔ اس تصویر کو 2005 سے مختلف دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا جارہا ہے۔
DP:https://dailypakistan.com.pk/28-Aug-2014/137529?version=amp
Gattey:https://www.gettyimages.in/detail/news-photo/french-education-minister-najat-vallaud-belkacem-leaves-a-news-photo/458034554
PDF:https://www.oecd.org/gender/Vallaud-Belkacem.pdf
W:https://www.wearewater.org/en-IN/water-sanitation-and-hygiene-in-moroccan-primary-schools_253229
PIB:http://www.pibfactcheck.in/facts-check/20-years-ago-picture-viral-as-shepherd-education-minister-france-15733.html
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044