Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
جیل میں مسلمان قیدیوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کیا جارہاہے۔سہارنپور کے ڈاکٹرعرفان نے صدرجمہوریہ کو خط لکھا ہے۔جس میں اپنے اوپر ہورہے پولس کی بربریت کے بارے میں ذکر کیا ہے۔واضح رہے کہ عرفان ایودھیاحملے کے ملزم ہیں۔
شبینہ بانو نامی ٹویٹر یوزر نے ٹوپی پہنے ایک بوڑھے شخص کی تصویر شیئر کی ہے۔جس میں انہوں دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹرعرفان نے صدرجمہوریہ کو خط لکھا ہے۔کیونکہ جیل میں مسلمان قیدی جیلروں کے ہاتھوں ظلم و ستم کے شکار ہورہے ہیں۔
شبینہ بانو ٹویٹر پوسٹ کے آرکائیو لنک۔
محمد راقی کے پوسٹ کےآرکائیو لنک۔
فیس بک پر مذکورہ دعوے والی تصویر کو جنید عالم نامی یوزر نے مولانا سعد کے پیج پر شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔
شبینہ بانو کی جانب سے کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کےلیے ہم نے سب سے پہلے ڈاکٹر عرفان کے بارے میں اپنی تحقیقات شروع کی۔اس دوران ہمیں 19 جولائی 2019 کی پتریکا ویبسائٹ پر ایک خبر ملی جس کے مطابق ایودھیا دھماکے کے ملزم ڈاکٹر عرفان، محمد شکیل، محمد نسیم اور فاروق سمیت چار لوگوں کو پریاگ راج کی ا سپیشل ٹرائل کورٹ عمر قید کی سزا سنا چکی ہے۔جبکہ اس معاملے میں قصوروار محمد عزیز کو عدالت نے بری کردیا تھا۔واضح رہے کہ یہ معاملہ 2005 کا ہے۔
مذکورہ خبر سے واضح ہوچکا کہ ڈاکٹر عرفان ایودھیادھماکہ کے ملزم ہیں۔لیکن یہ واضح نہیں ہو سکا کہ انہوں نے صدر جمہوریہ کو خط لکھا ہے یا نہیں ؟پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں مسلم میرر اور اردومیڈیا مانیٹر نامی نیوزویب سائٹ پر ڈاکٹر عرفان کے خط کے حوالے سے جولائی 2013 کی خبریں ملیں۔جس میں روزنامہ سہارا کا حوالے دےکر لکھا ہے کہ ڈاکٹر عرفان نے صدرجمہوریہ کو ایک کھلا خط لکھا تھا۔جس میں عرفان نے لکھا ہے تھا کہ ان پر جیل میں پولس اہلکار ظلم و ستم کرتے ہیں۔وہ بے قصور ہے اور غریب خاندان سے ہیں۔لیکن مذکورہ کسی خبروں میں ڈاکٹرعرفان کی تصویر کے ساتھ خبریں شائع نہیں کی گئی ہیں۔حالانکہ ہم نے روزنامہ سہارا پر جب مذکورہ خبر کو تلاشاتو ویب سائٹ پر نہیں ملا۔
وہیں سرچ کے دوران ہمیں فلیکر نامی ویب سائٹ پر ڈاکٹرعرفان کے نام سے ہندی میں 10 پیج کا خط ملا۔جس میں عرفان نے صدرجمہوریہ کے نام خط لکھاہے۔لیکن یہ ویب سائٹ ہمیں مشکوک لگی ۔اسلیے ہم نے بلا تاخیر وائرل تصویر کی سچائی تلاشنا شروع کردی۔جب ہم نے وائرل تصویر کو کچھ ٹولس کی مدد سے سرچ کیا تو ہمیں بی بی سی انگلش پر 2فروری 2012 کی وائرل تصویر والی خبر ملی۔جس کے مطابق یہ شخص انڈونیشیا کے عالم دین ابوبکر ہیں۔جنہیں دہشت گردی کے الزام میں انڈونیشیا کی جیل میں قید کیاگیاتھا۔
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر انڈونیشیا کے عالم دین ابوبکر کی ہے۔جن پر دہشت گردی کا الزام ہے۔وہیں ڈاکٹرعرفان نے 2007 میں صدرجمہوریہ کو جیل میں ہورہے ان پر ظلم وستم کے بارے میں ایک خط لکھا تھا۔یہ بات میڈیا رپوٹ سے ثابت ہوتی ہے۔ البتہ ہمیں حال کے دنوں میں ڈاکٹر عرفان کے خط کے بارے میں یا ان سے جڑی کوئی جانکاری نہیں ملی۔
Muslimmirror:https://muslimmirror.com/eng/dr-irfans-open-letter-to-president-of-india/
Flickr:https://www.flickr.com/photos/94592664@N00/9326391233/in/photostream/lightbox/
BBC:https://www.bbc.com/news/world-asia-16850706
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
July 23, 2021
Mohammed Zakariya
September 29, 2021
Mohammed Zakariya
February 2, 2022