Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Coronavirus
گجرات میں ریلوے ٹریک پر چلنے دینے کے لئے مزدوروں سے ریلوے پولس پیسے اصول رہی ہے۔
ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک منٹ بارہ سیکینڈ کا ایک ویڈیو خوب گردش کررہا ہے۔جس میں ایک پولس والے ریل کی پٹری پر کچھ خواتین سے پیسے اصول رہے ہیں۔دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ خواتین مزدور ہے اور ریلوے ٹریک کے ذریعے اپنے اپنے گھر جارہی ہیں۔بتایا جارہا ہے کہ وائرل ویڈیو گجرات کا ہے۔وائرل ویڈیو کو فیس بک پر ویکاس دیو نامی شخص نے شیئر کیا ہے۔اس ویڈیو کو دہزار سے زائد لوگوں نے دیکھا ہے اور متعدد افراد نے شیئر بھی کیا ہے۔ہم نے احتیاط کے طور پر وائرل پوسٹ کو آرکائیو کرلیا۔تاکہ مستقبل میں ڈلیٹ ہونے کے بعد بھی ہمارے پاس ثبوت موجود رہے۔اس ویڈیو کو ٹویٹر پر ںوپُر نامی ہینڈل سے بھی شیئر کیا گیا ہے۔

ہماری تحقیق
وائرل ویڈیو کو دیکھنے اور سمجھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحۡقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے انوڈ کی مدد سے کچھ کیفریم نکالا اور اسے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں وائرل ویڈیو سے متعلق ستائیس جولائی دوہزارانیس کا ایک پوسٹ ملا۔جس میں وائرل ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ ہندوستان میں پولس،ٹرافک پولس یا پھر جی آر پی کیوں نا ہو سبھی ایسے ہی ہوتے ہیں۔اس لئے یہاں سے کبھی بدعنوانی ختم نہیں ہوسکتی۔
مذکورہ پوسٹ سے واضح ہوچکا کہ وائرل ویڈیو دس مہینہ پرانا ہے۔پھر ہم نے اس ویڈیو کو یوٹیوب پر سرچ کیا۔اس دوران ہمیں نیوزایٹین گجراتی،زی گجراتی اور ٹی وی نائن گجراتی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو والی خبریں ملیں۔جس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ گجرات کے سورت میں آرپی ایف کے جوان خواتین سے شراب بیچنے دینے کے لئے رشوت لے رہے ہیں۔واضح رہے کہ یہ دونوں خبریں بارہ جولائی دوہزارانیس کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔
مذکورہ تحقیقات کے باوجود ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں دیش گجرات اور ممبئی میرر نامی نیوز ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو والی خبریں ملیں۔جس کے مطابق سورت میں آرپی ایف کے جوان کو رشوت لینے والا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انہیں ملازمت سے برطرف کردیا گیا تھا۔ان سبھی تحقیقات سے اب یہ واضح ہوچکا کہ وائرل ویڈیو تقریباً ایک سال پرانا ہے اور اس ویڈیو میں آرپی ایف کے جوان شراب بیچنے والی خوتین سے رشوت لے رہےتھے۔ناکہ ہحرت کررہیں مزدوروں سے پٹری پر چلنے کے پیسے اصول رہے ہیں۔ہاں البتہ یہ ویڈیو گجرات کا ہی ہے۔لیکن یہ بات الگ ہے کہ کروناوائرس کی وجہ سے دوسری ریاست میں کام کے غرض سے رہ رہے مزدوروں کے روزمر٘ے کی اشیاء ختم ہوگئی ہے۔اسلئے پیدل،سائیکل و دیگر سواریوں سے اپنے گھروں کی طرف کھونچ کررہے ہیں۔

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتاہے کہ وائرل ویڈیو دس مہینہ پرانا ہے۔اس ویڈیو کا ہجرت کررہے مزدوروں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔دراصل یہ ویڈیو گجرات کے سورت کا ہے۔جہاں آرپی ایف کے جوان شراب بیچنے والی خواتین سے رشوت لے رہے ہیں۔
ٹولس کا استعمال
انوڈ سرچ
ریورس امیج سرچ
کیورڈ سرچ
یوٹیوب سرچ
نتائج:گمراہ کن
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044