Tuesday, March 11, 2025

Fact Check

یو پی ایس سی امتحانات میں مسلمانوں کو ہندو کے مقابل زیادہ مواقع فراہم کئےجاتے ہیں؟

banner_image

1947 میں ہندوستان کی تقسیم ہونے کے باوجود اس طرح کا امتیاز کیوں؟

“یو پی ایس سی امتحانات میں ہندؤں کےلیے 6 اٹیمپٹ اور عربی مغلوں کےلیے 9اٹیمپٹ”یوپی ایس سی میں ہندؤں کےلئے 32سال کی عمر اور مسلمانوں کےلیے35سال”

Viral post From Twitter

یوپی ایس سی میں مسلمانوں کی کامیابی کے حوالےسے کیا ہے وائرل پوسٹ؟

یو پی ایس سی امتحانات میں مسلم طلبہ کی بہتر کارکردگی پر جامعہ ملیہ اسلامیہ کو نشانہ بناتےہوئےسدرشن ٹی وی کے ایڈیٹر سریش چوہانکے  نے “نوکرشاہی جہاد” کے عنوان پر ایک پرومو شیئر کیا تھا۔جس کے بعد بڑے بڑے آئی ایس اور آئی پی ایس نے اعتراض جتایا تھا۔اب سدرشن ٹی وی کی خبر کا اسکرین شارٹ وائرل ہورہا ہے۔جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یوپی ایس سی میں ہندؤں کو محض 6بار موقع دیا جاتاہے۔جبکہ مسلمانوں کو 9دفعہ “یوپی ایس سی میں ہندؤں کےلئے 32سال کی عمر اور مسلمانوں کےلیے35سال عمر منتخب کی گئی ہے۔مطلب یہ کہ ہندؤں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔اس حوالے سے وائرل پوسٹ کے آرکائیو درج ذیل ہیں۔

ٹویٹر یوزر پروہت دلیپ کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

دیوا سنگھ راجپوت نے بھی مذکورہ پوسٹ شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

فیس بک پر رشب یادو نامی یوزر نے سدرشن ٹی وی کے اسکرین شارٹ کو شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

اس کے علاوہ کچھ یوزرس کا دعویٰ ہے کہ یو پی ایس سی میں اسلامک اسٹڈی ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کو اس متحان میں کامیابی مل رہی ہے۔

Fact check / Verification

یو پی ایس سی امتحانات کی سول سروسز امتحان میں ہندؤں کے ساتھ ناانصافی اور مسلمانوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر جو دعویٰ کیا جارہا ہے۔اس کی حقائق سے آج ہم اپنے قاری کو روبرو کروائیں گے۔نیوز چیکر کی ٹیم نے وائرل پوسٹ کے حوالےسے اپنی تحقیقات شروع کی ۔سب سے پہلے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا یوپی ایس سی کے امتحانات کےلیے عمر کی کیا شرائط ہیں؟نوبھارت ٹائمس کے مطابق یوپی ایس سی کی سول سروسیز کے امتحان کےلیے عمر کی شرائط ذات یا طبقہ کے بناپر ہے۔لیکن کہیں بھی مذہب کے اعتبار سے سول سروس کے امتحان کی عمر منتخب نہیں کی گئی ہے۔

مذکورہ خبر پر ہمیں تسلی نہیں ہوئی تو ہم نے یوپی ایس سی امتحانات کے سرکاری ویب سائٹ پر وائرل دعوے کے حوالے سے اپنی کھوج شروع کی۔جہاں ہمیں رواں سال میں(12 فروری) ہونے والے یو پی ایس سی کی سول سروسز کے ابتدائی امتحان کے لئےجاری کیاگیا ایک نوٹس ملا۔ جس میں اس نے اہلیت ، عمر ، ریزرویشن اور امتحانات کے مضامین وغیرہ کے بارے میں تفصیلی معلومات دی تھیں۔

پورے نوٹس کو جب ہم نے پڑھا تو پتاچلا کہ کون شخص آئی اے ایس ،آئی ایف ایس یا آئی پی ایس بن سکتا ہے؟اس سوال کے حوالے سے نوٹس میں صاف لکھاہے کہ اس کےلیے ہندوستان کی شہریت لازمی ہے ناکہ کسی مخصوص مذہب ،طبقہ یا نسل کا ہونا لازمی ہے۔

وہیں جب ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ یوپی ایس سی کی سول سروسز کےامتحان کےلئے عمر کی کیا شرط ہے؟تو پتا چلا کہ 21سال سے 32سال کی عمر کے ہندوستانی امتحان دے سکتے ہیں۔لیکن کہیں بھی یہ لکھاہوا نہیں ملا کہ مسلمانوں کو اس امتحان کےلیے 35 سال کی عمر تک مخصوص چھوٹ دی گئی ہے اور ہندؤں کو محض 32 سال تک ہی اجازت دی گئی ہے ۔

البتہ نچلے طبقہ اور معذوروں کےلئے مخصوص عمر کا انتخاب کیاگیا ہے۔جسے آپ درج ذیل میں گرافک کے ذریعے سمجھ سکتے ہیں۔

مذکورہ گرافک سے واضح ہوچکا کہ یو پی ایس سی کی سول سروسیز امتحان میں مسلمانوں کےلیے کوئی مخصوص کوٹا نہیں رکھاگیا ہے اور ناہی اردو عربی زبان کی وجہ سے زیادہ طلبہ سول سروسز کے امتحانات میں کامیاب ہوئے ہیں۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں پتا چلا کہ یو پی ایس سی کی سول سروسیز امتحان میں مسلمانوں کو خصوصی چھوٹ دینے کے دعوے بالکل فرضی ہیں۔

Result: Fabricated/False

Our Sources

Upsc:https://www.upsc.gov.in/sites/default/files/Notification-CSPE_2020_N_Engl.pdf

NBT:https://navbharattimes.indiatimes.com/education/gk-update/what-are-the-age-limit-for-ias-officer/articleshow/67709158.cms

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,396

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage