Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
گجرات کے سومناتھ مندر سے پہلے چوکڑی چوراہا ہے۔جہاں پر جہادی مسلمان نے پہلے ایک پتھر رکھا پھر دھیرے دھیرے مزار بنانا شروع کردیا ۔لیکن وہاں کا مقامی انتظامیہ آنکھیں بند کر کے بیٹھا ہے اور ہندؤں کے سب سے پاک جیوترلنگ سومناتھ مندر سے کچھ ہی دوری پر ایک درگاہ تعمیر کی جارہی ہے۔
درگاہ کے حوالے سے کیا ہے وائرل دعویٰ؟
سوشل میڈیاپر ان دنوں ایک چوراہے کی دوتصاویر خوب شیئر کی جارہی ہے۔جس پر سبز رنگ کا جھنڈا لہرا رہاہے۔یوزرس کا دعویٰ ہے کہ سومناتھ مندر کے قریب چوکڑی چوراہے پر غیرقانونی طریقے سے مزار کی تعمیر کی جارہی ہے۔درج ذیل میں وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک موجود ہیں۔
آکاش آرایس ایس کے پو سٹ کا آرکائیو لنک۔
آلوک پنڈت غازی آباد کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
سویم سیوک کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
تتھاکتھت کا آرکائیو لنک۔
Fact check / Verification
سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی تصاویر کے حوالے سے جب ہم نےکچھ اہم ٹولس کی مدد سے گوگل پر سرچ کیا تو ہمیں کچھ بھی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔ پھر ہم نے ان تصاویر کو دوبارہ غور سے دیکھا تو اس میں “دی ا سکوائر” نامی ہوٹل کا بورڈ لگا ہوا نظر آیا۔ اس کے بعد گوگل میپ پر ہم نے اس ہوٹل کو سرچ کیا جہاں ہمیں ہوٹل منیجر آصف کا موبائل نمبر ملا۔ان سے بات کرنے پر پتاچلا کہ یہ درگاہ 100 سال پرانا ہے اور یہاں کوئی نئی تعمیر نہیں کی گئی ہے۔ہوٹل منیجر سے کی گئی بات کو آپ اس آڈیو کلپ میں سن سکتے ہیں۔
پھر ہم نے ان سے درگاہ کے خادم کا فون نمبر دینے کی درخواست کی۔درگاہ کے خادم اسمٰعیل سے بات کرنے پر ساری حقیقت واضح ہو گئی۔ انہوں نے اس درگاہ کا نام “نظام الدین اولیاء” بتایا اور ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ اس درگاہ کی خدمت ان کا خاندان پچھلی چار پشتوں سے کرتا آ رہا ہے۔
اسماعیل کے مطابق سومناتھ-وراول ہائیوے بننےکے بعد یہ درگاہ کی دیوار بنائی گئی ہے ورنہ جب یہاں پر روڈ نہیں تھی تب کھلی جگہ میں کھلی درگاہ تھی پر یہ درگاہ وقف بورڈ کے اندر نہیں آتی ۔اسلئے وہاں کے کلیکٹرنے اسے ہٹانے کا حکم دیا تھا جسے فی الحال روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے واٹس ایپ پر ہمیں کورٹ کا آرڈر بھی بھیجا۔ جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں ۔
اسماعیل نے ہمیں درگاہ کی اصلی تصاویر بھی بھیجیں ۔جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
Conclusion
نیوزچیکر کی تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصاویر کے ساتھ کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ سومناتھ چوکڑی چوراہے پر موجود درگا ہ کا نام نظام الدین اولیاء ہے اور یہ صدیوں پرانی ہے۔ اسے حال کے دنوں میں تعمیر نہیں کیا گیا ہے۔
Result: Misleading
Sources
map:https://www.google.com/maps/place/The+Square+Somnath/@20.8949574,70.4100922,17z/data=!4m8!3m7!1s0x3bfd3308dec95611:0xeec1b7a5303d83d8!5m2!4m1!1i2!8m2!3d20.8949574!4d70.4122809
Phone Call Verification
Phone Call Verificition with Dargaah Owner
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.