Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
دہلی بی جے پی ترجمان تجیندرسنگھ بگھ٘ا اپنے ٹویٹر ہینڈل پر اٹھارہ سکینڈ کا ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔جوکہ ممبئی کے گیٹ آف انڈیاپرعمرخالد،ممبئی کے مختلف یونیورسٹی کے طلباء نے جے این یو کی طالبہ و طالبات کی پٹائی کی حمایت میں احتجاج کررہے ہیں۔اس ویڈیو کے تعلق سے تجیندرسنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ گیٹ وے آف انڈیا پر احتجاج کررہے مسلمان اور بائیں بازو کے طلبہ نے ہندؤں سے آزادی کے نعرے بلند کیے ہیں۔تجندر نے ویڈیو کے کیپشن میں مزید لکھا ہے کہ اس بار جو ہندؤں سے آزادی کے نعرے لگائے گائے ہیں وہ جے این یو یا جامعہ میں نہیں بلکہ گیٹ وے آف انڈیا پر لگائےگئے ہیں۔اب ممبئی پولس کی مرضی ہے چاہے تو ان غنڈو پر کاروائی کرے یا ان کی حمایت کرے۔واضح رہے کہ اب تک اس ٹویٹ کونو ہزار سےزائد افراد نے ری ٹویٹ اور لائک کیا ہے۔
تصدیق
دہلی بی جے پی ترجمان تجندر سنگھ کی جانب سے شیئر کئے گئے ویڈیو اور کیپشن کو پڑھنے کے بعد ہم نے ابتدائی تحقیقات شروع کی۔اس دروان ہمیں فیس بک اور ٹویٹر پر کافی وائرل ویڈیو ملے۔جہاں مختلف لوگوں نے مختلف انداز میں دعویٰ کئے ہیں۔لیکن ایک دعویٰ ہر پوسٹ میں ایسا ہے جو تجیندر سنگھ کے پوسٹ سے بالکل ملتا جلتا ہے۔مندرجہ ذیل میں آپ ایک کے بعد ایک وائرل ویڈیو والا پوسٹ دیکھ اور سن سکتے ہیں۔
Chronology samjhaiye
CAA politics – Hinduon se azadi
370 politics – Hinduon se azadi
College politics – Hinduon se azadiMuslim and Leftists students in Mumbai again Raised Slogans “Hinduo se Aazadi” at Gateway of India ! #LeftAttacksJNU #SOSJNU pic.twitter.com/SkxwS4eDnT
— Amitabh Chaudhary (@NRCJaruriHai) January 6, 2020
Muslim and Leftists students in Mumbai again Raised Slogans “Hinduo se Aazadi” but this time not in Jamia or JNU , they raised Hinduo se Aazadi Slogans at Gateway of India Mumbai. Will @MumbaiPolice@OfficeofUT
take action or support this goons Silently ?
— rohan shah (@rohan7743) January 6, 2020
ہماری کھوج
سبھی وائرل پوسٹ کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنا ریسرچ شروع کیا۔اس دوران ہمیں یوٹیوب پر عمر خالد کی جانب سے لگائے جارہے نعرے کا ایک ویڈیو ملا۔ جس میں بیک گراؤنڈ وہی نظر آر ہا جو وائرل وڈیو میں نظر آرہاہے۔لیکن ویڈیو کے چوبن منٹ چارسکینڈ میں عمرخالد ہندؤں سے آزادی کے نعرے نہیں لگائے ہیں بلکہ انہو نے ہندو بھی مانگے آزادی کے نعرے بلند کئے ہیں۔ یہ ویڈیو گل٘ی نیوزانڈیا کے یوٹیوب چینل پر آج ہی رات اپلوڈ کیا گیا ہے۔
ان تحقیقات کے باجود ہم نے مزید اس بارے میں کھوج کیا۔پھر ہمیں فیس بک پرمیانک سکسینا کی جانب سے کیا گیا ویڈیو اور عمرخالد کے ٹویٹ ملے۔اس ویڈیو کو پورا سننے کے بعد ہمیں یہ پتا چلا کہ ویڈیو میں جو نعرے لگائے جارہے ہیں وہ کچھ یوں ہیں۔روہت والی آزادی،نجید والی،این آر سی ،این پی آر اور سی اے اے سے آزادی ہندو بھی مانگے آزادی وغیرہ وغیرہ کے نعرے بلند کئے ہیں نا کہ ہندؤں سے آزادی والے نعرے لگائے ہیں۔وہیں عمرخالد نے اپنے ٹویٹ میں تجیندر کو اس کا جواب بھی دیا ہے جو آپ خود پڑھ سکتے ہیں۔
Lies, brazen lies. Paid pipers of the regime are here to spread lies so that we get busy countering them. And lose focus from the ABVP violence against JNU students. Not happening, shithead. Find a better lie next time. https://t.co/LIQWD07TQd
— Umar Khalid (@UmarKhalidJNU) January 6, 2020
نیوزچیکر کی تحتیق میں یہ ثابت ہوتا ہے بی جے پی لیڈر تجیندر نے جو ویڈیو ہندؤں سے آزادی کیپشن کےساتھ ٹویٹر پر شیئر کیا ہے۔وہ سراسر غلط ہے۔ویڈیو میں ہندو بھی مانگے آزادی کا نعرہ لگایا گیاہے۔نا کہ ہندؤں سے آزادی کا نعرہ۔ اس سے صاف واضح ہوتا ہے کہ بی جے پی لیڈر تجیندرسنگھ بگا نے عوام کو گمراہ کرنے کے لئے اس طرح کے ویڈیو شیئر کیا۔
ٹولس کا استعمال
گوگل کیورڈ سرچ
فیس بک اور ٹویٹر ایڈوانس سرچ
یوٹیوب سرچ
نتائج: گمراہ کن(افواہ بھرا پوسٹ)
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
WhatsApp -:9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.