Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
ان دنوں ایک خبر کی تصویر سوشل میڈیا پر خوب گردش کر رہی ہے۔ جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ڈان اخبار نے ‘قرآن نہیں پڑھنے والے لوگوں’ کو پاکستان میں آئے سیلاب کی وجہ قرار دیا ہے۔
پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں دیکھیں۔
Fact
نیوز چیکر نے ڈان نیوز کی آفیشل ویب سائٹ پر سب سے پہلے “پاکستان میں سیلاب”، “موسمیاتی تبدیلی” اور “لوگ قرآن نہیں پڑھ رہے ہیں” کیورڈ سرچ کئے، تاہم وائرل تصویر میں نظر آنے والی سرخی والا کوئی آرٹیکل وہاں دستیاب نہیں ہوا۔ مزید، تصویر کا بغور تجزیہ کرنے پر ہمیں دی ڈان رپورٹ کے مبینہ اسکرین شاٹ اور نیوز آؤٹ لیٹ کے معمول کے اسٹائل شیٹ کے درمیان کچھ تضاد نظر آئے۔ خاص طور پر، سرخی کے آخر میں ایک فل سٹاپ دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ جملے کے بیچ میں آئے الفاظ کلائمیٹ چینج بڑے حروف میں لکھا ہوا نظر آ رہا ہے۔
مزید سرچ کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے رپورٹ کے ساتھ شائع چار تصاویر کے کولاج کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ڈان نیوز کی 27 اگست 2022 کو شائع شدہ رپورٹ ملی، جس میں ان تصاویر کا استعمال کیا گیا ہے۔ مگر اس رپورٹ میں خبر کا عنوان مختلف تھا۔ رپورٹ کا عنوان تھا(ترجمہ)”کے پی میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر طلب کی گئی فوج”۔ خبر کے عنوان کے علاوہ وائرل اسکرین شاٹ اور اصل خبر میں کوئی بھی تضاد نہیں ہے۔
ڈان کی 30 اگست 2022 کی ایک رپورٹ سے مزید واضح ہو گیا کہ وائرل ہونے والی تصویر فرضی تھی۔ وائرل اسکرین شاٹ کو “فیک” اسٹیمپ کے ساتھ اس کی تصدیق کرتے ہوئے، رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ “پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے بارے میں ڈان کے آرٹیکل کی ایک ترمیم شدہ اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے۔ ڈان کی 27 اگست کو شائع اصل رپورٹ میں پھیربدل کیا گیا ہے۔
اس طرح ہماری تحقیقات میں واضح ہوا کہ “ڈان اخبار نے ‘قرآن نہیں پڑھنے والے لوگوں’ کو پاکستان میں آئے سیلاب کی وجہ قرار دیا ہے” والے دعوے کے ساتھ وائرل اسکرین شاٹ ترمیم شدہ ہے۔
Result: Altered Photo
Sources
Report By Dawn, Dated August 30, 2022
Self Analysis
(اس آرٹیکل کو نیوز چیکر انگلش سے ترجمہ کیا گیا ہے۔ جسے وسودا بیری نے لکھا ہے)
اگر آپ کو یہ فیکٹ چیک پسند آیا ہے اور اس طرح کے مزید فیکٹ چیک پڑھنا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.