Authors
انڈونیشئا میں حالیہ زلزلے کے بعد سے سوشل میڈیا پر مختلف ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں۔ جن میں زلزلے سے متاثر ہونے والے علاقوں عوام کی عکس بندی ہے۔
اسی طرح کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے، جس میں کچھ لوگ زلزلے کے دوران نماز پڑھتے نظر آرہے ہیں، اور شدید زلزلے سے ہلنے کے باوجود بھی وہ نماز میں ڈٹے رہتے ہیں۔ دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو انڈونیشئا میں حالیہ زلزلے کی ویڈیو ہے۔
ایک ٹویٹر صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ‘انڈونیشئا میں 5۔6 شدت کا جب زلزلہ آگیا۔ تو مسجد میں نماز پڑھا جارہا تھا۔ یقین کامل اللہ پے ہو تو ڈر کس بات کا۔ ماشاءاللہ’۔
دیگر پوسٹس کا لنک آپ یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
اس ویڈیو کو سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ کچھ میڈیا اداروں نے بھی انڈونیشئا میں حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کیا ہے۔
انڈونیشئا میں حالیہ زلزلے کی اس وائرل ویڈیو کا اسکرین شارٹ ایک میڈیا ادارے اردو وائر نے حال ہی کا بتاکر شیئر کیا ہے۔
Fact Check/Verification
نیوز چیکر نے انڈونیشئا میں حالیہ زلزلے کی بتائی جارہی اس ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے ویڈیو کو کیفریمز میں تقسیم کرکے ایک کیفریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا، جہاں ہمیں اس ویڈیو سے متعلق متعدد رپورٹز ملیں۔ رپورٹس میں اس ویڈیو کو 2018 کا بتایا گیا ہے۔
نیوز18 اردو وئب سائٹ پر 9 اگست 2018 میں شائع ایک رپورٹ کے ساتھ اسی ویڈیو کو شیئر کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ‘انڈونیشیا کے جزیرے لومبوک میں اتوار کے روز آنے والے زلزلے میں 82 افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زلزلہ سے ہل رہی تھی مسجد، لیکن امام صاحب نے نہیں توڑی نماز، دیکھیں ویڈیو’۔
سرچ کے دوران ہمیں قومی آواز وئب سائٹ پر 8 اگست 2018 میں شائع رپورٹ ملی، جس کے ساتھ یہی ویڈیو شیئر کی گئی ہے، جس کو انڈونیشئا میں حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کیا جارہا ہے۔
رپورٹ میں ویڈیو سے متعلق لکھا گیا ہے کہ ‘زلزلہ کے دوران مسجد میں لگے کیمرے میں ایک ویڈیو ریکارڈ ہوئی ہے جو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں صاف نظر آرہا ہے کہ زلزلہ کےجھٹکوں سے مسجد پوری طرح لرزرہی تھی لیکن امام نے اپنی نیت نہیں توڑی’۔
معروف بین الاقوامی اخبار گارجن نیوز کے یوٹیوب چینل پر بھی اسی وائرل ویڈیو کو 6 اگست 2018 میں شیئر کیا گیا ہے۔
اس سے ثابت ہوتا ہے کہ انڈونیشئا میں حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کی جارہی ویڈیو 4 سال پرانی ہے۔
Conclusion
لہذا ہم دعوے کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ نماز پڑھ رہے لوگوں کی وائرل ویڈیو دراصل 6 اگست 2018 کی ہے۔ اس کا انڈونیشئا میں حالیہ زلزلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
Result: Partly False
Our Sources
Report by News18Urdu, Dated August 9, 2018
Report by Qaumi Awaz, Dated August 8, 2018
YouTube video by Guardian News, Dated August 6, 2018
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in