Authors
Claim
سعودی عرب میں آنے والے تازہ طوفان کی ویڈیو۔
Fact
مختلف طوفان کی پرانی ویڈیوز کو سعودی عرب میں آئے حالیہ طوفان کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دبئی سمیت متحدہ عرب امارات و دیگر خلیجی ممالک کے چھوٹے بڑے شہروں میں طوفانی بارش کے باعث عام زندگی متاثر ہو گئی ہے۔ اب اسی واقعے سے منسوب کرکے متعدد ویڈیو اور تصاویر فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہیں۔ وہیں ان دنوں ایک منٹ 3 سکینڈ کی ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں 10 سے زائد مختلف ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ وائرل ویڈیو میں جو طوفانی بارشوں کے مناظر ہیں وہ سعودی عرب میں آنے والے حالیہ طوفان کے ہیں۔
اس ویڈیو کو ہمارے ایک قاری نے ای میل پر تحقیقات کے لئے بھی بھیجا ہے۔ اس کے علاوہ ہوبہو ویڈیو سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک پر بھی مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کی جارہی ہے۔
Fact Check/ Verification
فریم 1: ویڈیو کے پہلے فریم کو ہم نے ریورس امیج سرچ کیا، اس دوران ہمیں سر ریل ویڈیوز نامی یوٹیوب چینل پر 31 دسمبر 2023 کو اپلوڈ شدہ ویڈیو ملی۔ جس میں اسے کیوبا میں آئے ہریکین ٹورناڈو کا بتایا گیا ہے۔
فریم 2: ویڈیو کے دوسرے فریم کو ہم نے ینڈیکس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ڈریگن ریجدار3000 نامی یوٹیوب چینل پر وہی ویڈیو موصول ہوئی، جسے 17 جولائی 2019 کو شائع کیا گیا تھا۔
فریم 5: ویڈیو کے پانچویں فریم کو سرچ کرنے پر ہمیں اس سے ملتی جلتی ہوبہو ویڈیو انسٹاگرام پر 25 نومبر 2023 کو شیئر شدہ ملی، جسے دبئی کا بتایا گیا ہے۔
فریم 6: ویڈیو کے چھٹے فریم میں نظر آنے والے مناظر کو 4 نومبر 2023 کو طارق عرین نامی یوٹیوب چینل پر اپلوڈشدہ دیکھا جا سکتا ہے، جسے بحرین کا بتایا گیا ہے۔
فریم 7: ساتواں فریم، جس میں ہوا سے اڑتی ہوئی گاڑیاں نظر آ رہی ہیں، اسے 9 نیوز آسٹریلیا نامی یوٹیوب چینل پر 8 اپریل 2024 کو شیئر کیا گیا تھا۔ اسے ساؤتھ افریقہ کے کیپ ٹاون کا بتایا گیا ہے۔
فریم 8: محمد عبد اللہ نامی یوٹیوب چینل پر آٹھویں فریم میں نظر آ رہے مناظر کی ویڈیو 7 اگست 2023 کو شیئر کی گئی تھی۔ ویڈیو کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ ویڈیو شارجاہ میں 6 ۱گست 2023 کو آنے والے طوفان کی ہے۔
فریم 10: سبزی منڈی میں آئے طوفان کی ویڈیو کو سرچ کرنے پر ہمیں العمق المغربی نامی یوٹیوب چینل پر 22 اکتوبر 2023 کو اپلوڈ شدہ ویڈیو ملی۔
فریم 2،3،9 و 11: ویڈیو کے تیسرے، چوتھے، نویں و گیارہ ویں فریم سے متعلق اصل ویڈیوز دستیاب نہیں ہو سکیں، نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ وائرل ویڈیو پرانی ہے۔
البتہ یہ واضح ہوتا ہے کی مختلف مقامات اور الگ الگ مواقع کی ویڈیوز کو جوڑ کر ایک ویڈیو بنائی گئی ہے اور اسے سعودی عرب میں آئے حالیہ طوفان کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے۔
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات سے ثابت ہوا کہ پرانی و دیگر مقامات پر آئے طوفان کی ویڈیوز کو سعودی عرب میں آئے حالیہ طوفان کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے۔
Result: False
Sources
Video published by YouTube channels العمق المغربي, Surrealvideos, Dragonrijder3000, Tariq Arain, Muhammad Abdulla and 9News AUS on 2023, 2019
Instagram post by @laconcordemagazine on 25 Nov 2023
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔