Authors
Claim
بھارت میں سرعام سڑک پر مسلمان شخص پر ہو رہے تشدد کی ویڈیو۔
Fact
آپسی رنجش کے باعث سڑک پر جان لیوا حملے کی اس ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعویٰ فرضی ہے۔ اس معاملے میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے۔
ایک ویڈیو شیئر کی جارہی ہے، جس میں چند لوگ ایک شخص پر سرعام تشدد کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ صارف اس ویڈیو کو مذہبی رنگ دےکر شیئر کر رہے ہیں۔ ویڈیو کے ساتھ کشمیر اردو نامی مستند ہینڈل نے لکھا ہے کہ “بھارت میں آئے روز مسلمانوں کے ساتھ ہونے والا سلوک”۔
Fact Check/Verification
سرعام سڑک پر جان لیوا حملے کی اس ویڈیو کے ایک فریم کو سب سے پہلے ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں پنجاب کی معروف سیاسی لیڈر ہرسمرت کور بادل کی جانب سے ان کے ایکس ہینڈل پر شیئر شدہ یہی ویڈیو ملی۔ جس میں انہوں نے اس ویڈیو کو مور منڈی کا بتایا ہے۔ مزید تلاش میں ہمیں ایک صحافی کی جانب سے بھی شیئر کی گئی یہی ویڈیو ملی۔ اس ٹویٹ میں بھی اس ویڈیو کو بھٹنڈا کے نزدیک مور منڈی کا بتایا گیا ہے، انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ شروعاتی معلومات میں قتل کی وجہ آپسی رنجش بتایا جا رہا ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں بھٹنڈا پولس کے ایکس ہینڈل پر وائرل ویڈیو سے متعلق دو پوسٹ موصول ہوئے۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ قتل کے ایک پرانے معاملے کو لےکر دو فریقوں کے درمیان چل رہے آپسی تنازع کی وجہ سے ایک شخص پر حملہ کیا گیا۔ متاثرہ شخص کی علاج کے دوران اسپتال میں موت ہوگئی۔ پولس نے حملہ آوروں کی شناخت کرلی ہے اور ملزمین کی تلاش کررہی ہے۔
مزید تحقیقات کے لئے ہم نے مقامی صحافی گگن دیپ سے فون پر رابطہ کیا اور ان سے وائرل ویڈیو سے متعلق پورا معاملہ جاننے کی کوشش کی۔ “گگن نے بتایا کہ پرانے رنجش کے باعث بھٹنڈا کے قریب مور منڈی میں ایک شخص کو چند لوگوں نے سرعام تشدد کا شکار بنایا جس کے بعد اس کی موت ہوگئی۔ یہ معاملہ بھٹنڈا مور منڈی میں 7 جولائی بروز اتوار کو پیش آیا تھا۔ اس معاملے میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے”۔
اس کے علاوہ ہم نے گوگل پر “بھٹنڈا مور منڈی میں سرعام پیٹ پیٹ کر ایک شخص کا قتل” پنجابی میں کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں اے بی پی نیوز کی ویب سائٹ پر پنجابی زبان میں وائرل ویڈیو سے متعلق ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ اس رپورٹ میں متاثرہ شخص کا نام جسپال سنگھ بتایا گیا ہے۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ سرعام سڑک پر جان لیوا حملے کی یہ ویڈیو پنجاب کے مورمنڈی کی ہے۔ جہاں چند لوگوں نے جسپال سنگھ نامی شخص کو آپسی رنجش کے باعث قتل کردیا۔ اس معاملے کسی بھی طرح کا فرقہ وارانہ رنگ نہیں ہے۔
Result: False
Sources
X post by @HarsimratBadal_ and @thind_akashdeep on 7 July 2024
X post by @BhatindaPolice on 7/8 July 2024
Report published by ABP Punjabi on 8 July 2024
Telephonic conversation with local journalist Gagandeep Singh
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔