Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Coronavirus
سوشل میڈیا پر ڈائننگ حال کی ایک تصویر گردش کر رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ “کرونا سے بچاؤ کے لئے صومالیہ کے اسکول میں بچوں کے لئے انتظام کیا گیا ہے، جس کی یہ تصویر ہے”۔
صومالیہ برّاعظم افریقہ کا ایک ملک ہے۔ جو غربت، پسماندگی، تعلیم کی کمی اور صحت عامہ کی سہولیات کی کمی جیسے مسائل سے جوجھ رہا ہے۔2017 کی ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق صومالیہ کو دنیا کا سب سے کرپٹ ملک بتایا گیا تھا۔
ایسے میں سماجی فاصلے کے اہتمام کے ساتھ ڈائننگ ٹیبل والے کمرے کی تصویر کو صومالیہ کے اسکول کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ اس طرح کا خوبصورت انتظام صومالیہ کے ایک اسکول میں بچوں کے لئے کیا گیا ہے۔ بتادوں کہ اس تصویر کو زیادہ تر صارفین عربی کیپشن کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔
کراؤڈٹینگل کے مطابق اس موضوع پر 256 ٹویٹر صارفین تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔
صومالیہ کے اسکول کے حوالے سے وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔ سب سے پہلے تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں اسکرین پر اسپینش زبان میں کچھ لکھا ہوا نظر آیا ساتھ میں متعدد لنک بھی فراہم ہوئے۔
پھر ہم نے اسکرین پر ملی جانکاری سے متعلق کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ایک فیس بک پوسٹ ملا۔ جس میں اس تصویر کو پُرتگال کے ایک اسکول کے کینٹن کا بتایا گیا ہے۔
سرچ کے دوران ہمیں انٹینا3 اور یونیکا نامی ویب سائٹ پر وائرل تصویر ملی، جو رومانی اور ہسپانوی زبان میں تھی۔ ان رپورٹس کو 25 اور 23 ستمبر 2020 کو شائع کیا گیا ہے۔ ترجمہ کرنے پر پتا چلا کہ یہ تصویر کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے اسکولوں میں سماجی فاصلے کے پیش نظر اسکول کی کینٹن میں کئے گئے انتظام کی ہے۔ البتہ تحقیقات میں یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ تصویر پرتگال کے کس اسکول کا ہے۔
وائرل تصویر ہمیں مارک ویڈل نامی آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر بھی ملی۔ جس میں بھی اس تصویر کو پرتگال کا بتایا گیا ہے۔
بتادوں کہ صومالیہ برّاعظم افریقہ کا ایک ملک ہے اور پرتگال یورپ کا ایک ملک ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ تصویر کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا رودراکش پہنّے کی وجہ سے عیسائی استاذ نے ہندو طالب علم کی پٹائی کی؟
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر صومالیہ کے مدرسے کی نہیں ہے۔ بلکہ کرونا وائرس سے بچنے کے لئے سماجی فاصلے کے پیش نظر پرتگال کے ایک اسکول میں ڈائننگ ٹیبل کے کئے گئے انتظام کی ہے۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
July 23, 2021
Mohammed Zakariya
September 29, 2021
Mohammed Zakariya
February 2, 2022