Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سدرشن ٹی وی کے ایڈیٹر سریش چوہانکے نے شیئر کیا ہے۔ جس میں ایک استاذ طالب علم کو پیٹتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ دعویٰ ہے کہ رودراکش پہنّے کی وجہ سے عیسائی استاذ نے ہندو لڑکے کی پٹائی کی۔ بتادوں کہ اس ویڈیو کو سدرشن ٹی وی کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے بھی مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔
تمل ناڈو میں کروناوائرس کی وجہ سے پچھلے دو سالوں سے طلباء اپنے گھروں سے ہی آن لائن کلاس کر رہے ہیں۔ لیکن اس بیچ تمل ناڈ کے ایک سرکاری اسکول کا ویڈیو منظر عام پر آیا ہے۔ جو سوشل میڈیا پر خوب گردش کر رہا ہے۔ جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سرکاری اسکول کے ایک عیسائی ٹیچر نے ایک طالب علم پر محض اس لئے تشدد کیا کیونکہ اس نے اپنے ہاتھ میں رودراکش پہنا ہوا تھا۔
اس ویڈیو کو سدرشن ٹی وی کے ایڈیٹر سریش چوہانکے اور سدرشن نیوز کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے بھی شیئر کیا گیا ہے۔
ہندو طالب علم کی رودراکش پہنّے کی وجہ سے عیسائی ٹیچر نے پٹائی کی۔ اس دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے کچھ فریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔
پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں بی بی سی تمل اور اے این آئی اور دی ہندو ویب سائٹ پر مذکورہ دعوے سے متعلق خبریں ملیں۔ جس کے مطابق تمل ناڈو کے ٹیچر نے کلاس نا کرنے پر طالب علم کی پٹائی کی تھی۔ پٹائی کا ویڈیو کیمرے میں قید ہو گیا۔
بتادوں کہ اس استاذ کا نام سبرامنیم ہے، جو تمل ناڈو کے ضلع کڈلور کے ہایر سیکنڈری سکول کے استاذ ہیں۔ جنہیں ایس سی ۔ ایس ٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا جا چکا ہے۔دراصل طالب علم دلت طبقے سے تعلق رکھتا تھا۔
مذکورہ رپورٹس سے پتا چلا کہ طالب علم کی پٹائی رودراکش پہنّے کی وجہ سے نہیں کی گئی تھی، بلکہ وہ کلاس میں حاضر نہیں ہوا تھا، اس لئے اسے سبرامنیم نامی ٹیچر نے مارا پیٹا تھا۔ البتہ ہمیں رپورٹ میں کہیں بھی وائرل ویڈیو یا اس کے کیفریم کے ساتھ خبر نہیں ملی۔
اس لئے ہم نے اپنی تحقیقات میں اضافہ کرتے ہوئے مزید کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں انڈین ایکسپریس، این ڈی ٹی وی اور نیوز ٹریک پر وائرل ویڈیو سے متعلق خبریں ملیں۔ جس میں بھی واضح کیا گیا ہے کہ کلاس چھوڑ نے کی وجہ سے استاذ نے طالب علم کی پٹائی کی، جس کا ویڈیو وائرل ہوگیا۔
یہی رپورٹ ہمیں دی ہندو کے تمل ویب سائٹ پر ملی۔ جس کے مطابق آج یعنی 18 اکتوبر کو اس معاملے کی جانچ کی جائے گی۔ لیکن ہمارے آرٹیکل لکھنے تک جانچ کی کوئی رپورٹ نہیں ملی۔
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو تمل ناڈو کا ہی ہے۔ لیکن اس کے ساتھ کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ دراصل استاذ نے طالب علم کو رودراکش پہنّے کی وجہ سے نہیں مارا تھا، بلکہ دلت طالب علم کو کلاس چھوڑنے کی وجہ سے مارا پیٹا تھا۔ ٹیچر پر ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت کاروائی بھی کی جا چکی ہے۔
School education Department, TN
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
July 17, 2025
Mohammed Zakariya
July 17, 2025
Mohammed Zakariya
July 16, 2025