Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
دہلی کے پتپڑ گنج کی سڑک پر بنی مسجد میں لاک ڈاؤن کے دوران متعدد مسلمانوں نے ایک ساتھ نماز ادا کی۔(دکشاکوشک کے ٹویٹر کا آرکائیو)
تصدیق
ملک بھر میں لوگ کروناوائرس کے سبب پریشان حال ہیں۔وہیں حکومت اس مسئلے کو لے کر سماجی فاصلے اور چوتھے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔دوسری طرف سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہاہے۔دعویٰ کیا جارہاہے کہ دہلی کے پتپڑگنج میں مسلمان سڑک پر بنی مسجد میں ایک ساتھ نماز ادا کررہے ہیں۔اس ویڈیو کو دکشانامی ٹویٹرہینڈل سے شیئر کیا گیا ہے۔اس ٹویٹ کو ہمارے لکھنے تک۱۴سو لوگوں نے لائک اور ری ٹویٹ کردیا تھا۔اس کے علاوہ یہ ویڈیو ہمارے ایک قاری نے بھی پڑتال کے لئے شیئر کیا تھا۔جس کے بعد ہم نے اپنی تحقیقات شروع کی۔دیگر لوگوں نے بھی اس ویڈیو کو اسی دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔
<blockquote class=”twitter-tweet”><p lang=”hi” dir=”ltr”>यह हालात दिल्ली के पटपड़गंज के रोड पर जो मस्जिद बनी हुई है उस पर सरेआम कानून की धज्जियां उड़ाई जा रही है और <a href=”https://twitter.com/ArvindKejriwal?ref_src=twsrc%5Etfw”>@ArvindKejriwal</a> बोल रहे हैं कि आप हमें सुझाव दो हमें क्या करना चाहिए शर्म आनी चाहिए केजरीवाल को… <a href=”https://twitter.com/msisodia?ref_src=twsrc%5Etfw”>@msisodia</a> <a href=”https://twitter.com/YogiDevnathji?ref_src=twsrc%5Etfw”>@YogiDevnathji</a> <a href=”https://twitter.com/Rajput_Ramesh?ref_src=twsrc%5Etfw”>@Rajput_Ramesh</a> <a href=”https://t.co/c01SezNGCI”>pic.twitter.com/c01SezNGCI</a></p>— Hindu Yuva Vahini Gujarat (@HyvGujarat) <a href=”https://twitter.com/HyvGujarat/status/1260836299977752579?ref_src=twsrc%5Etfw”>May 14, 2020</a></blockquote> <script async src=”https://platform.twitter.com/widgets.js” charset=”utf-8″></script>
ہماری تحقیق
وائرل ویڈیو کی گہرائی تک جانے کے لئے ہم اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کا انوڈ کیا۔پھر ہم نے کیفریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔پھر ہم نے ٹویٹرایڈوانس سرچ کا سہارا لیا۔اس دوران ہمیں بیس اور اکیس مارچ کا وائرل ویڈیو والا ٹویٹ ملا۔جس میں دہلی کے وزیراعلیٰ کیجری وال اور بائب وزیراعلیٰ کو مخاطب کر کے لکھا ہے کہ آپ نے اعلان کیا ہے کہ بیس سے زائد لوگ ایک ساتھ اکٹھا نہ ہو۔لیکن دہلی کے دہلی کے پتپڑگنج اسمبلی حلقہ میں ایک ساتھ سولوگ نماز ادا کررہے ہیں۔وغیرہ وغیرہ۔۔ہم نے ان دنوں ٹویٹ کو احتیاطاً آرکائیو کرلیا ہے۔تاکہ مسقبل میں کام آسکے۔
مذکورہ تحقیقات میں یہ واضح ہوچکا کہ وائرل ویڈیو بیس مارچ دوہزار بیس کو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیا جاچکا ہے۔پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا بیس مارچ کو لاک ڈاؤن یا سماجی فاصلے کا اعلان کیا گیا تھا یا نہیں؟اس دوران ہمیں دینک جاگرن پر شائع بیس مارچ کی ایک خبر ملی۔جس کے مطابق بائیس مارچ کو پی ایم مودی قوم کے نام خطاب میں صبح سات سے رات کے نو بجے تک جنتاکرفیوں کا اعلان کیاتھا۔ساتھ ہی پی ایم مودی نے عوام سے اسی دن اپیل بھی کی تھی کہ شام پانچ بجے تالی ،تھالی اور گھنٹی بجاکر ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کر یں۔اس کے علاوہ جب ہم نے پی ایم مودی کے آفیشل یوٹیوب چینل کو کھنگالا تو انیس مارچ کا ایک ویڈیو ملا۔جس میں وزیراعظم مودی جنتاکرفیوں کا ذکر کررہے ہیں۔
مذکوری سبھی تحقیقات سے واضح ہوچکا کہ پی ایم مودی نے انیس مارچ کو اعلان کیاتھا کہ بائیس مارچ کو جنتاکرفیو رہے گا۔جبکہ پچیس مارچ سے پی ایم مودی نے لاک ڈاؤن کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔پھر ہم نے اس سلسلے میں مزید جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی۔اس دوران ہمیں بڑی مشکل سے ایک اورڈی ایس پی دہلی کا ری ٹویٹ ملا۔جس میں وائرل ویڈیو کو دہلی کے ڈی ایس پی نے فرضی بتایا ہے۔اب یہ واضح ہوچکا کہ وائرل ویڈو تقریباً دو مہینے پہلے کا ہے۔اس کا لاک ڈاؤن سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
نیوزچیکر کی تحقیقات مین ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو تقریباًدوماہ پرانا ہے۔اس ویڈیو کو دس مئی کو جب روہت نامی شخص نے ٹویٹ کیا تو دہلی ڈی ایس پی نے جواب میں فرضی بتاتھا۔ڈی ایس پی نے اسے کافی پرانا بھی بتایا ہے۔واضح رہے کہ اس ویڈیو کا تعلق لاک ڈاؤن سے لینا دینا نہیں ہے۔
ٹولس کا استعمال
انوڈ سرچ
ریورس امیج سرچ
کیورڈ سرچ
یوٹیوب سرچ
ٹویٹر ایڈوانس سرچ
نتائج:گمراہ کن
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.