Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Coronavirus
فیس بک پر 45 سیکینڈ کا ایک ویڈیو شیئر کیا گیا ہے۔ یوزر کا دعویٰ ہے کہ گجرات میں 5 جی ٹاور پر زبردست آگ لگادی گٸی ہے۔ ہمارے آرٹیکل لکھنے تک اس ویڈیو کو 1600 یوزرس شیئر کر چکے تھے۔ جبکہ 3500 لائک کر چکے تھے۔ بتادوں کہ اس ویڈیو کو مختلف زبانوں میں اسی دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
زینت خان کے فیس بک پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
جب ہم نے ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے سے متعلق اردو کیورڈ کراؤڈ ٹینگل پر سرچ کیا تو پتا چلا کہ اس موضوع پر محض فیس بک پر 5270 یوزرس نے تبادلہ خیال کیا ہے۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔
ٹویٹر پر جب ہم نے گجرات میں 5 جی ٹاور میں لگی آگ سے متعلق ہندی زبان میں ایڈوانس سرچ کیا تو ہمیں متعدد پوسٹ ملے۔ جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔ سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے کچھ فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔ پھر ہم نے ین ڈیکس اور ٹینی پر سرچ کیا۔ وہاں بھی ہمیں مایوسی کے سوا کچھ نہ ملا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا 5 جی نیٹورک ٹیسٹنگ کی وجہ سے آئی کووڈ-19 کی دوسری لہر؟
پھر ہم نے وائرل ویڈیو سے متعلق کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ہند ایکسپریس نامی یوٹیوب چینل پر 27 جنوری 2018 کا اپلوڈ شدہ ایک ویڈیو ملا۔ ویڈیو کے کیپشن میں دی گئی جانکاری کے مطابق ٹاور میں لگی آگ کا وائرل ویڈیو امبالہ کا ہے۔
مذکورہ جانکاری سے پتا چلا کہ وائرل ویڈیو امبالہ کا ہے۔ لیکن مذکورہ ویڈیو کے ساتھ دی گئی جانکاری سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے یوٹیوب پر مزید کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں انڈیا ٹی وی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر 19 جنوری 2018 کی ایک ویڈیو رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق یہ ویڈیو گوا شہر میں موجود موبائل ٹاور میں اچانک لگی آگ کا ہے۔ گجرات کے 5 جی ٹاور میں آگ لگنے کا دعویٰ فرضی ہے۔
مزید سرچ کے دوران 13 فروری 2018 کو اپلوڈ کیا گیا وائرل ویڈیو ملا۔ جسے آپ یہاں کلک کرکے دیکھ سکتے ہیں۔
کروناوائرس متاثرین کی تعداد میں لگاتار اضافہ ہورہا ہے۔ اسی بیچ لوگ موبائل انٹرنیٹ کا بھی خوب استعمال کر رہے ہیں۔دوسری جانب دنیا بھر میں 5 جی نیٹورک کی لانچنگ ہور ہی ہےٓ۔ جس کی مخالفت بیرون ممالک میں بھی کی جا چکی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 5 جی نیٹورک کو لے کر شیئر کئے گئے گمراہ کن دعوے کی وجہ سے لوگ ٹاوروں میں آتشزدگی کر رہے ہیں۔
جب ہم نے وائرل ویڈیو سے متعلق مزید کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں ریوٹرس پر وائرل ویڈیو سے متعلق ایک رپورٹ ملی۔ جس میں بھی مذکورہ ویڈیو کو بھارت کے گوا کا بتایا گیا ہے۔ سرچ کے دوران ہمیں ایک فیس بک پوسٹ بھی ملا۔ جس میں وائرل ویڈیو کو مذکورہ دعوے کے ساتھ نائجیریا کا بتایا گیا ہے۔
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ گجرات کے 5 جی ٹاور میں آتشزدگی والی خبر فرضی ہے۔ دراصل یہ ویڈیو گوا کے رہائشی علاقے میں موجود ایک ٹاور میں 3 سال پہلے لگی آگ کا ہے۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
September 25, 2023
Mohammed Zakariya
July 10, 2023
Mohammed Zakariya
June 4, 2021