جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: سویڈن کے صدارتی محل میں ہوئی آگزنی کے نہیں ہے...

Fact Check: سویڈن کے صدارتی محل میں ہوئی آگزنی کے نہیں ہے یہ منظر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

گزشتہ ماہ سویڈن کی راجدھانی سٹاک ہوم میں ایک شخص نے قرآن کی بے حرمتی کی تھی۔ اس واقعے کے بعد دنیا بھر کے مسلم ممالک نے سخت مذمت کی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عراقی نژاد سلوان مومیکا نے سویڈن میں عید الاضحی کے دن ایک مسجد کے باہر پہلے مقدس کتاب قرآن کے اوراق کی بے حرمتی کی اور بعد میں اسے نذر آتش کردیا۔ جس کے تقریباً 200 عینی شاہدین وہاں موجود تھے۔

اب اسی واقعے سے منسوب کرکے فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب پر انگلش اور اردو کیپشن کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس میں ایک عمارت میں بھیانک آگ لگی ہوئی نظر آرہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ قرآن کی بے حرمتی کرنے کا انجام، سویڈن کے صدراتی محل میں آگ لگ گئی۔

یہ ویڈیو سویڈن کے صدارتی محل میں لگی آگ کی نہیں ہے۔

Fact

سویڈن کے صدراتی محل میں لگی آگ کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں متعدد میڈیا رپورٹس ملیں۔ جس میں وہی مناظر تھے، جنہیں ان دنوں سویڈن کے صدارتی محل میں لگی آگ کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ رپورٹس میں عمارت میں لگی بھیانک آگ کی اس ویڈیو کو فلپائن کے منیلا کے تاریخی پوسٹ آفس کی عمارت میں لگی آگ کا بتایا گیا ہے۔ یہ عمارت سو سال پرانی ہے۔ پوری تفصیلات یہاں، یہاں اور یہاں پڑھیں۔

مزید تحقیقات کے لئے ہم نے جیو لوکیشن کی مدد سے گوگل میپس پر “منیلا سینٹرل پوسٹ آفس” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں تلاش کرنے پر ہو بہو عمارت دیکھنے کو ملی۔ جسے منیلا کے سینٹرل پوسٹ آفس کی عمارت بتایا گیا ہے۔

Screenshot of Google maps

لہذ نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو سویڈن کے صدراتی محل میں لگی آگ کی نہیں، بلکہ فلپائن کے منیلا میں موجود 100 سال پرانی پوسٹ آفس کی عمارت میں لگی آگ کی ہے۔

Result: False

Sources
Reports published by The Guardian, Sky News and Rappler on May 2023
Geo location search


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular