Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
Claim
گزشتہ ماہ سویڈن کی راجدھانی سٹاک ہوم میں ایک شخص نے قرآن کی بے حرمتی کی تھی۔ اس واقعے کے بعد دنیا بھر کے مسلم ممالک نے سخت مذمت کی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عراقی نژاد سلوان مومیکا نے سویڈن میں عید الاضحی کے دن ایک مسجد کے باہر پہلے مقدس کتاب قرآن کے اوراق کی بے حرمتی کی اور بعد میں اسے نذر آتش کردیا۔ جس کے تقریباً 200 عینی شاہدین وہاں موجود تھے۔
اب اسی واقعے سے منسوب کرکے فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب پر انگلش اور اردو کیپشن کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس میں ایک عمارت میں بھیانک آگ لگی ہوئی نظر آرہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ قرآن کی بے حرمتی کرنے کا انجام، سویڈن کے صدراتی محل میں آگ لگ گئی۔
Fact
سویڈن کے صدراتی محل میں لگی آگ کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں متعدد میڈیا رپورٹس ملیں۔ جس میں وہی مناظر تھے، جنہیں ان دنوں سویڈن کے صدارتی محل میں لگی آگ کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ رپورٹس میں عمارت میں لگی بھیانک آگ کی اس ویڈیو کو فلپائن کے منیلا کے تاریخی پوسٹ آفس کی عمارت میں لگی آگ کا بتایا گیا ہے۔ یہ عمارت سو سال پرانی ہے۔ پوری تفصیلات یہاں، یہاں اور یہاں پڑھیں۔
مزید تحقیقات کے لئے ہم نے جیو لوکیشن کی مدد سے گوگل میپس پر “منیلا سینٹرل پوسٹ آفس” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں تلاش کرنے پر ہو بہو عمارت دیکھنے کو ملی۔ جسے منیلا کے سینٹرل پوسٹ آفس کی عمارت بتایا گیا ہے۔
لہذ نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو سویڈن کے صدراتی محل میں لگی آگ کی نہیں، بلکہ فلپائن کے منیلا میں موجود 100 سال پرانی پوسٹ آفس کی عمارت میں لگی آگ کی ہے۔
Sources
Reports published by The Guardian, Sky News and Rappler on May 2023
Geo location search
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔
Mohammed Zakariya
February 3, 2025
Mohammed Zakariya
September 25, 2023
Mohammed Zakariya
January 24, 2023