Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک جلے ہوئے گھر کے سامنے آنسوؤں میں ڈوبی خاتون کی تصویر کو خوب شیئر کیا جا رہا ہے اور اس تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ “تصویر بنگلہ دیش کے حالیہ فرقہ ورانہ تشدد کی ہے”۔
اس تصویر کو بنگالی کیپشن کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے جس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “پورنیما رانی نے کہا کہ حملہ آور ان کے گھر میں گھس گئے تھے اور جاننا چاہتے تھے کہ ان کی دو جوان بیٹیاں کہاں ہیں؟ اس کے بعد گھر سے پیسے اور گائے لے کر بھاگ گئے اور گھر کو آگ لگا دی۔(رنگپور، پروتھم آلو)
فیس بک صارفین اس تصویر کو ہیش ٹیگ ‘سیو بنگلہ دیشی ہندوس’ (بنگلہ دیش کے ہندوؤں کو بچایئں) کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔ اس ہیش ٹیگ کا استعمال صارفین درگا پنڈال پر ہوئے حملے کی تصاویر اور ویڈیوز کے ساتھ بڑے پیمانے پر کر رہے ہیں۔
بنگلہ دیش کی معروف مصنفہ تسلیمہ نسرین نے نو بھارت ٹائمس کا ایک آرٹیکل ٹویٹ کیا، جو بنگلہ دیش کے حالیہ فرقہ ورانہ تشدد پر ہے اور اس آرٹیکل میں اسی وائرل تصویر کا استعمال کیا گیا ہے۔
بنگلہ دیش کے حالیہ فرقہ ورانہ تشدد کے درمیان مصنفہ نے 18 اکتوبر کو وائرل تصویر کے ساتھ ایک ٹویٹ بھی کیا تھا۔
وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ڈی ڈبلیو، اسٹرگل فار ہندو ایگزیسٹینس اور فیس بک پر ایک پی ڈی ایف ملا۔ جس میں 2016 کا ذکر ہے۔
دونوں ویب سائٹ پر نومبر 2017 کو شائع آرٹیکلس کے مطابق نومبر2017 میں رنگ پور(بنگلہ دیش) کے ٹیٹو چندرا راؤ نامی ایک شخص نے ایک بھڑکاؤ پوسٹ شیئر کر دی تھی، جس نے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کر دیا تھا۔ جس کے بعد 10 نومبر 2017 کو کئی ہندو گھروں کو جلا دیا گیا تھا۔ اس حادثے میں ایک شخص کی موت بھی واقع ہوئی تھی۔
ڈی ڈبلیو کے آرٹیکل میں موجود آنسوؤں میں ڈوبی خاتون کی وائرل تصویر پر بنگلہ دیشی نیوز پورٹل بی ڈی نیوز 24 کا لوگو نظر آ رہا ہے۔ جس کے کیپشن میں بنگلہ زبان میں لکھا ہوا ہے ک “ایک ہندو نوجوان کے پیغمبرِ اسلام سے متعلق فیس بک ہوسٹ کرنے پر، رنگ پور کے گنگا چارہ میں ایک ہندو محلے پر حملہ کیا گیا۔ 10 نومبر 2017 کو ہوئے اس واقعے میں ایک شخص بھی مارا گیا۔
مزید ہم نے پایا کہ آنسوؤں میں ڈوبی خاتون کی وائرل تصویر کے ساتھ جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ اصل میں بنگلہ دیش کے روزنامہ اخبار پروتھم آلو سے لیا گیا ہے۔ جس نے بنگلہ دیش کے حالیہ فرقہ ورانہ تشدد پر رپورٹ کرتے ہوئے ایک خاتون پورنیما رانی کا ذکر کیا تھا، جس کا گھر پچھلے ہفتے تشدد میں جلا دیا گیا تھا۔
نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اپنے جلے ہوئے گھر کے سامنے کھڑی آنسوؤں میں ڈوبی خاتون کی پرانی تصویر کو بنگلہ دیش کے حالیہ فرقہ ورانہ تشدد سے جوڑ کر شیئر کیا گیا ہے۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
January 10, 2025
Mohammed Zakariya
October 21, 2024
Mohammed Zakariya
September 9, 2024