Fact Check
بنگلہ دیش میں اسکول کیمپس پر گرکر تباہ ہوئے جنگی طیارہ ایف-7 بی جی آئی کی نہیں ہے یہ تصویر
Claim
بنگلہ دیشی جنگی طیارہ ایف-7 بی جی آئی کے حادثے کی ہے یہ تصویر۔
Fact
نہیں، یہ تصویر مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔
بنگلہ دیش کے ڈھاکہ میں ایئر فورس کا ایک تربیتی جنگی طیارہ ایف-7 بی جی آئی میل اسٹون اسکول اینڈ کالج کے کیمپس پر گر کر تباہ ہو گیا۔ 22 جولائی کو شائع ہونے والی ایسو سی ایٹ پریس کی ایک رپورٹ کے مطابق اس حادثے میں پائلٹ سمیت 26 افراد کی اموات ہو چکی ہے جبکہ متعد جھلس گئے ہیں، جن میں زیادہ تر طالب علم تھے۔
اب اسی حادثے سے منسوب کرکے عمارتوں کے احاطے میں تباہ شدہ طیارے کی ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ تصویر بنگلہ دیش میں اسکول پر جنگی طیارہ ایف-7 بی جی آئی کے گرکر تباہ ہونے کی ہے۔


آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact Check/Verification
ہم نے سب سے پہلے وائرل تصویر کا خود بغور تجزیہ کیا تو معلوم ہوا تصویر ہموار اور چمکدار نظر آرہی، نیز طیارہ اپنی جگہ صحیح سالم ہے، طیارے میں کم نقصانات نظر آرہے ہیں اور لوگ آپس میں ضم ہو رہے ہیں۔

بنگلہ دیشی فضائیہ ایف-7بی جی آئی’ کیورڈ تلاش کیا۔ جہاں ہمیں بنگلہ دیشی جنگی طیارہ ایف-7 بی جی آئی’ کی ایک تصویر ویکی میڈیا کومنس کی ویب سائٹ پر موصول ہوئی۔ جس کا موازنہ ہم نے وائرل تصویر میں نظر آنے والے طیارے سے کیا تو مختلف دیکھنے کو ملا۔ لہٰذا یہاں سے ہمیں شبہ ہوا کہ ایسا تو نہیں اس تصویر کو اے آئی ٹول کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔

پھر ہم نے اے آئی سے تیار کردہ مواد کا پتہ لگانے والے ٹولز ہائیو ماڈریشن، سائٹ انجن، کینٹی لیکس اور واز اٹ اے آئی کی مدد سے تلاش کیا۔ ہائیو ماڈریشن نے اپنے تجزیہ میں اس تصویر میں 98.6 فیصد سائٹ انجن نے 82 فیصد اورکینٹ لیکس نے 87 فیصد اے آئی یا ڈیپ فیک سے تیار کردہ مواد ہونے کے امکانات ظاہر کئے ہیں، جبکہ واز اٹ اے آئی نے اپنے تجزیے میں تصویر یا اس کے اہم حصے کو اے آئی کی مدد سے تیار کردہ بتایا ہے۔




Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ بنگلہ دیشی جنگی طیارہ ایف-7 بی جی آئی کے حادثے کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر دراصل مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔
Sources
Self Analysis
Hive Moderation tool
Sight Engine tool
Was it AI tool
Cantilux tool