منگل, نومبر 19, 2024
منگل, نومبر 19, 2024

HomeFact Check15سال پرانی لی اور ڈین کی تشہیر کے ویڈیو کو مسلمانوں سے...

15سال پرانی لی اور ڈین کی تشہیر کے ویڈیو کو مسلمانوں سے جوڑ کر فرضی دعوے کے ساتھ کیاجارہاہے شیئر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جرمنی کی آٹوموبائل کمپنی ووکس ویگن نے مسلمانوں کا جم کر مذاق اڑایا ہے۔ مسلم دہشت گرد ووکس ویگن کی کار میں بم رکھ کر دھماکہ کرنا چاہتا ہے۔لیکن کار اتنی مضبوط ہےکہ دھماکے کا شکار نہیں ہوسکی۔ اگر ایسی تشہیر کسی بھارتی کمپنی نے بنایا ہوتا تو اب تک مسلمانوں کا مذہب خطرے میں آگیا ہوتا۔

مسلمانوں کے حوالے سے کیا ہے وائرل پوسٹ؟

سوشل میڈیا پر 22 سیکینڈ کا ایک ویڈیو خوب شیئر کیا جارہا ہے۔جس میں ایک عربی رومال اوڑھے ہوئے شخص بھیڑ والی جگہ پر خود کش بم دھماکہ کرنے کی کوشش کرتاہے ۔لیکن کار اتنی مضبوط ہے کہ کار کے اندر ہی دھماکہ ہوجاتاہے اور کار کو کچھ بھی نہیں ہوتا۔

برجیش چودھری کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

بی جے پی لیڈر تجیندر پال بگھا کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

فیس بک پر بھی مذکورہ دعوے کے ساتھ کثیر تعداد میں ویڈیو شیئر کیاگیا ہے۔جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔

Fact check / Verification

سوشل میڈیاپر وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کےلئے ہم نے کچھ خاص ٹولس کی مدد سے ویڈیو کا کیفریم نکالا اور اسے ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔پھر ہم نے ویڈیو کو کچھ کیورڈ کی مدد سے یوٹیوب پر سرچ کیا۔ تب ہمیں وائرل ویڈیو کے حوالے سے اےبی سی 10 نیوز کے یوٹیوب چینل پر 2017 کی اپلوڈ شدہ خبر ملی۔جس کے مطابق ووکس ویگن کا اس متنازعہ تشہیر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

مذکورہ جانکاری سے پتاچلا کہ وائرل ویڈیو پرانا ہے اور اس ویڈیو کاووکس ویگن کمپنی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔پھر ہم نے گوگل پرمزید کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں نیویارک پوسٹ،کمپئنگ لائیو اور نیویارک ٹائمس پر شائع 2005 کی خبریں ملیں۔جس کے مطابق ووکس ویگن کی جانب سے یہ تشہیر نہیں بنایا گیا ہے۔بلکہ متنازعہ تشہیر کو لی اور ڈین نام کے افراد نے بنایا تھا۔جن کے خلاف ووکس ایگن کمپنی کی طرف سے قانونی کاروائی بھی کی جاچکی ہے۔کمپنی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کے کام کو انجام دینا ناقابل برداشت ہے۔وہیں ڈین نے ایک انٹرویو کے دوران اس معاملے پر معافی بھی مانگی تھی۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوتاہے کہ ووکس ویگن کےنام سےوائرل ہورہا ویڈیو کم سے کم 15سال پرانا ہے اور اس متنازعہ تشہیر والے ویڈیو کو ووکس ویگن کمپنی نے نہیں بنایا تھا۔بلکہ لی اور ڈین نامی دو افراد نے بنایا تھا۔

Result: False

Our Sources

ABC: https://www.youtube.com/watch?v=o0w4eIgndJU

Nypost:https://nypost.com/2005/02/06/vw-terrorist-ploy-pays-off-for-ad-guys/

Newyork:https://www.nytimes.com/2005/01/27/business/fake-commercial-spots-spread-quickly-on-the-internet.html

Camp:https://www.campaignlive.co.uk/article/vw-plans-legal-action-against-makers-suicide-bomb-ad/233407

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular