Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں ایک شخص کو ہجوم کے ہاتھوں مار کھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو سے متعلق صارفین کا دعویٰ ہے کہ ہندو انتہا پسندوں نے ایک مسلمان شخص کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس ویڈیو کو بھارت میں ہو رہے پیغمر محمدﷺ پر گستاخانہ بیان دینے والے بی جے پی لیڈران کے خلاف احتجاج کر رہے لوگوں پر ہو رہی کاروائی سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔
Fact
وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے کی تحقیقات سے پتا چلا کہ ہجوم کے ہاتھوں مار کھا رہے شخص کی یہ ویڈیو پرانی ہے اور مدھیہ پردیش کے دھار ضلع کی ہے۔ جہاں پانچ کسانوں کو بچہ چوری کے الزام میں گاؤں کے لوگوں نے مارا پیٹا تھا۔ جن میں ایک شخص یہ بھی ہے جو ویڈیو میں تشدد کا شکار ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ آپ کو بتادوں کہ اس ویڈیو میں جن کی پٹائی ہو رہی ہے وہ ہندو مذہب سے ہی تعلق رکھتے ہیں اسلام مذہب سے اس شخص کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
اس ویڈیو کو رواں سال کے مارچ ماہ میں بھی اترپردیش کے کوشامبی کا بتاکر شیئر کیا گیا تھا۔ جس کے بعد نیوز چیکر اردو نے فیکٹ چیک کیا۔ پوری تحقیقات یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
Result: False Context/False
آپ کو اگر ہمارا یہ فیکٹ چیک اچھا لگا ہو تو یہاں آپ دیگر فیکٹ چیک پڑھ سکتے ہیں۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.