Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
آج تک نیوز چینل کی بریکنگ اسکرین شارٹ وائرل ہو رہا ہے۔ جس میں لکھا ہے کہ تُلسی پینے سے نہیں ہوگا کرونا وائرس۔
تصدیق
کروناوائرس دنیا بھر میں اپنا پیر پسار چکی ہے۔اس مہلک مرض کی وجہ سے ہزاروں افراد دنیاں سے جاں بحق ہوچکے ہیں۔وہیں ہندوستان میں ایک سودس افراد اس مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں۔جبکہ تین افراد کی اموات ہوچکی ہے۔اسی بیچ سوشل میڈیا پر طرح طرح کے پوسٹ غلط دعوے کے ساتھ شیئر کئے جارہے ہیں۔ان دنوں آج تک نیوزچینل کا ایک اسکرین شارٹ سوشل میڈیا پر خوب وائر ہورہاہے۔جس پر لکھا ہے کہ تلسی پینے سے نہیں ہوگا کروناوائرس کا اثر۔اس دعوے کو متعدد افراد نے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارم شیئر کیا ہے۔
null
null
ہماری تلاش
وائرل دعوے کے مطابق ہم نے اپنی ابتدائی کھوج شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے ڈبلوایچ او کی ویب سائٹ کو کھنگالا۔جہاں ہمیں وائرل دعوے سے متعلق کچھ بھی فراہم نہیں ہوا۔جسے آپ ڈبلوایچ او کے ویب سائٹ پر کلک کر کے جانکاری حاصل کر سکتے ہیں۔
اپنی تحقیق کو جاری رکھتے ہوئے ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں آج تک کے ویب سائٹ پرجڑی بوٹی سے متعلق ایک خبر ملی۔جس میں تلسی کے حوالے سے لکھا ہے کہ تلسی قوت مدافعت کے نظام کو بہتر بناتا ہے۔
ان سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں آج تک کے ویب سائٹ پر ایک اور خبر ملی۔جس میں صاف طور پر لکھا ہے کہ آج تک کے فرضی اسکرین شارٹ سے کروناوائرس کو لے کر جھوٹی خبر پھیلائی گئی ہے۔
फैक्ट चेक: आजतक के फर्जी स्क्रीनशॉट से कोरोना वायरस को लेकर फैली भ्रामक खबर
दुनियाभर को अपनी चपेट में लेने वाले कोरोनावायरस को लेकर सोशल मीडिया पर कई तरह की अफवाहें चल रही हैं. अब सोशल मीडिया पर आजतक न्यूज चैनल का एक फर्जी स्क्रीनशॉट वायरल कर दावा किया जा रहा है कि विश्व स्वास्थ्य संगठन (WHO) ने तुलसी पीने से कोरोना वायरस का असर ना होने की बात कही है.
وہیں ہم نے وائرل اسکرین شارٹ اور آج تک کے بریکنگ کی نشاندہی کیا تو اس میں کافی کچھ الگ نظر آیا۔جسے آپ درج ذیل میں دونو فرق دیکھ سکتے ہیں۔
نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ آج تک نیوز چینل کا وائرل اسکرین شارٹ آج تک چینل کا نہیں ہے۔اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کیا گیا ہے۔ہماری تحقیق میں یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ تُلسی سے کروناوائرس کا اعلاج ممکن نہیں۔
ٹولس کا استعمال
ریورس امیج سرچ
کیورڈ سرچ
فیس بک سرچ
نتائج:جھوٹا دعویٰ(گمراہ کن)
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.