Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
Claim
امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے یمن پر کئے گئے حملے کی تصویر۔
Fact
تصویر 2015 میں عرب اتحاد کی جانب سے یمن کے صنعاء میں کئے گئے حملے کی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں مناروں کے پیچھے آگ کے شعلے نظر آرہے ہیں۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ دنوں امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے یمن پر کئے گئے حملے کی ہے۔
تصویر کے ساتھ ایک ایکس صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “اسرائیل کی حمایت میں امریکہ اور برطانیہ کا یمن پر حملہ شرمناک ہے، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ عالمی طاقتیں غاصب اسرائیل کو روکتیں مگر یہ جنگ کا دائرہ بڑھا رہی ہیں۔ عراق، افغانستان ،شام اور لیبیا کے بعد اب یمن ان کے نشانے پر ہے، امت مسلمہ کو بیدار ہونا اور متحد ہونا پڑے گا”۔
یمن پر کئے گئے حملے سے منسوب کرکے شیئر کی گئی تصویر کو ہم نے سب سے پہلے ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں بی بی سی اور یو ایس اے ٹوڈے کی ویب سائٹس پر شائع مارچ 2015 کی رپورٹ میں ہوبہو تصویر ملی۔ جس کے کیپشن کے مطابق یہ تصویر عرب اتحاد کی جانب سے 30 مارچ 2015 میں یمن کے صنعاء میں کئے گئے حملے کی ہے۔ یہ حملے اسلحوں کے ذخیرے پر کئے گئے تھے۔
میڈیا رپورٹس اور یمنی حوثیوں کے ترجمان ‘العميد يحيى سريع’ کے ٹویٹ کے مطابق رواں ماہ کی 12 تاریخ کو یمن میں انصار اللہ گروپ “حوثی” کے ٹھکانوں پر امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے فضائی حملے کئے گئے تھے، جس میں انصاراللہ کے پانچ فوجی ہلاک اور چھ زخمی ہوئے تھے۔
لہذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہواکہ وائرل تصویر امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے یمن پر کئے گئے حالیہ حملے کی نہیں ہے، بلکہ 8 برس پہلے سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کے صنعاء میں کئے گئے حملے کی ہے۔
Sources
Reports published by BBC and USA Today on March 2015
Tweet by @army21ye on 12 jan 2024
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔
Abrar Bhat
February 17, 2023
Mohammed Zakariya
December 26, 2022
Mohammed Zakariya
July 20, 2020