ہفتہ, اپریل 20, 2024
ہفتہ, اپریل 20, 2024

ہومFact Checkوائرل ویڈیو عمان میں آئے شاہین طوفان کا نہیں ہے

وائرل ویڈیو عمان میں آئے شاہین طوفان کا نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر 24 سیکینڈ کے ایک ویڈیو کو خوب شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس کے ساتھ کیپشن میں صارفین نے لکھا ہے کہ “یہ ویڈیو عمان میں آئے شاہین طوفان کا ہے۔ جس کی فوٹو گرافی دبئی کے برج خلیفہ سے کی گئی ہے”۔

 عمان میں آئے شاہین طوفان کا منظر  والا وائرل پوسٹ
وائرل پوسٹ کا اسکرین شارٹ

اکتوبر ماہ کے شروع میں عمان میں شاہین طوفان کا قہر برپا ہوا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق شاہین طوفان نے تیز بارش اور ہواؤں کے ساتھ عمان کے ساحلی علاقے میں دستک دی تھی۔ جس کی وجہ سے 4 افراد فوت ہوگئے تھے۔ اسی کے پیش نظر ان دنوں ایک طوفان کا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب گردش کر رہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ عمان میں آئے شاہین طوفان کا یہ منظر ہے۔ صارفین نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ”یہ ویڈیو عمان کے ساحل پر آئے سمندری طوفان شاہین کا ہے۔ جس کی فوٹو گرافی برج خلیفہ سے کی گئی ہے۔

کراؤڈ ٹینگل پر جب ہم نے “سمندری طوفان شاہین عمان کے ساحل پر” سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر محض 7 دنوں میں 8,165 فیس بک صارفین تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔

Fact Check/ Verification

عمان میں آئے شاہین طوفان کے حوالے سے وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ویڈیو کو اویسم اسکرین شارٹ کی مدد سے ایک کیفریم میں تقسیم کیا اور اسے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔

ٹویٹر ایڈوانس سرچ کے دوران ہمیں پاکستان کے ہایر اینڈ روبا کے سی ای او جاوید آفریدی نامی آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر وائرل ویڈیو ملا۔ جسے 4 ستمبر 2019 کو انگلش کیپشن کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا۔ لیکن یہ ویڈیو کہاں اور کس شہر کی ہے، یہ واضح نہیں کیا گیا ہے۔ البتہ اس پوسٹ سے اتنا واضح ہوتا ہے کہ ویڈیو کا تعلق حالیہ عمان میں آئے شاہین طوفان سے نہیں ہے۔۔

پھر ہم نے ویڈیو کے اوپر اور نچے والے حصے کو الگ الگ کرکے کروپ کیا اور اسے ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں شٹر اسٹاک نامی ویب سائٹ پر دونوں تصاویر سے ملتی جلتی تصاویر ملیں۔ ویب سائٹ کے مطابق ساحل کنارے بنی عمارتوں والی تصویر ہیلی کاپٹر سے کلک کی گئی ساؤتھ بیچ میامی کی ہے۔ جب ہم نے مذکورہ نام کو گوگل پر سرچ کیا تو پتا چلا کہ جنوبی ساحل فلوریڈا کے میامی ساحل کا ہی ایک حصہ ہے۔

بادل والی تصویر کے سلسلے میں ویب سائٹ پر فوٹو گرافر کیمی ژچنیکی کا حوالہ دے کر لکھا ہے کہ اس تصویر کو انہیں کلک کرنے میں کافی مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔ البتہ اس تصویر میں کہیں بھی جگہ کے نام کا ذکر نہیں ہے۔

مزید کیورڈ سرچ کے دوران ہمیں دیٹس نانسنس نامی ویب سائٹ پر وائرل تصویر ملی۔ جس میں اس ویڈیو کو فرضی بتایا گیا ہے۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں برینٹ شیونار نامی فیس بک صارف کا ایک پوسٹ ملا۔ جس میں انہوں نے اس ویڈیو کے بارے میں لکھا ہے کہ دی گلیچ کے ذریعے ان کے آرٹ ورک کا اینیمیشن ایڈٹ بہت ہی خوبصورت انداز میں کیا گیا ہے۔

دی گلیچ نے اپنے انسٹاگرام پر اس ویڈیو کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ “طوفان میں بھی سکون ہے، وسینٹ وین گاگ، تصاویر شیوران کے ذریعے لی گئی ہیں اور ایڈِٹ دی گلیچ نے کیا ہے”۔ اب مذکورہ سبھی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ وائرل ویڈیو حقیقت پر مبنی نہیں ہے، بلکہ انیمیشن کے ذریعے اسے بنایا گیا ہے۔

انسٹاگرام پر ملے اصل نسخے کا اسکرین شارٹ

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ عمان میں آئے شاہین طوفان کا یہ منظر نہیں ہے۔ بلکہ اس ویڈیو کو دو تصاویر کی مدد سے انیمیشن کے ذرییعے تیار کیا گیا ہے۔ ویڈیو کم از کم 3 سال پرانا بھی ہے۔جسے اب فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔


Result: Manipulate


Our Sources

shutterstock.com

shutterstock.com

thatsnonsense.com

Facebook

Instagram


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular