Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
اذان پر معصوم بچی کے رد عمل کی ویڈیو کو قطر کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ ٹویٹر پر ایک صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “قطر میں جب امریکی بچی نے پہلی بار اذان سنی تو اذان کی خوبصورت آواز نے بچی کے دل و دماغ کو حیران کر دیا، اس کو اس قدر سکون ملا کہ وہ کہنے لگی یہ آواز بہت پیاری ہے”۔
اس ویڈیو کو مذکورہ دعوے کے ساتھ فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب پر بھی شیئر کیا گیا۔ جس کا آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
Fact Check/Verification
اذان پر معصوم بچی کے رد عمل ظاہر کرنے کی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 23 جولائی 2014 کو شائع شدہ لیا لینا نامی عربی ویب سائٹ پر بچی کی تصویر کے ساتھ رپورٹ ملی۔ جس میں اس ویڈیو کو ترکی کے ایک مسجد کا بتایا گیا ہے، جبکہ بچی کو امریکی سیاح بتایا گیا ہے۔
مذکورہ رپورٹ سے ایک بات واضح ہوئی کہ ویڈیو پرانی ہے۔ پھر ہم نے گوگل پر انگلش میں “اذان”،”بیبی گرل” اور “مال” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 20 اکتوبر 2012 کو اپلوڈ شدہ ایف0ٹی0بی0وائی نامی یوٹیوب چینل پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس کے عنوان کے مطابق یہ ویڈیو کلپ دوبئی مال کی ہے۔ جہاں بچی نے اپنے پہلے سفر کے دوران پہلی مرتبہ آذان کی آواز سنی۔ جسے اب قطر فیفا ورلڈ کپ سے منسوب کرکے شیئر کیا جا رہا ہے۔
گوگل میپ پر ہم نے دی “دبئی مال” کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں میپ میں مال کا وہی منظر دیکھنے کو ملا، جو وائرل ویڈیو میں نظر آرہا ہے۔
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ اذان پر معصوم بچی کے رد عمل ظاہر کرنے کی یہ ویڈیو انٹرنیٹ پر دس سالوں سے موجود ہے، قطر فیفا ورلڈ کپ سے اس ویڈیو کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ بتادوں کہ اس ویڈیو کو الگ الگ دعوے کے ساتھ بھی پچھلے کئی سالوں سے شیئر کیا جا رہا ہے۔
Result: False
Our Sources
Report published by layalina.com on 23 July 2014
YouTube video uploaded by f0t0b0y on 20 Oct 2012
Google Maps
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.