Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
انسانیت کی مثال پیش کرتی ایک تصویر کو سوشل نٹورکنگ سائٹس پر بنگلہ دیش میں آئے حالیہ سیلاب کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ صارف نے تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “شاید یہ تاریخ کی بہترین تصویروں میں سے ایک ہے۔ اس وقت بنگلہ دیش میں طوفانی بارشوں کے باعث سیلاب آیا ہوا ہے، اس سبب تقریباً 32 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مگر یہ بچی اس بلی کو مرنے سے بچائے ہوئے ہے۔ آپ کی اس بچی کے بارے میں کیا رائے ہے؟؟؟؟”۔

ان دنوں بنگلہ دیش میں سیلاب کا قہر برپا ہے۔ جس کی وجہ سے اب تک کم از کم 59 لوگوں کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔ وائس آف امریکہ اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق شمال مشرقی شہر سلہٹ سیلاب سے کافی متاثر ہوا ہے۔ لوگ عارضی کشتیوں کی مدد سے قریبی پناہ گاہوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی کے پیش نظر فیس بک پر فرقان شبیر نامی صارف نے انسانیت کی مثال پیش کرتی ایک تصویر کو بنگلہ دیش میں آئے حالیہ سیلاب سے جوڑ کر شیئر کیا ہے۔

انگلش کیپشن کے ساتھ بھی ٹویٹر پر اس تصویر کو ہیش ٹیگ بنگلہ دیش اور سلہٹ لکھ کر شیئر کیا گیا ہے۔

بنگلہ دیش میں آئے حالیہ سیلاب سے جوڑ کر شیئر کی گئی انسانیت کی مثال پیش کرتی تصویر کو سب سے پہلے ہم نے ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کلائیمیٹ اینڈ ڈیولپمنٹ نالج نٹورک نامی ویب سائٹ پر 4 اپریل 2014 کو شائع ایک رپورٹ میں ہوبہو وائرل تصویر ملی۔ تصویر کے ساتھ دیئے گئے کیپشن کے مطابق “بنگلہ دیش کے ڈھاکہ کے کیرانی گنج میں سیلاب زدہ سڑک پر ایک لڑکی اپنی پالتو بلی کو ہاتھوں میں اٹھائے لے جا رہی ہے۔ تصویر 12 ستمبر 2004 کی ہے۔ سیلاب کی وجہ سے بنگلہ دیش میں 2004 میں کم از کم 800 افراد ہلاک اور 300 ملین لوگ بے گھر ہوئے تھے”۔

مذکورہ رپورٹ سے پتا چلا کہ تصویر پرانی ہے اور بنگلہ دیش کے ڈھاکہ کی ہی ہے۔ اس کے باوجود ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں گیٹی امیجز پر شائع ہوبہو تصویر ملی۔ اس میں تصویر کے ساتھ دی گئی معلعمات کے مطابق بھی یہ تصویر ڈھاکہ بنگلہ دیش کی ہے جہاں ایک سیلاب کے دوران ایک لڑکی اپنی پالتو بلی کی جان بچا رہی ہے۔ اس تصویر کی تاریخ گیٹی ایمجز پر 12 ستمبر 1998 بتائی گئی ہے اور اس تصویر کا کریڈٹ سیفول اسلام/ اےایف پی کو دیا گیا ہے۔
نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ تصویر بنگلہ دیش کی ہی ہے مگر پرانی ہے۔ وہاں آئے حالیہ سیلاب سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
Our Sources
Report Published by cdkn.org on 04 april 2014
Image Published by GettyImages on 12 September, 1998
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Mohammed Zakariya
August 18, 2025
Mohammed Zakariya
August 21, 2025
Mohammed Zakariya
July 28, 2025