Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
فیس بک پر ایک نوبیاہتا جوڑے کی تصویر شیئر کی جا رہی اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ تصویر جموں کشمیر کے بارہمولہ کی رہنے والی حمیرہ نام کی مسلمان لڑکی کی ہے۔ جس نے ممبئی میں ساگر نام کے ہندو لڑکے سے شادی کرلی ہے۔ تصویر کے ساتھ صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “انا للہ و انا الیہ راجعون ،استغفراللہ ،یہ ہے حمیرہ بنت محی الدین بارہ مولہ کشمیر۔ جس نے ابھی پرسوں ایک دہلی کے ہندو ساگر پردیپ سنگھ سے شادی کی اور حمیرہ سے اپنا نام بدل کر پورنی رکھا اور بھیجو باہر پڑھنے کے لئے افسوس کہاں گئی غیرت ہم مسلمانوں کی”۔
Fact
بارہمولہ کی مسلمان لڑکی حمیرہ کی ہندو لڑکے سے شادی کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں اے بی پی نیوز اور ٹائمس آف انڈیا کی نیوز ویب سائٹس پر ہوبہو تصویر کے ساتھ 24 مئی 2021 کی رپورٹس موصول ہوئیں۔ ان رپورٹس کے مطابق شادی شدہ جوڑے کی یہ تصویر بہار کے بھاگلپور کی ہے۔ جہاں کرونا وباء کے دوران گوتم کمار نامی ایک شخص نے بغیر کسی تقریب کے اپنی شادی کی تھی۔ جسے علاقے کے بی ڈی او پربھات رنجن نے اس قدم کی تعریف کرتے ہوئے نوبیاہتا جوڑے کو آشیرواد اور ایوارڈ سے بھی نوازا تھا۔
بارہمولہ کی حمیرہ کا ہندو لڑکے سے شادی والا دعویٰ درست ہے۔ اس حوالے سے گزشتہ ماہ بھی ایک ویڈیو حمیرہ سے منسوب کرکے شیئر کی گئی تھی۔ جس سے متعلق فیکٹ چیک یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ نوبیاہتا جوڑے کی یہ تصویر پرانی و بہار کے بھاگل پور کے رہنے والے گوتم کمار کا اپنی منگیتر سے دوران کرونا بغیر بارات و بھیڑ بھاڑ کے شادی کرنے کی ہے۔ اس کا بارہمولہ کی حمیرہ نامی مسلمان لڑکی کی ہندو لڑکے سے شادی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ البتہ دعویٰ درست ہے۔
Result: False
Sources
Reports published by ABP News and Times of Indian 24 May 2021
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.