اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkبی جےپی لیڈر مجیندر سنگھ سِرسا نے گجرات کے ویڈیو کو دہلی...

بی جےپی لیڈر مجیندر سنگھ سِرسا نے گجرات کے ویڈیو کو دہلی کا بتا کر کیاشیئر؟وائرل دعوے کا پڑھیئے سچ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

بی جے پی لیڈر مجیندر سنگھ سِرسا نے ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔ کیپشن میں لکھا ہے کہ دہلی کے دریاگنج کا حال دیکھیئے۔اروند کیجری وال جی سماجی فاصلے کی دھجیاں اڑاکر دہلی کے رہنے والوں کو موت کے منہ میں ڈال رہے ہیں۔

بی جےپی لیڈر مجیندر سنگھ سِرسا نے گجرات کے ویڈیو کو دہلی کا بتا کر کیاشیئر؟وائرل دعوے کا پڑھیئے سچ

تصدیق

ان دنوں مجیندرسنگھ سرسا کے ٹویٹرہینڈل کا ایک اسکرین شارٹ وائرل ہورہا ہے۔جس میں لکھا ہے کہ دہلی کے دریا گنج میں سماجی فاصلے کی دھجیاں اڑائی جارہی ہے۔ایسا معلوم ہورہا ہے دہلی کے وزیراعلیٰ کیجری وال دہلی والوں کو موت کے منہ میں جھونکنے کی سازش رچ رہے ہیں۔سرچ کے دوران وائرل دعوے والا ہوبہو ایک ویڈیو ہمیں فیس بک اور ٹویٹر پر بھی ملا۔جسے بہت کرانتی،ناستک کی قلم ،ٹکم اور راشٹرخبر نامی پروفائل پر اس ویڈیو کو شیئر کیاگیا ہے۔وائرل ویڈیو کو ہزاروں افراد نے دیکھا ہے اور لائک و شیئر بھی کیا ہے۔(فیس بک آرکائیو

दिल्ली के दरियागंज का हाल देखिए@ArvindKejriwal जी – Social Dista

ncing की धज्जियाँ उड़ाकर आप दिल्ली के हर निवासी को मौत के मुँह में धकेल रहे हैं

मुख्यमंत्रीजी समय रहते संभल चाहिए और अपनी ज़िम्मेदारी समझिए

Embedded video

9:54 PM – Apr 29, 2020Twitter Ads info and privacySee टीकम’s other Tweets

ہماری تحقیق

وائرل ویڈیو اور پوسٹ کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔سب سے پلہے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا مجیندرسنگھ نے یہ ویڈیو غلط دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے یا نہیں۔اس کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے سوشل میڈیا کے سبھی پلیٹ فارم کو کھنگالا۔جہاں ہمیں کئی آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ٹویٹس ملے۔جس میں وائرل اسکرین شارٹ تھے۔کیپشن میں لکھا تھا کہ یہ ویڈیو دہلی کا نہیں بلکہ گجرات کا ہے۔مجیندرسنگھ سرسا پر دہلی پولس کاروائی کرے۔آپ کو بتادیں کہ مجیندرسنگھ اپنے اس ٹویٹ کو ڈلیٹ بھی کردیا ہے۔Vivek Gupta@30guptavivek

फेक न्यूज़ फैलाने के मामले में @mssirsa पर कार्यवाही होनी चाहिए।@DelhiPolice से कार्यवाही अपेक्षित है।

View image on Twitter
View image on Twitter

10310:36 PM – Apr 29, 2020Twitter Ads info and privacy58 people are talking about thisKapil@kapsology

This video is from Madina Masjid area in Surat, Gujarat.

Abb bata ki kaun kis city ke niwasi ko maut ke mooh mein dhakel raha hai? https://twitter.com/mssirsa/status/1255463258426880001 …

View image on Twitter

1888:53 PM – Apr 29, 2020Twitter Ads info and privacy133 people are talking about this

مذکورہ ٹویٹس سے یہ پتا چلا کہ وائرل ویڈیو اور تصویر گجرات کے سورت کا ہے۔پھر ہم نے انوڈ کی مدد سے کچھ کیفریم نکالا اور گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں اس حوالے سے دی پرینٹ،لائیو ہندوستان،ون انڈیا اور ایک گجراتی زبانی میں خبریں ملیں۔جس کے مطابق وائرل ویڈیو گجرات کے سورت شہر کا ہے۔جہاں لبیات علاقے میں موجود مدینہ مسجد کے ارد گرد لوگ خریداری کے لئے نکلے تھے۔پولس کے مطابق اس علاقے میں مسلمانوں کی گھنی آبادی ہے۔رمضان کی وجہ سے صبح کے وقت لوگوں نے ایک ساتھ وہاں خریداری کے لئے جمع ہوگئے تھے۔موقع پر پولس پہنچ کر لاک ڈان کی خلاف ورزی کرنے والے لوگوں پر تین معاملے درج کئے اور کاروائی کی بھی بات کہی ہے۔

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو دہلی کے دریاگنج کا نہیں ہے بلکہ گجرات کے سورت کا ہے۔جہاں لوگ صبح کے وقت خریداری کے لئے بازار آئے تھے۔جس کے بعد پولس وہاں پہنچ کر لاک ڈان کی خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف تین معاملے درج  کئے اور کاروائی کی بھی بات کہی ہے۔

ٹولس کا استعمال

انوڈسرچ

ریورس امیج سرچ

کیورڈ سرچ

ٹویٹر اورفیس بک ایڈوانس سرچ

نتائج:فرضی دعویٰ

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے  نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular