Authors
Claim
چھتیس گڑھ میں ووٹنگ میں کی گئی دھاندلی کے خلاف پولس پر عوام کی جانب سے کئے گئے حملے کی ویڈیو۔
Fact
یہ ویڈیو پولس حراست میں نوجوان کی موت کے بعد عوام کی جانب سے پولس پر کئے گئے حملے کی ہے۔
عوام کی جانب سے پولس پر کئے گئے حملے کی ایک ویڈیو ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں مرد و خواتین پولس اہلکاروں کو لاٹھی، پتھر اور چپلوں سے مارتے پیٹتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ایکس صارف کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو چھتیس گڑھ کا ہے، جہاں ووٹنگ میں دھاندلی کے خلاف لوگوں نے پولس کو دوڑا دوڑا کر مارا پیٹا۔
صارف نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “انڈیا مودی کا چھتیس گڑھ جہاں ووٹنگ میں دھاندلی کے خلاف پولس اور عوام آمنے سامنے، عوام نے پولس کو مارے پتھر اور ڈندے پولس بھاگ نکلی۔ کیا پاکستان مین عوام سوتی رہے گی یا جاگے گی کبھی؟”۔
Fact Check/Verification
چھتیس گڑھ میں ووٹنگ کے دوران کی گئی دھاندلی کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل لینس پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 25 اکتوبر 2024 کو یوٹیوب چینل این ڈی ٹی وی مدھیہ پردیش چھتیس گڑھ پر ہوبہو ویڈیو سے متعلق ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں اس ویڈیو کو چھتیس گڑھ کے بلرام پور کا بتایا گیا ہے۔ ویڈیو میں مزید واضح کیا گیا ہے کہ بلرام پور میں لاپتہ خاتون کے شوہر کو پوچھ تاچھ کے لئے پولس اسٹیشن لایا گیا تھا، جہاں نوجوان شخص نے حراست میں ہی خودکشی کر لی۔
پولس کے سخت حفاظتی انتظامات میں مقتول کی لاش کو آخری رسومات کے لئے لے جایا جا رہا تھا، تبھی گاؤں والوں نے شدید احتجاج کیا اور پتھراؤ کیا۔ جس میں ایڈیشنل ایس پی نمیشا پانڈے زخمی ہو گئیں۔
مزید تحقیقات کے دوران ہمیں 26 اکتوبر کو شائع ہونے والی دی للن ٹاپ کی ایک ویڈیو رپورٹ بھی ملی۔ جس میں بھی وائرل کلپ کو بخوبی دیکھا جا سکتا ہے۔ اس رپورٹ میں بھی مذکورہ واقعے کا ذکر کیا گیا ہے۔ عنوان کے مطابق مشتعل خواتین اے ایس پی کو چپل اور لاٹھیوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ رپورٹ میں 2 پولس اہلکاروں کو معطل کئے جانے کا بھی ذکر ہے۔
مذکورہ سبھی تحقیقات سے واضح ہو چکا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا گیا چھتیس گڑھ میں ووٹنگ میں ہوئی دھاندلی والا دعویٰ فرضی ہے۔ اس دوران ہمیں 27 اکتوبر کو شائع ہونے والی چھتیس گڑھ کرائمس کی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس کے مطابق چھتیس گڑھ کے بلرام پور معاملے میں 8 پولس اہلکاروں کو ہٹا دیا گیا ہے، اس سے پہلے تھانے کے ٹی آئی اور ایک پولس اہلکار کو معطل کیا گیا تھا۔ ساتھ ہی تھانے پر پتھراؤ اور پولس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کیا گیا ہے۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو کا تعلق چھتس گڑھ میں ووٹنگ میں کی گئی دھاندلی سے نہیں ہے بلکہ پولس حراست میں نوجوان کی ہوئی موت کے بعد گاؤں والوں کی جانب سے پولس کے خلاف کئے گئے احتجاج اور پتھراؤ سے ہے۔
Result: Partly False
Sources
Video reports published by YouTube Channel NDTV MP Chhattisgarh and The Lallantop on 25,26 Oct 2024
Report published by Chhattisgarh Crimes on 27 Oct 2024
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔