Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
فوکس تائیوان نامی نیوز ویب سائٹ کے مطابق 18 ستمبرکو 6،8 کی شدت سے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر زلزلے کا بتاکر مختلف تصاویر اور ویڈیو شیئر کی گئیں۔ جن میں ٹویٹر پر ایک خوبصورت عمارت کی تصویر کو تائیوان میں آئے حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے. ٹویٹر صارف نے تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “گزشتہ رات(18ستمبر) تائیوان میں آنے والے زلزلے کے بعد کے مناظر”۔
نیوز چیکر نے تائیوان میں آئے حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کو ریورس امیج سرچ کی۔ اس دوران ہمیں 7 فروری 2018 کی شائع شدہ ایسوسی ایٹ پریس کی رپورٹ میں وائرل تصویر ملی۔ تصویر کے ساتھ دیئے گئے کیپشن کے مطابق جنوبی تائیوان کے شہر ہوالین میں زلزلے کے بعد ایک رہائشی عمارت پہلی منزل سے ایک جانب جھک گئی۔ اس رپورٹ میں 4 افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔
سرچ کے دوران ہمیں تائیوان نیوز ویب سائٹ پر 7 فروری 2018 کو شائع شدہ تصویر ملی۔ تصویر کے ساتھ دیئے گئے کیپشن کے مطابق تصویر میں نظر آرہی اونچی عمارت کا نام یون ٹیسوئی ہے۔ یون ٹیسوئی تائیوان ایک رہایشی عمارت ہے، جو 6 فروری 2018 میں آنے والے 4۔6 شدت سے زلزلے کے دوران ایک طرف جھکُ گئی، جس کے بعد عمارت کی تعمیر کروانے والے کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مکمل تفصیل آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں واضح ہوا کہ ایک جانب جھکی ہوئی خوبصورت عمارت کی یہ تصویر تائیوان میں آئے حالیہ زلزلے کی نہیں ہے بلکہ فروری 2018 کی ہے۔
Our Sources
Media Report Published by AP on 7 Fab 2018
Media Report Published by Tawainnews.com.tw on 7 Fab 2018
اگر آپ یہ فیکٹ چیک اچھا لگا تو زلزلے سے متعلق دیگر فیکٹ چیک یہاں اور یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in
Mohammed Zakariya
August 9, 2024
Mohammed Zakariya
April 3, 2024
Mohammed Zakariya
January 3, 2024