Wednesday, December 24, 2025

Crime

مغربی بنگال میں مسلمان پولس افسروں کی جانب سے ہندو شخص کو زدوکوب کئے جانے کا بتاکر پرانی ویڈیو وائرل

Written By Mohammed Zakariya, Edited By Chayan Kundu
Apr 22, 2025
banner_image

Claim

image

ویڈیو مغربی بنگال کی ہے، جہاں دو مسلمان پولس افسروں نے ایک ہندو شخص کی پٹائی کی ہے۔

Fact

image

یہ ویڈیو 2014 سے انٹرنیٹ پر موجود ہے۔ اس کا تعلق مغربی بنگال میں حالیہ فرقہ وارانہ واقعات سے نہیں ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کے حوالے سے صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ معاملہ مغربی بنگال کے بیر بھوم کا ہے جہاں ہنومان جینتی کے موقع پر پربھات پھیری کا اہتمام کرنے والے ہندو شخص پر دو مسلمان پولس افسر ایس پی نشاط پرویز اور اے ڈی ایس پی فرحت عباس تشدد کر رہے ہیں۔

ویڈیو مغربی بنگال کی ہے، جہاں دو مسلمان پولس افسروں نے ایک ہندو شخص کی پٹائی کر رہی ہے۔
Courtesy:X @uttamprithvi

ہنومان جینتی 12 اپریل 2025 کو منائی گئی، وہیں مغربی بنگال میں وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد مرشد آباد میں تشدد کے واقعات پیش آئے۔ اسی تناظر میں ایک ویڈیو ہندی کیپشن کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے، جس میں دو پولس اہلکار ایک شخص کو مارتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، جسے مغربی بنگال کے بیر بھوم میں مسلمان پولس افسروں کے ہاتھوں ہندو شخص کی پیٹائی کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔

Fact check/Verification

وائرل ویڈیو کی تصدیق کے لئے ہم نے اس کے ایک فریم کو گوگل لینس کی مدد سے تلاش کیا، تو ہمیں یہی ویڈیو انڈیا زون نامی یوٹیوب چینل پر 10 ستمبر 2014 کو اپلوڈ شدہ موصل ہوئی۔ ویڈیو کے ساتھ انگلش میں لکھا تھا، جس کا ترجمہ: “بھارتی پولس ایک شخص کی پیٹائی کر رہی ہے”۔ تاہم ویڈیو کے سلسلے میں کسی بھی طرح کی کوئی معلومات نہیں دی گئی ہیں۔

Courtesy: YouTube/ INDIA ZONE

اس کے علاوہ مزید تلاش کرنے پر ہمیں 12 جولائی 2017 کو مغربی بنگال کے سی آئی ڈی کے ایکس ہینڈل سے کیا گیا ایک ٹویٹ موصول ہوا۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ مغربی بنگال کے آسنسول میں بی جے پی آئی ٹی سیل کے سیکریٹری ترون سین گُپتا کو وائرل ویڈیو شیئر کرنے اور اس کے ساتھ فرقہ وارانہ افواہیں پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

Courtesy: X @CIDWestBengal

اس کے علاوہ پڑتال کے دوران ہمیں مغربی بنگال کے سائبر کرائم ونگ کے آفیشل فیس بک پیج “فیکٹ چیک: دی ٹروتھ” پر رواں ماہ کی 19 تاریخ کو شیئر شدہ وائرل ویڈیو سے متعلق ایک پوسٹ موصول ہوا۔ جس میں اس ویڈیو کے بارے میں بتایا گیا ہے یہ مغربی بنگال کا معاملہ نہیں ہے بلکہ اترپردیش کا ہے۔

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو 10 برس سے زائد پرانی ہے اور مغربی بنگال کی نہیں ہے۔ مغربی بنگال کے سائبر کرائم ونگ کے مطابق یہ معاملہ اترپریش کا ہے۔

Sources
Video published by YouTube channel INDIA ZONE on 30 Sept 2014
X post by @CIDWestBengal on 12 July 2017
Facebook post by FactCheckTheTruth on 19 April 2025

RESULT
imageFalse
image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
ifcn
fcp
fcn
fl
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

20,658

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage