Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
دہلی پولس کو نسلر طاہر حسین کی چھت پر پولس دنگائیوں کو چڑھنے میں مدد کررہی ہے۔تاکہ پیٹرول بم،غلیل اور پھتر وغیرہ رکھ کر طاہر کو پھنسایا جا سکے.
दिल्ली पुलिस दंगाईयों को पार्षद ताहिर हुसेन के घर के छत पर चढ़ने के लिये सीढ़ी लगाते हुए ताकि पैट्रोल बॉम्ब,गुलेल,स्टोन रख कर उसे फंसाया जा सके।#WeSupportTahirHussain@Troll_Ziddi @drx_hamid_malik @Osamashaikhmba pic.twitter.com/iTSOhGogjQ
— Eram Syed Solaimani (@EramSyed__) February 28, 2020
تصدیق
سوشل میڈیا پر ان دنوں دہلی پولس کی ایک تصویر خوب گردش کررہی ہے۔تصویر میں دہلی پولس کچھ لوگوں کو سیڑھی کی مدد سے چھت پر چڑھا رہی ہے۔دعویٰ کیا جارہاہے پولس شرپسندوں کو پیٹرول بم،غلیل اور پھتر وغیرہ رکھوانے کے لئے طاہرحسین کے گھر کی چھت پر چڑھا رہی ہے۔ان تصویر کو مختلف یوزر نے الگ الگ دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔واضح رہے کہ وائرل تصویر کو ہماری ایک خاتون قاری نے تحقیق کے لئے واہٹس ایپ نمبر(9999499044) پربھیجا ہے۔جس کے بعد ہم نے اس کی اصلیت جاننے کے لئے اپنی کھوج شروع کی۔
जब #JNU के स्टूडेंट्स को संघी गुंडा मारते है और दिल्ली पुलिस कुछ नहीं नहीं कर पाती है और खुद #jmi के लाइब्रेरी में घुस स्टूडेंट को बुरी तरह मारती है और दिल्ली के दंगे में दंगाइयों को कुछ नहीं करती और मुसलमानों को मारती है उसको क़ातिल नहीं तो क्या कहूँ? #DelhiPoliceQaatilHai pic.twitter.com/QOwLrRrdAW
— Ahmad Ali احمد علی (@ahmadali8272) February 29, 2020
ہماری تلاش
وائرل تصویر کو غور دیکھنے کے بعد ہمیں ایک پولس والے کا ہاتھ اوپر سے اتر رہے شخص کی طرف اٹھا ہوا نظر آیا۔پھر ہمیں شک ہوا ایسا تو نہیں کہ پولس فسادشدہ افراد کو بچا رہی ہو اور لوگ اسے فسادی سمجھ رہے ہیں۔پھر ہم نے ٹویٹر پر مزید کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں عاپ لیڈر سنجے سنگھ کا ایک ٹویٹ ملا۔جس میں انہوں لکھا ہے کہ دہلی پولس گاؤںڑی علاقے میں لوگوں کو چھت سے بحفاظت اتار رہی ہے۔اب یہاں واضح ہوچکا کہ وائرل تصویر کے ساتھ کیا گیا دعویٰ غلط ہے۔
हिंसा ग्रस्त गाँवडी इलाक़े में लोगों की रक्षा करते हुए @DelhiPolice के बहादुर जवान। pic.twitter.com/Loy9rildLv
— Sanjay Singh AAP (@SanjayAzadSln) February 26, 2020
نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر طاہر حسین کی چھت کی نہیں ہے۔بلکہ پولس دہلی کے گاؤنڑی علاقے کے لوگوں کو چھت سے باحفاظت اتار رہی ہے۔ناکہ طاہر حسین کے چھت پر فسادیوں کو چھڑا رہی ہے۔
ٹولس کا استعمال
گوگل ریورس امیج سرچ
کیورڈ سرچ
ٹویٹرایڈوانس سرچ
نتائج:جھوٹا دعویٰ(گمراہ کن)
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.