جمعرات, مارچ 28, 2024
جمعرات, مارچ 28, 2024

ہومFact Checkپاکستان:مندر کی تعمیر پر روک کے بعد ڈی جی آئی ایس پی...

پاکستان:مندر کی تعمیر پر روک کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر نے کی سی ڈی اے کی تعریف؟وائرل دعوے کا پڑھیئے سچ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

پاکستان کے اسلام آباد میں کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے ہندو مندر کی تعمیر پر روک لگا دی ہے۔جس کے بعد پاکستان کے ‘ڈی جی آئی ایس پی آر’ نے اس فیصلے کی تعریف کی اور کہا ہے کہ یہ ملک کی حق میں بہتر قدم ہے۔

تصدیق

ان دنوں پاکستان کے اسلام آباد میں ایک مندرکی تعمیر کو لےکر تنازع چل رہا ہے۔اسی بیچ تنازع والی مندر کو لے کر ڈی جی آئی ایس پی آر کے نام سے بنی پیروڈی اکاؤنٹس پر ایک ٹویٹ شیئر کیا گیا ہے۔جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے ہندو مندر کی تعمیر پر روک لگا دی ہے۔جس کے بعد پاکستان کے ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس فیصلے کو سراحتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے حق میں یہ بہتر فیصلہ ہے۔ہم نے احتیاط کے طور پر پیروڈی اکاؤنٹ سے کئے گئے ٹویٹ کا آرکائیو کرلیا۔واضح رہے کہ یہ ٹویٹ تین جولائی دوپزار بیس کو کیاگیا تھا۔

ہماری کھوج

وائرل ٹویٹ کو پڑھنے کے بعد ہم نے سب سے پہلے اس حوالے سے انگلش اردو میں کچھ کیورڈ سرچ کیے۔جہاں ہمیں اسکرین پر پاکستان کے اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے حوالے سے کافی خبریں ملیں۔جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔لیکن یہاں اس مندر کے بارے میں اپنے قاری کو کچھ تفصیل بتادینا مناسب سمجھتا ہوں۔ڈیلی پاکستان نیوز کے مطابق پارلیمانی سیکرٹری برائے انسانی حقوق لعل چند ملہی کا کہنا ہے کہ شری کرشنا نامی مندر کی جگہ پر پورا کمپلیکس تعمیر کیا جاناہے۔جس میں مندر ، کمیونٹی ہال اور پارکنگ وغیرہ شامل ہوں گے۔ اس کمپلیکس کی تعمیرکا تخمینہ 500 ملین روپے لگایا گیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ پہلے مرحلے میں حکومت 100 ملین روپے فراہم کرے گی۔بقیہ یہاں کلک کرکے جانکاری حاصل کر سکتے ہیں۔

مذکورہ جانکاری میں یہ تو واضح ہوا کہ پاکستان میں کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے مندری کی تعمیر پر روک لگا دی ہے۔پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں بی بی سی اردو،وائس آف امریکا،ڈان، ٹریبیون سمیت دیگر کئی نیوز ویب سائٹ پر اس حوالے سے خبریں ملیں۔بی بی سی کے مطابق اتوار (05.04.202290) کے روز بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ترجمان سی ڈی اے مظہر حسین نے بتایا کہ مندر کا بلڈنگ پلان (نقشہ) ابھی تک سی ڈی اے کو موصول نہیں ہوا۔جس کی وجہ سے تعمیراتی کام کو معطل کیا گیا اور بلڈنگ پلان موصول ہونے اور اس کی منظوری کے بعد ہی تعمیراتی کام شروع کرنے کی اجازی دی جائے گی۔وہیں پاکستان کا معروف نیوزچینل جیونیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے عدالت کو بتایا کہ مندرکا بلڈنگ پلان نہ ہونے کی وجہ سےکام رکوا دیا گیاہے۔آپ کو بتادوں کہ ہمیں تحقیقات کے دوران کسی بھی نیوز ویب سائٹ پر یہ نہیں ملا کہ پاکستان کے “ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس فیصلے کی تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ یہ ملک کی حق میں بہتر قدم ہے”

ان سبھی تحقیقات کے باوجود ہمیں تسلی نہیں ملی تو ہم نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ٹویٹراکاؤنٹ کو کھنگالا۔لیکن وہاں بھی ہمیں اس حوالے سے کچھ بھی نہیں ملا۔پھر ہمیں شک ہوا کہ ایسا تو نہیں پیروڈی اکانٹ کے ذریعے طنزیہ کے طور پر اس ٹویٹ کو کیا گیا ہے۔تب ہم نے اکاؤنٹ کو کھنگالا تو پتا چلا اس ہینڈل سے فرضی خبریں ہی شیئر کی جاتی ہے۔اس سے پہلے بھی ڈی جی آئی ایس پی آر کے پیروڈی اکاؤنٹ سے جعلی خبریں شیئر کی جاچکی ہے۔جسے نیوزچیکر اردو نے ڈیبنک کیا ہے۔

مذکورہ خبروں سے واضح ہوچکا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے پیروڈی اکاؤنٹ سے زیادہ تر ہندوستان۔پاکستان کے خلاف ہی خبریں شیئر کی جاتی ہے۔پھر ہم نے سوچا کیوں نہ دونوں اکاؤنٹ کے اسکرین شارٹ کو نشاندہی کے ساتھ اپنے قاری کے سامنے پیش کردیں۔تاکہ ہمارے قاری کو اطمینان ہوجائے کہ فرضی ٹویٹر اکاؤنٹ سے اس طرح کی فرضی خبر کو شیئر کی جاتی ہے۔

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ٹویٹ کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔تاکہ دو قوموں کے درمیان تفریق پیدا ہو۔یہاں یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے نام سے پیروڈی اکاؤنٹ بنایا گیا ہے۔جس کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے۔

ٹولس کا استعمال

گوگل کیورڈسرچ

انگلش اور ارڈو میڈیا رپورٹ

نتائج:گمراہ کن/فرضی دعویٰ

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular